الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو آزاد قراردیدیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تحریک انصاف اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے25 اگست 2025 کے تفصیلی فیصلے کے بعد اراکین کی وابستگی پی ٹی آئی یا سنی اتحاد کونسل سے ظاہر نہیں ہوگی۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں پی ٹی آئی سے وابسطہ تمام ارکان اب آزاد ہیں۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں قومی اسمبلی سمیت صوبائی اسمبلیوں میں پارٹی پوزیشن بھی تبدیل ہوگئی۔الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلی کے ارکان کی نئی فہرستیں جاری کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم پر سپریم کورٹ کے ججز کی رائے تقسیم
اسلام آباد:ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس میں اجتماعی استعفے اور ترمیم کی حمایت کرنے کی دو تجاویزمیں سے کسی پر بھی عمل نہ ہو سکا اور یوں ترمیم کے حوالے سے رائے منقسم نظر آئی۔
اجلاس میں چند ججوں کی طرف سے یہ بیان جاری کرنے کی تجویز دی گئی کہ 27 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ نے منظور کی ہے جو بائنڈنگ ہے اسے چیلنج کرنا وفاقی آئینی عدالت کیخلاف جائیگا جو اس ترمیم کے تحت قائم ہو چکی ہے۔
اس تجویز پر اتفاق رائے نہ ہو سکا، بعض ججز کی رائے تھی کہ یہ بیان 27 ویں ترمیم کی توثیق کے مترادف ہوگا، یوں یہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
بعض ججز کی طرف سے اجتماعی استعفوں کی تجویز بھی آئی تاہم اس پر بھی اتفاق نہ ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے فل کورٹ کے حوالے سے جسٹس صلاح الدین پنہور کا خط نہیں پڑھا اور اسے واپس لوٹا دیا۔
چیف جسٹس نے ان افواہوں کی تردید کی کہ انہوں نے اپنے لئے چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ برقرار رکھنے کیلئے حکومت سے بات کی تھی۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کی منظوری کے دوران جسٹس یحییٰ آفریدی جب علم ہوا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے الفاظ حذف کئے جا رہے ہیںتو انہوں نے مستعفی ہونے کاذہن بنا لیا تھا۔ بعد ازاںحکومت نے ان کا عہدہ ترمیم میں برقرار رکھا۔