کہوٹہ کے گاؤں نوگراں میں فائرنگ، 3 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
کہوٹہ کے گاؤں نوگراں میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کرنے والے ملزمان فرار ہوگئے ہیں، معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ میں فائر بندی کی کھلی خلاف ورزیاں: اسرائیلی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں نام نہاد فائر بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں ، جنوبی غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔
غزہ طبی حکام کے مطابق یہ واقعہ خان یونس کے مشرقی قصبے بنی سہیلہ میں پیش آیا، جو کہ اسرائیلی زیرِ کنٹرول یلو زون میں شامل ہے، المناسر میڈیکل کمپلیکس نے تصدیق کی کہ متاثرہ شخص جان لیوا گولی لگنے کے باعث موقع پر دم توڑ گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسی دوران اسرائیلی گن بوٹس نے ساحلی شہر رفح کے کناروں پر شدید فائرنگ کی جبکہ مشرقی خان یونس میں بھی زمینی توپ خانے نے متعدد مقامات کو نشانہ بنایا، یہ حملے بیک وقت کیے گئے جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
اس سے قبل بھی اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کے شجاعیہ محلے میں رہائشی عمارتوں کو دھماکوں سے اڑا دیا جو فائر بندی معاہدے کی ایک اور کھلی خلاف ورزی ہے، جنوبی غزہ میں بھی مشرقی خان یونس کے علاقوں پر شیلنگ کی گئی، جنہیں فائر بندی کے تحت محفوظ تصور کیا جاتا تھا۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ 10 اکتوبر کو فائر بندی کے نفاذ کے بعد سے اسرائیلی کارروائیوں میں یومیہ کم از کم دو بچے شہید ہو رہے ہیں، گزشتہ ایک ماہ میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے بھی تصدیق کی ہے کہ فائر بندی کے آغاز سے اب تک 342 فلسطینی شہید اور لگ بھگ 900 زخمی ہوئے،اکتوبر 2023 سے جاری دو سالہ جنگ میں اب تک تقریباً 70 ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔