کالعدم بی ایل اے کے لوگوں کی ماہ رنگ بلوچ کیساتھ تصویریں سامنے آ چکیں: سرفراز بنگلزئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
سرفراز بنگلزئی—فائل فوٹو
کالعدم بلوچ نیشنل آرمی (بی این اے) کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی کا کہنا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کے لوگوں کی ماہ رنگ بلوچ کے ساتھ تصویریں سامنے آ چکی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کو بیرونِ ملک سے فنڈنگ ہوتی ہے، جھوٹ کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کیا جاتا ہے، ملک دشمن عناصر کے پروپیگنڈے میں آ کر میں نے اپنے بچے اور ساتھی کھوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کرپشن و ناانصافی سے مایوس ہو کر کالعدم تنظیم میں شامل ہوا تھا: گلزار امام شنبے سرفراز بنگلزئی کا قومی دھارے میں شامل ہونا ملک دشمنوں کی شکست، تجزیہ کارسرفراز بنگلزئی نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروپوں کے ساتھی افغانستان میں روپوش ہیں، دہشت گرد عناصر قوم پرستی کا نعرہ لگا کر صوبے کے عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں کی ذہن سازی کر کے کیمپوں میں منتقل کر کے ٹریننگ دی جاتی ہے، دہشت گرد عناصر نوجوانوں کو بہکا کر اپنی صفوں میں شامل کرتے ہیں۔
بی این اے کے سابق کمانڈر کا یہ بھی کہنا ہے کہ جذبات میں آ کر نام نہاد تحریک کا حصہ بننے والے بعد میں پچھتاتے ہیں، والدین اپنے بچوں کو دہشت گرد عناصر سے دور رکھنے کے لیے ان پر کڑی نظر رکھیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سرفراز بنگلزئی
پڑھیں:
روسی فوج میں شامل بھارتی نوجوان نے یوکرین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یوکرین کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے لیے لڑنے والا ایک بھارتی نوجوان ہتھیار ڈال کر ان کی قید میں آ گیا ہے۔
یوکرینی میڈیا کے مطابق گرفتار شخص کی شناخت 22 سالہ مجوتی ساحل محمد حسین کے نام سے ہوئی ہے جو بھارتی ریاست گجرات کے ضلع موربی کا رہائشی بتایا جا رہا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یوکرین میں ایک بھارتی شہری کی گرفتاری سے متعلق رپورٹس موصول ہوئی ہیں اور اس معاملے کی تفصیلات کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔
گرفتار بھارتی شہری نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ منشیات کے مقدمے میں 7 سال قید کاٹ رہا تھا، تاہم روسی حکام نے اسے سزا معاف کرنے کے عوض فوج میں شمولیت کی پیشکش کی جسے اس نے قبول کرلیا۔ اس کے مطابق اسے صرف 16 دن کی فوجی تربیت دی گئی اور یکم اکتوبر کو پہلی جنگی کارروائی میں بھیج دیا گیا۔
نوجوان کے مطابق، وہ 3 دن لڑنے کے بعد ایک کمانڈر سے جھگڑے کے نتیجے میں یوکرینی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوگیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جرمن میڈیا نے رواں سال 11 فروری کو رپورٹ کیا تھا کہ کم از کم 12 بھارتی شہری روس کے لیے لڑتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 16 تاحال لاپتا ہیں۔