سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیراعلی نہیں بن سکیں گے، ندیم افضل چن کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیراعلی نہیں بن سکیں گے، ندیم افضل چن کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن نے دعوی کیا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی نہیں بنیں گے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن اپنا نمائندہ ضرور پیش کرے گی اور کوئی سرپرائز بھی ممکن ہے، کیونکہ آنے والے دو دن خیبرپختونخوا کے سیاسی منظرنامے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے اپنے عہدے سے استعفی دینے کا اعلان کیا ہے اور جمعرات کو اپنا استعفی گورنر کو ارسال کر دیں گے۔گورنر استعفی کی سمری پر 48 گھنٹوں کے اندر دستخط کر کے اسے منظور کریں گے۔ استعفی منظور ہونے کے بعد خیبرپختونخوا کی کابینہ بھی تحلیل ہو جائے گی۔ اس کے بعد پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جہاں نئے وزیراعلی کی نامزدگی کی توثیق کی جائے گی۔
اسپیکر کی جانب سے اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا تاکہ نئے وزیر اعلی کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہو سکے، جس میں امیدوار کو اپنی اکثریت ثابت کرنی ہوگی۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں کل 145 ارکان ہیں، جن میں سے اکثریت حاصل کرنے کے لیے کم از کم 73 ارکان کی حمایت ضروری ہوگی۔ فی الحال پاکستان تحریک انصاف کو 90 سے زائد ارکان کی اکثریت حاصل ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی حکومت نے کپپٹن(ر)محمد محمود کو وفاقی سیکرٹری ہائوسنگ تعینات کر دیا وفاقی حکومت نے کپپٹن(ر)محمد محمود کو وفاقی سیکرٹری ہائوسنگ تعینات کر دیا پرانے قرضے اتارنے کیلئے حکومت کا رواں سال 22 ہزار ارب کے نئے قرضے لینے کا فیصلہ مصری صدر کی ٹرمپ کو غزہ جنگ بندی معاہدے کی صورت میں دستخطی تقریب میں شرکت کی دعوت اورکزئی میں آپریشن:لیفٹیننٹ کرنل و میجر سمیت 11 جوان شہید، نماز جنازہ ادا،وزیر اعظم ،فیلڈ مارشل کی شرکت پاک سعودیہ تعلقات کو سرمایہ کاری، کاروبار کی بنیاد پر مزید مضبوط بنائینگے: وزیراعظم عوام کیلئے خوشخبری: 4 سال سے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کردی گئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا کے
پڑھیں:
28ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بات زیر غور نہیں، وفاقی وزیر
وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی بات زیر غور نہیں ہے تاہم27 ویں ترمیم میں رہ جانے والی ترامیم پر اگر اتفاق رائے ہوا تو 28 ویں لائیں گے
وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھائہسویں ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی بات زیر غور نہیں ہے، کچھ ترامیم ہم 27 ویں آئینی ترمیم میں لانا چاہ رہے تھے مگر وہ نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ 27 ویں ترمیم میں رہ جانے والی ترامیم پر اتفاق رائے ہوا تو 28 ویں لائیں گے ورنہ نہیں لائے جائے گی۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے موقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ اگر اتفاق رائے ہو گیا تو 28 ویں ترمیم بھی آجائے گی، ابھی فی الحال 28 ویں ترمیم کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط پروپیگنڈا ہے کہ ہم 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنا چاہتے تھے، ہم کوئی بھی اقدام اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لیے بغیر نہیں کریں گے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ حکومت کا کام ہوتا ہے کہ اپوزیشن اور اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلے، ہم نے کوشش کی اپوزیشن اور اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں اور تناو کی صورتحال کو کم سے کم کیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں یہ کلچر شروع کیا۔ طارق فضل چودھری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پالیمان میں وہ اپنا اپوزیشن کا کردار ادا کریں، حکومت چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی ایوان میں اپنی تجاویز دے، ہمیں اس سے کیا غرض کہ کون اپوزیشن لیڈر لگایا جائے، رولز کی وضاحت ہم کر چکے ہیں، ان رولز کو فالو کریں، رولز فالو ہوں گے تو لگا دیا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپوزیشن والوں سے ہاتھ تک نہیں ملاتے تھے، لیکن ہم سیاسی اختلافات کو ذاتی دشمنی نہیں سمجھتے، سابق وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور جتنی دیر وزیر اعلیٰ رہے احتجاج کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری وسائل استعمال کر کے یلغار کی جاتی رہی ۔ لیگی رہنماوں کو الیکشن کمیشن کے نوٹس سے متعلق سوال کا جواب دیتے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سب کی ذمے داری ہوتی ہے کہ ضابطہ اخلاق کی پاسداری کی جائے، الیکشن کمیشن نے خلاف ورزی پر ہمارے لوگوں کیخلاف بھی نوٹس لیے، ایکٹ کے مطابق کارروائیاں بھی ہوتی ہیں۔