پاک فورسز کا مؤثر جوابی وار، درانی کیمپ-2 کا صفایا, پاکستانی پرچم سرحد پر لہرا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے پس منظر میں پاک فوج نے افغانستان کی متعدد سرحدی پوسٹوں پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں پاکستان کا قومی پرچم لہرا دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان سرحد پر طالبان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور جارحیت کے بعد پاک فوج کی جانب سے مؤثر اور بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ مؤثر اور جارحانہ انداز میں کارروائیاں کیں، جن کے نتیجے میں افغان فورسز کی متعدد پوسٹیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جبکہ کئی اہلکار پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔پاک فوج نے افغانستان کی 19 چیک پوسٹوں پر قبضہ کرلیا اور افغان درانی کیمپ- 2 مکمل تباہ کر دیا۔طالبان کے درانی کیمپ-2 میں موجود 50 سے زائد طالبان اور خارجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ درانی کیمپ-2 پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کیلئے لانچ پیڈ کا کام کرتا تھا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: درانی کیمپ
پڑھیں:
پاکستان کی افغانستان پر جوابی کارروائی مؤثر اور بروقت تھی، گورنر سندھ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گورنرِ سندھ کامران خان ٹیسوری کاکہنا ہے کہ پاکستان کی محتاط مگر مؤثر جوابی کارروائی افغانستان کے لیے سبق آموز ہے اور ضرورت پڑنے پر پاک افواج مشکل حالات میں بھی ملک کا دفاع مضبوطی سے کرتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق گورنر سندھ نے کہاکہ ماضی میں پاک فوج نے بھارت کو ناکوں چنے چبوائے اور سخت کارروائی کے ذریعے دشمن کو پسپائی پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ایٹمی قوت بھارت کو بھی چھ گھنٹوں میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے جیسے حالات نمٹا لیے تھے اور موجودہ حالات میں افغانستان کی جانب سے بلا اشتعال کارروائیوں پر پاکستان نے چند اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
کامران ٹیسوری نے زور دے کر کہا کہ اگر افغانستان نے کسی قسم کا غلط انداز یا زعم ظاہر کیا تو پاکستان محاذ پر اپنی پوزیشن سختی سے برقرار رکھے گا، پاکستان یہی پہاڑ طالبان کے سر پر توڑ دے گا ، سابق سوویت یونین اور امریکا کو ہرانے کی باتیں کرنے والے حقائق سے ناواقف ہیں اور وہ حقیقتاً حالات کی گہرائی سے واقف نہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیکورٹی معاملات میں دوسرا فریق اور بین الاقوامی برادری بھی عام طور پر تحمل اور سفارتی حل کی اپیل کرتی ہے تاکہ صورتِ حال مزید تشدد کی طرف نہ بڑھے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں افغان فورسز کی جانب سے چمن بارڈر کے قریب بلا اشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کے جواب میں پاکستانی فوج نے بھرپور اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے متعدد افغان چیک پوسٹوں اور خارجی عناصر کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے افغان بارڈر کے اندر گھس کر دہشت گردوں کا صفایا کیا جبکہ کئی افغان طالبان اور خارجی عناصر پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔