وزیرِ تجارت کی ملائیشیا میں ملاقاتیں ‘ سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ملائیشیا میں سرکردہ صنعتی و کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کیں،وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان کی ملائیشیا کے نائب وزیرِ سرمایہ کاری، تجارت و صنعت لیو چِن ٹونگ سے ملاقات کی ،ملاقات پاکستان۔ملائیشیا بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس کے موقع پر کوالالمپور میں ہوئی ،دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ،آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈکٹر، آٹو موٹیو، ایوی ایشن اور حلال فوڈ کے شعبوں میں تعاون پر گفتگو ہوئی ،پاکستانی اور ملائیشین کمپنیوں کے درمیان ایگرو فوڈ، جیلاٹین اور سی فوڈ کے 10 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ،دونوں رہنماؤں نے وزرائے اعظم شہباز شریف اور انور ابراہیم کے درمیان کامیاب ملاقات کو سراہا ،مینوفیکچرنگ، ٹیکنالوجی اور گرین انرجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ،ایمیزون ویب سروسز کے وفد نے فاقی وزیرِ تجارت سے ملاقات، پاکستان کے اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم میں دلچسپی کا اظہار کیا ،اے ڈبلیو ایس قیادت کے ممکنہ دورہ پاکستان پر بھی بات چیت، ڈیجیٹل انوویشن میں تعاون پر اتفاق کیا گیا ،ملائیشیا سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن نے سیمی کنڈکٹر سافٹ ویئر ڈیزائن میں تعاون کی پیشکش کی ،وفاقی وزیرِ تجارت نے ایم ایس ای اے قیادت کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی ،جی ڈبلیو جی کمپنی کے بانی ڈاکٹر چوا اور مشیر تن سری کامرول زمان نے بھی جام کمال خان سے ملاقات کی ،زرعی تحقیق، بیج ٹیکنالوجی اور آر اینڈ ڈی تعاون میں شراکت کی پیشکش کی ،اینٹ گروپ (علی بابا گروپ) کے نمائندے ٹومی یہ کی وفاقی وزیرِ تجارت سے ملاقات کی ،فِن ٹیک سیکٹر میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر اتفاق کیا گیا ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر سے ملاقات میں تعاون پر اتفاق
پڑھیں:
افغان طالبان نے سرمایہ کاری کی تلاش میں نئی دہلی کا رُخ کرلیا
افغانستان کے عبوری وزیرِ تجارت الحاج نورالدین عزیزی بدھ کے روز اپنی پہلی باضابطہ بھارت یاترا پر نئی دہلی پہنچے، جہاں وہ معاشی تعاون بڑھانے، باہمی تجارت میں وسعت لانے اور مشترکہ سرمایہ کاری کے امکانات پر گفتگو کریں گے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب کابل اور پاکستان کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی کے بعد افغانستان علاقائی متبادل تجارتی راستوں اور نئی اقتصادی شراکت داریوں کی تلاش میں ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق بھارت نے گزشتہ ماہ کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ فعال کیا ہے، جو 2021 میں امریکی و نیٹو افواج کے انخلا کے بعد بند کردیا گیا تھا۔ سفارتی سرگرمیوں کی بحالی کے ساتھ نئی دہلی افغانستان کے لیے امدادی اقدامات بھی تیز کر رہا ہے، جبکہ خطے میں اثر و رسوخ کے لیے چین کے ساتھ مقابلہ بھی جاری ہے۔
افغان وزارتِ تجارت کے مطابق عزیزی اپنے بھارتی ہم منصب، وزیرِ خارجہ اور مختلف بھارتی تاجر گروپوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان مذاکرات میں تجارتی سہولت کاری، سرمایہ کاری کے نئے مواقع، اور افغانستان کو علاقائی ٹرانزٹ حب کے طور پر مستحکم بنانے جیسے نکات شامل ہوں گے۔
پاکستان کے ساتھ سرحدی بندش اور گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپوں میں جانی نقصان کے بعد افغانستان کو گندم، ادویات اور صنعتی مصنوعات کی قلت کا سامنا ہے، جس کے باعث اسے نئے تجارتی راستوں کی ضرورت پیش آئی ہے۔ وزارتِ تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چھ ماہ میں ایران کے ساتھ افغان تجارت 1.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو اسی عرصے میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی 1.1 ارب ڈالر کی تجارت سے زیادہ ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر عزیزی کی آمد کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ دورے کا بنیادی مقصد دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
A warm welcome to Afghan Industry and Commerce Minister, Alhaj Nooruddin Azizi, on his official visit to India.
Advancing bilateral trade and investment ties is the key focus of the visit. pic.twitter.com/nE0kQSDqkF
— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) November 19, 2025
بھارت کی جانب سے ایران کی بندرگاہ چابہار کا استعمال افغانستان کے لیے ایک اہم راستہ ہے۔ نئی دہلی نے گزشتہ ماہ اس بندرگاہ کی سرگرمیوں کے لیے امریکہ سے چھ ماہ کی پابندیوں میں نرمی بھی حاصل کرلی، جس سے کابل کی کراچی بندرگاہ پر انحصار مزید کم ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔