پاکستان کی پہلی خاتون ریسنگ ڈرائیور عرشیا اختر نے عالمی موٹر اسپورٹس میں تاریخ رقم کردی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
لاہور میں پیدا ہونے والی اور سعودی عرب میں پلی بڑھی عرشیہ اختر نے بچپن میں ریاض میں کارٹنگ سے آغاز کیا اور اب وہ عالمی سطح پر فارمولا ریسنگ میں حصہ لینے والی پاکستان کی پہلی خاتون ڈرائیور بن چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پشاور کی پہلی خاتون ایس ایس پی انویسٹی گیشن عائشہ بانو: اب تفتیش کے مسائل جلد حل ہوں گے
عرب نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق عرشیہ نے فیا (FIA) یعنی فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی آٹوموبائل کی جانب سے پروفیشنل ریسنگ لائسنس حاصل کرلیا ہے، یہ وہ ادارہ ہے جو عالمی موٹر اسپورٹس کی نگران تنظیم ہے۔
ریسر اور محقق، 2 کیریئر ایک ساتھعرشیہ اس وقت امریکا میں مقیم ہیں، جہاں وہ کلینیکل ریسرچ کے شعبے میں کام بھی کرتی ہیں اور ریسنگ میں حصہ بھی لیتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ اور بہن کے پاس ڈرائیونگ لائسنس تک نہیں، لیکن والد کے ساتھ کھیلوں کا شوق ہمیشہ مشترک رہا۔
فارمولا ریس میں شاندار کارکردگیعرشیہ نے فارمولا ریس پروموشن سیریز اور ایف 4 یو ایس چیمپئن شپ میں حصہ لیا، جہاں ان کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی۔
ٹیم کے مالک رابرٹ رائٹ کے مطابق عرشیہ نے سیزن بھر میں شاندار بہتری دکھائی اور پوائنٹس ٹیبل پر چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
فیا لائسنس حاصل کرنا آسان نہیں تھا۔ عرشیہ کے مطابق انہیں سب کچھ خود سیکھنا پڑا، قوانین، کار کے تقاضے، اور مقابلے کی کیٹیگریز۔
ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی کام میں پہلے ہوتے ہیں تو سب کچھ خود سمجھنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سونیا مصطفیٰ نے پہلی خاتون فیفافٹبال ریفری بن کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا
اب وہ گریڈ سی لائسنس رکھتی ہیں اور گریڈ بی حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں، جو انہیں ’سپر لائسنس‘ کے قریب لے جائے گا۔
تیز رفتاری اور تحقیق کا امتزاجعرشیہ کا دن صبح ای میلز اور اسپانسر شپ کالز سے شروع ہوتا ہے، پھر وہ اپنے ریسرچ جاب پر جاتی ہیں، اور شام میں پریکٹس اور جم کا وقت نکالتی ہیں۔
مہنگے اسپورٹ ہونے کے باوجود وہ اب تک زیادہ تر اخراجات خود برداشت کر رہی ہیں۔
ریسنگ کے علاوہ عرشیہ کو گھڑ سواری، اسنوبورڈنگ، اسکائی ڈائیونگ اور اسکوبا ڈائیونگ کا بھی شوق ہے۔ ان کا کہان ہے کہ میرا خاندان اب مان چکا ہے کہ میں ان کی ’انوکھی‘ بچی ہوں۔
پاکستانی خواتین کے لیے نئی راہیںعرشیہ نے نہ صرف موٹر اسپورٹس میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ پاکستانی خواتین اس میدان میں بطور ڈرائیور، انجینئر اور مینیجر بھی آگے آئیں۔
یہ بھی پڑھیں:سارہ مولالی برطانیہ کی پہلی خاتون آرچ بشپ آف کینٹربری مقرر
ان کا پیغام ہے کہ ہم اپنے اصول خود بناتے ہیں، اگر آپ کسی چیز کو معمول بنانا چاہتے ہیں، تو بس اسے کرنا شروع کردیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلی خاتون ڈرائیور ریسنگ کار عرشیہ اختر فارمولا ریس محقق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پہلی خاتون ڈرائیور ریسنگ کار عرشیہ اختر فارمولا ریس کی پہلی خاتون عرشیہ نے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین آئی ٹی اور اسپورٹس سے متعلق دو اہم یادداشتوں پر دستخط
کراچی:پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور سعودی شہزادہ منصور بن محمد آل سعود کی موجودگی میں آئی ٹی ایجوکیشن اور اسپورٹس کے فروغ سے متعلق دو اہم یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔
یہ یادداشتیں پاکستان اور مملکتِ سعودی عرب کے درمیان نوجوانوں کی ترقی، ٹیکنالوجی کے فروغ اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون کے نئے دور کا آغاز ہیں۔
تقریب میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی، کراچی میں سعودی قونصل جنرل محمد عبداللہ السبیعی، سعودیہ میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق، سعودی وفد کے دیگر اراکین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات شریک تھیں۔
یادداشتوں کے تحت دونوں ممالک کے درمیان جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم، مشترکہ تربیتی پروگرامز، یوتھ ایکسچینج اور اسپورٹس مقابلوں کے انعقاد کے ذریعے نوجوانوں کو ترقی کے نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات تاریخی، برادرانہ اور عوامی محبت پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ باہمی احترام، تعاون اور اعتماد کے رشتے کو مضبوط کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی اور اسپورٹس میں اشتراک نہ صرف نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارے گا بلکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
گورنر سندھ نے عندیہ دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان جلد ایک دوستانہ میچ منعقد کیا جائے گا جس سے دونوں ممالک کے عوامی روابط میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوان دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں، انہیں جدید تعلیم، تربیت اور سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ تعلیم، ٹیکنالوجی اور کھیل ہی روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ گورنر انیشیٹیوز کے تحت نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں تاکہ وہ نہ صرف اپنے خاندان بلکہ ملک و قوم کی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
عالی مرتبت شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی نوجوانوں کے لیے جاری کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کے نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں، انہیں مواقع فراہم کرنے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب تعلیم، ٹیکنالوجی اور اسپورٹس کے میدان میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے گورنر سندھ کی جانب سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو نئی جہت دینے کی کوششوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔
تقریب کے اختتام پر دونوں ممالک کے نمائندوں نے امید ظاہر کی کہ یہ یادداشتیں نوجوانوں کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھولیں گی اور پاکستان و سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئے اور مضبوط دور میں داخل کریں گی۔