اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیرش نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کی طرف سے پیش کردہ امن منصوبے کی بنیاد پر غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر فریقین کے درمیان معاہدہ طے پانے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

بدھ کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ طے پانے میں امریکہ، قطر، مصر اور ترکی کی سفارتی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے فریقین سے اپیل کی کہ ہو معاہدے کی شرائط پر مکمل عملدرآمد کریں، تمام یرغمالیوں کو باوقار طریقے سے رہا کیا جائے، اور مستقل جنگ بندی کو یقینی بنایا جائے۔ یو این سربراہ نے زور دے کر کہا کہ لڑائی ہمیشہ کے لیے بند ہونی چاہیے اور غزہ میں انسانی امداد اور ضروری تجارتی سامان کی فوری اور بلا روک ٹوک داخلے کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہاں مصائب کا خاتمہ ہو۔

(جاری ہے)

حمایت کی یقین دہانی

انتونیو گوتیرش نے معاہدے کے مکمل نفاذ میں اقوام متحدہ کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ ان کا ادارہ پائیدار اور انسانی امداد کی تیز فراہمی کو یقینی بنائے گا، اور غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں کو آگے بڑھائے گا۔

انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے اور دو ریاستی حل کے حصول کے لیے ایک قابل اعتماد سیاسی راستہ قائم کرنے کے لیے اس اہم موقع سے فائدہ اٹھائیں جس سے اسرائیلی اور فلسطینی امن اور سلامتی کے ساتھ رہ سکیں۔

جنرل اسمبلی کی صدر اینالینا بیئربوک نے بھی اسرائیل اور حماس کے درمیان ’ٹرمپ امن منصوبہ‘ کے تحت معاہدہ طے پا جانے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے درمیان

پڑھیں:

ٹرمپ نے یوکرین کو امن معاہدہ قبول کرنےکی ڈیڈلائن دیدی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا کے امن منصوبے کی منظوری نہ دینے پر یوکرین اپنی آزادی، وقار یا واشنگٹن کی حمایت کھو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ روس کے اہم مطالبات کی حمایت کرتا ہے، اس بارے میں سوچنا ہوگا، یہ ہفتہ مشکل ترین ہے، کیونکہ اس میں سخت فیصلہ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو امن معاہدہ قبول کرنے کی ڈیڈلائن دیدی۔ صدر ڈونلٖڈ ٹرمپ نے امریکی ریڈیو کو انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ یوکرین جمعرات تک امریکا کا امن معاہدے قبول کرلے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ اُن کے پاس بہت سی ڈیڈ لائنیں تھیں لیکن اگر چیزیں ٹھیک چل رہی ہوں تو آپ ڈیڈ لائن میں توسیع کرتے ہیں، لیکن میرے خیال میں امن معاہدہ قبول کرنے کے لیے جمعرات کا دن مناسب وقت ہے۔ دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا کے امن منصوبے کی منظوری نہ دینے پر یوکرین اپنی آزادی، وقار یا واشنگٹن کی حمایت کھو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبہ روس کے اہم مطالبات کی حمایت کرتا ہے، اس بارے میں سوچنا ہوگا، یہ ہفتہ مشکل ترین ہے، کیونکہ اس میں سخت فیصلہ کرنا ہوگا۔ یوکرینی صدر نے اس مشکل ترین موقع پر پوری قوم کو متحد ہونے کی اپیل کی۔ ادھر میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کو حفاظتی ضمانت دینے کے لیے نیٹو کے آرٹیکل 5 کے طرز پر حفاظتی یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں، اس آرٹیکل کے مطابق کسی رکن ملک پر حملہ سب پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔ جنگ بندی مسودے کے مطابق معاہدہ دستخط کے بعد 10 سال نافذ العمل رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ لبنان نہیں ہے‘‘ حماس نے جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دے دی
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید، حماس کی ثالثوں سے مداخلت کی اپیل
  • اسرائیل نے مزید 24 فلسطینی قتل کر دیئے، حماس کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کم نہ ہوئی‘حملے میں مزید 21فلسطینی شہید
  • قطر کی ثالثی میں کانگو حکومت اور باغیوں کے درمیان امن معاہدہ
  • حماس نے اسرائیل کو خبردار کر دیا، جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہی تو غزہ میں کارروائیاں بڑھائی جائیں گی
  • اسرائیلی حملے میں رہنما کی شہادت؛ حماس نے غزہ جنگ بندی ختم کرنے کا عندیہ دیدیا
  • اسرائیل اور امارات کے درمیان یمن میں خفیہ سازباز
  • ٹرمپ نے یوکرین کو امن معاہدہ قبول کرنےکی ڈیڈلائن دیدی
  • بھارت بھر میں کشمیریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، سجاد لون