پاکستان اگر آٹا، چینی کی فراہمی بند کردے تو افغانستان کیا کرے گا؟ شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پاکستان اگر آٹے اور چینی کی فراہمی بند کردے تو افغانستان کیا کرے گا؟
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں شوکت یوسفز ئی اور وفاقی وزیر بلال اظہر کیانی نے گفتگو کی۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں صرف آپریشن سے امن کا قیام ممکن نہیں، افغان حکومت سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اگر یہاں سے آٹا چینی کی فراہمی بند کردے تو افغانستان کیا کرے گا؟ افغانستان کو بھارت سے ہی بات کرنی ہے تو پھر جائے بات کرلے اور چیزیں منگوالے۔
شوکت یوسفزئی نے یہ بھی کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیراعظم نئے وزیراعلیٰ کو فون کرتے مبارک باد دیتے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پنجاب میں ٹی ایل پی کیخلاف آپریشن، مرکزی رہنما جے یو آئی کا سخت ردعمل
لاہور:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے تحریک لبیک پاکستان کے قافلے پر رات کے اندھیرے میں کیے گئے آپریشن پر شدید ردعمل دیا ہے۔
اپنے بیان میں مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کے قافلے پر وحشیانہ تشدد ناقابلِ قبول ہے، ہر جماعت اور ہر فردِ بشر کو اپنے مطالبات کے حق میں جلسہ، مظاہرہ یا احتجاج کا حق حاصل ہے۔ ٹی ایل پی کے علمائے کرام اور کارکنوں پر رات کی تاریکی میں براہِ راست فائر کھولنا کسی طور پر بھی پاکستان سے ہمدردی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک بار بار کہہ رہی تھی کہ وہ غزہ اور فلسطین کے مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظاہرہ کرنا چاہتی ہے مگر حکومتِ پنجاب بضد تھی کہ اسرائیل کو کسی طرح ناراض نہ کیا جائے۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اپنے ہی پاکستانیوں پر تشدد کرنا، انہیں زخمی کرنا یا قتل کرنا حکومتِ پنجاب کو آسان لگا، لیکن اسرائیل کو ناراض کرنا ان کے لیے مشکل تھا۔
مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام، حکومتِ پنجاب اور وفاقی فورسز کی جانب سے تحریک لبیک پر اس قسم کے وحشیانہ تشدد کی سخت مذمت کرتی ہے، اور تحریک لبیک کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتی ہے۔