چمن، قلعہ سیف اللّٰہ اور چاغی سے پاک افغان سرحد دو روز سے بند
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
افغان طالبان اور بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے حملوں کے بعد پیدا ہونے والی سرحدی کشیدگی کے باعث چمن، قلعہ سیف اللّٰہ اور چاغی سے پاک افغان سرحد دو روز سے بند ہے۔
محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہفتے کی شب پیدا ا ہونے والی سرحدی کشیدگی کے باعث چمن اور قلعہ سیف اللّٰہ میں بادینی بارڈر اور چاغی میں براہمچہ کے مقام پر پاک افغان سرحد بند ہے۔
سرحد بند ہونے سے افغان مہاجرین کی وطن واپسی عارضی طور پر معطل ہے، چمن اور قلعہ سیف اللّٰہ میں پانچ ہزار سے زائد افغان مہاجر سرحد پر رکے ہوئے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ سرحد کھلتے ہی ان افغان مہاجرین کو افغانستان بھیج دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قلعہ سیف الل
پڑھیں:
تاجکستان کے سرحدی علاقے میں افغانستان سے ڈرون حملہ؛3چینی باشندے ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوشنبہ: تاجکستان کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ تاجکستان کی سرحد میں استقلال پوسٹ کی حدود میں قائم مزدوروں کے کیمپ پر افغانستان سے ڈرون حملہ ہوا جس میں تین چینی باشندے ہلاک ہوگئے۔
وزارتِ خارجہ تاجکستان کے مطابق 26 نومبر کی رات کو افغانستان کی حدود سے حملہ کیا گیا جس میں گرنیڈ اور اسلحہ لگا ڈرون استعمال ہوا جس میں ایل ایل سی شاہین ایس ایم کے تین چینی باشندے مارے گئے۔مزدوروں کا یہ کیمپ ’یول‘ بارڈر ڈٹachment کے علاقے میں فرسٹ بارڈر گارڈ پوسٹ ’استقلال‘ کے کنٹرول میں واقع تھا۔
تاجک حکام نے بتایا کہ وہ سرحدی علاقوں میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں، لیکن افغانستان میں موجود جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے امن کے لیے خطرات مسلسل جاری ہیں۔
تاجکستان نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گرد گروپوں کے ان اقدمات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور افغان حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرحد پر امن اور استحکام کو یقینی بنائیں۔
تاجک وزارتِ خارجہ نے افغان حکام پر زور دیا کہ دونوں ہمسائیوں کے سرحد کی سیکیورٹی بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔