علی امین گنڈاپور کو دہشت گردوں کی مکمل سہولت کاری نہ کرنے پر ہٹایا، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
اسکرین گریب
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو واپس لاکر بسایا اور آج بھی یہ سہولت کاری جاری ہے، علی امین گنڈاپور کو دہشت گردوں کی مکمل سہولت کاری نہ کرنے پر ہٹایا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ یہ اب ایسے شخص کو وزیر اعلیٰ بنا رہے ہیں جو دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہے، ایسے شخص کو وزیر اعلیٰ بنائیں گے تو قوم کی قربانیاں کہاں جائیں گی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کا انتشاری ٹولہ دہشتگردوں کا سہولت کار ہے، شاید علی امین دہشتگردوں کی سہولت کاری کا اس حد تک مشن پورا نہیں کر سکے جس کی بانی پی ٹی آئی کو توقع تھی، سہیل آفریدی کو دہشتگردوں کی سہولت کاری کے لیے لایا جا رہا ہے، سہیل آفریدی پر مقدمات ہیں، وہ مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی کابل میں نہیں بنے گی، پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی اسلام آباد میں بنتی ہے اور یہیں بنے گی، فورسز کے جوان دہشتگردوں اور عوام کے درمیان سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں، دہشتگرد کبھی غلبہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔
وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ لندن کی عدالت کا فیصلہ انتشاری ٹولے کی شکست ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سہولت کاری کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی دہشت گردوں کو اپنی سیکنڈ ڈیفنس لائن سمجھتی ہے، خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا دہشت گردوں کے لیے ہمدردی کا ایک نرم رویہ ہے وہ دہشت گردوں کو اپنی سیکنڈ ڈیفنس لائن سمجھتی ہے، اس پارٹی کی لیڈرشپ نے کبھی دہشت گردی کے خلاف بات نہیں کی، ان خیالات کااظہار وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی کے معاملے پر انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے اندر ایک انتشار کا سلسلہ ہے، قیادت کا فقدان ہے پارٹی کے اندر مختلف انٹرسٹ گروپس کھینچا تانی کر رہے ہیں، ایک دوسرے پر الزامات بھی لگا رہے ہیں کہ فلاں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہے میں نے کہیں پڑھا ہے کہ گورنر صاحب نے کہا ہے کہ مجھے ابھی تک استعفیٰ نہیں ملا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، آج اور کل بھی شہادتیں ہوئی ہیں اس صوبے میں قطعی طور پہ اس جنگ کے اوپر پی ٹی آئی کی حکومت نے غور نہیں کیا، وہاں پی ٹی آئی کی حکومت انسٹال ہوئے تیرہ چودہ سال ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صوبے میں جب اتنے ابتر حالات ہوں، کبھی بانی پی ٹی آئی کا دہشت گردی پر کوئی بیان نہیں آیا ہے، ہر چیز پر وہ بیان دیتے ہیں، اندر سے کس طرح بیان باہر آتے ہیں، محب وطن قوتوں یا انسان کو اس پر بیان دینا چاہیے، کوئی بیان نہیں آتا۔ پی ٹی آئی جنازے میں شرکت نہیں کرتی تمام شواہد یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کا دہشت گردوں کے لیے ہمدردی کا ایک سافٹ رویہ ہے وہ دہشت گردوں کو اپنی سیکنڈ ڈیفنس لائن سمجھتے ہیںاس پارٹی کی لیڈرشپ نے کبھی دہشت گردی کے خلاف بات نہیں کی۔