Jasarat News:
2025-10-18@12:07:06 GMT

ان تازہ خداؤں میں…!

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251018-03-5

 

حبیب الرحمن

پاکستان اور افغان کشیدگی میں ابھی تک ٹھیراؤ آتا دکھائی نہیں دے رہا۔ ہر آنے والا دن کشیدگی میں اضافہ کرتا جا رہا۔ ایک طرف افغان سرحدوں کی جانب سے ہر روز سرحدی خلاف ورزیاں جاری ہیں تو دوسری جانب پاکستان کی جوابی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ معاملہ اس لحاظ سے افسوسناک ہے دونوں جانب مارے اور شہید ہونے والے کلمہ گو ہیں اور دونوں اپنی ہلاکتوں کو شہادت اور دوسرے کی شہادتوں کو ہلاکت قرار دے رہے ہیں۔ 15 اکتوبر 2025 کو خبر ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق پاکستان نے افغانستان کی جانب سے ہونے والی کارروائی کے جواب میں ایک بڑا جوابی حملہ کیا۔ صوبہ قندھار اور کابل میں خالصتاً افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی کرتے ہوئے افغان طالبان کے کئی بٹالین ہیڈ کوارٹر تباہ کردیے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے قندھار میں افغان طالبان بٹالین ہیڈ کوارٹرنمبر 4، 8 بٹالین اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو نشانہ بنایا، یہ تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کیے گئے جو شہری آبادی سے الگ تھلگ تھے اور کامیابی سے تباہ کیے گئے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق کابل میں فتنہ الہندوستان کے مرکز اور لیڈرشپ کو نشانہ بنایا گیا۔ پاک فوج نے چمن کے علاقے اسپن بولدک اور ژوب میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملوں کو ناکام بناتے ہوئے متعدد افغان طالبان کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان طالبان کا اسپن بولدک میں بہیمانہ حملہ ناکام بنا دیا گیا اور پاکستانی افواج نے موثر جواب کارروائی میں متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

اس جوابی کارروائی کے نتیجے میں 15 تا 20 افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں یہ صورتحال ابھی بھی برقرار ہے اور فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کے اسٹرٹیجک پوائنٹس پر اضافی تعیناتیوں کی رپورٹس موصول ہو رہی ہیں۔ سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے پاک افغان دوستی گیٹ کو اپنی طرف سے اڑا دیا، گیٹ کو تباہ کرنا ثابت کرتا ہے کہ افغان طالبان تجارت اور مقامی آمددو رفت کے حامی نہیں ہیں۔ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے خیبر پختون خوا کے کرم سیکٹر میں بھی پاکستانی بارڈرز پر حملوں کی کوشش کی، جن کو بھی موثر انداز میں پسپا کر دیا گیا۔ ترجمان پاک فوج نے کہا جوابی کارروائی میں افغان مراکز کو بھاری نقصان پہنچا ہے، 8 پوسٹس بشمول 6 ٹینک تباہ ہوئے اور اندازے کے مطابق 25 تا 30 افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے جنگجو ہلاک ہوئے۔

مسئلہ یہ نہیں کہ کامیابیاں زیادہ کس کی جھولی میں گر رہی ہیں بلکہ مسئلہ یہ ہے کیا یہ سلسلہ کہیں جا کر رُکتا بھی نظر آرہا ہے یا خدا نہ خواستہ طول پکڑتا جائے گا۔ افغانستان پہلے ہی ایک تباہ حال ملک ہے اس لیے یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ایک تباہ حال ملک کو اس بات کی اب کیا پروا ہو سکتی ہے کہ وہ مزید تباہ و برباد کر دیا جائے لیکن پاکستان کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ اگر جنگ طوالت اختیار کر گئی تو یہ بات پاکستان کے لیے کوئی اچھا شگون نہیں ہوگی۔ افغانستان ایک طویل عرصے سے جنگ لڑتا چلا آرہا ہے۔ اگر غور کیا جائے تو موجودہ نسل وہ نسل ہے جس نے اپنے ملک میں کبھی امن دیکھا ہی نہیں اس لیے ان کے لیے یہ بات شاید ہی کوئی اہمیت رکھتی ہو کہ وہ اگر آج ہیں تو کل نہیں ہونے سے کیا فرق پڑے گا۔

روس کی مداخلت سے کہیں پہلے بھی وہ آپس میں ہی دست و گریبان رہے ہیں اور ایک دوسرے کا خون بہاتے رہے ہیں۔ روس کے ساتھ بھی وہ جنگ کر چکے ہیں اور امریکا کی مداخلت پر بھی وہ چین سے نہیں بیٹھے جس کی وجہ سے کہا جا سکتا ہے کہ اگر پاکستان افغانستان کے ایک وسیع علاقے پر قابض بھی ہو جائے تو بھی پاکستان اس امن کو قائم نہیں کر سکتا جس کو وہ قائم کرنا چاہتا ہے۔ پیچھے ہٹنے پر بھی وہ اپنے آپ کو منظم کر کے پاکستان پر اپنے حملوں میں شدت لا سکتے ہیں۔ جس مصیبت میں روس اور امریکا پھنسے تھے کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان اسی عذاب میں پھنس کر ایک طویل عرصے کے لیے حالت جنگ میں گرفتا ہو جائے۔

ایک جانب پاکستان کی سرحد وں پر نہایت کشیدگی ہے تو دوسری جانب پاکستان کو یہ بات کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ تمام افغان مہاجرین جن کو اپنے ملک کے چپے چپے پر آزادانہ رہنے کی اجازت دی تھی وہ اب بھی مکمل طور پر افغانستان ہی سے ہمدردی رکھتے ہیں اور اس بات کا اظہار پاکستان میں موجود ان کے کئی رہنماؤں کی جانب سے کیا بھی جا رہا ہے۔ یہی نہیں خود پاکستان کی کئی مذہبی پارٹیاں اور ان کے رہنماؤں کے دل بھی افغانستان کے ساتھ دھڑتے ہیں۔ اس لیے اس پر نظر رکھنے، ایسے لوگوں کو تباہ و برباد کرنے اور انہیں دیس نکالا دینے کی سرحدی جوابی کارروائیوں سے بھی زیادہ اہم اور ضروری ہے۔ اصل میں مسئلہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں اور مسلم ممالک موجود ہیں۔ یہ بات نہیں بھولنا چاہیے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں مسلمان ہیں وہ ان ان ممالک کے ہیں جن میں رہتے ہیں لہٰذا یہ سوچنا کہ وہ یک جہتی کا مظاہرہ کرسکیں گے ہماری بہت بڑی بھول ہوگی۔ حال ہی میں ہندوستان پاکستان کی جنگ کے موقع پر ہندوستان کے سارے مسلم علما نے ہندوستان کے ساتھ ہی کھڑے ہونے اعلان کیا تھا۔ سچ یہ ہے کہ علامہ اقبال نے جو کہا تھا وہ درست ہی تھا کہ:

اس دور میں مے اور ہے جام اور ہے جم اور

ساقی نے بنا کی روشِ لطف و ستم اور

مسلم نے بھی تعمیر کیا اپنا حرم اور

تہذیب کے آزر نے ترشوائے صنم اور

ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے

جو پیرہن اس کا ہے وہ مذہب کا کفن ہے

اللہ پاکستان کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ (آمین

حبیب الرحمن.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افغان طالبان اور فتنہ الخوارج جوابی کارروائی پاکستان کی کی جانب سے کے مطابق ہیں اور پاک فوج یہ بات بھی وہ

پڑھیں:

جلا ئوگھیرئوا اور امن تباہ کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے: عطا تارڑ

جلا ئوگھیرئوا اور امن تباہ کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے: عطا تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ جلا گھیرا اور امن تباہ کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔وفاقی دارالحکومت میں محسن نقوی،سردارمحمد یوسف،طلال چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزرا عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان نیفلسطین کا معاملہ ہرعالمی فورم پرلڑا،پاکستان میں احتجاج کینام پرپرتشدد کارروائیاں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نیہرطرح سیفلسطینی بہن بھائیوں کا ساتھ دیا،جنگ بندی معاہدے سیفلسطینی سجدہ ریزہوئے، پوری دنیا میں فلسطینیوں کیحق میں پرامن مظاہرے کییگئے، احتجاج کے نام پر پرتشدد کارروائیاں کی گئیں،پاکستان نے فلسطین کا معاملہ ہر عالمی فورم پر لڑا۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہر طرح سے فلسطینی بہن بھائیوں کا ساتھ دیا، جنگ بندی معاہدے پر فلسطینی سجدہ ریز ہوئے، مہذب دنیا میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کئے گئے، لندن، اٹلی، برطانیہ میں احتجاج کے دوران ایک گملا نہیں ٹوٹا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ فلسطین کے حق میں یہ کیسا احتجاج ہے جس میں جدید ہتھیار، خنجر، چاقو اٹھائے لوگ شریک ہوئے، احتجاج کرنے والوں کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچائیں، مظاہرین نے پولیس انسپکٹر کو شہید کیا۔ان کا کہنا تھا کہ شہید انسپکٹر کا کیا قصور تھا کہ اسے اکیس گولیاں ماری گئیں، جلا گھیرا اور امن تباہ کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے، سو سے زائد پولیس اہلکاروں کو احتجاج کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین سیکہا گیا کہ آپ واپس چلیجائیں کچھ نہیں کہا جائیگا، مظاہرین ہردفعہ مذاکرات میں نئی شرائط سامنے لے آتے تھے، لبیک یارسول کا نعرہ ہم سب کا ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ آخری وقت تک مذاکرات کرتے رہے، کارروائی صرف پرتشدد مظاہرین کیخلاف کی گئی،پولیس نے پر تشدد لوگوں کیخلاف کارروائی کر کے راستہ کلیئر کرایا،پرامن احتجاج سب کا حق ہے،جلا گھیرا کا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین سے مسلسل مذاکرات ہوتے رہے، سڑکیں کھلوانے والے شاباش کے مستحق ہیں، ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات نہ ہونے کا تاثرغلط ہے۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ ٹی ایل پی والوں نے پولیس پر گولیاں برسائیں، گولیاں چلانے اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی، کل علما کرام جنگ بندی کے حوالے سے اظہار تشکر منائیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعرکہ حق میں مثر ثابت ہونے پر انڈونیشیا نے بھی چین سے جے-10 لڑاکا طیارے خریدنیکا فیصلہ کرلیا معرکہ حق میں مثر ثابت ہونے پر انڈونیشیا نے بھی چین سے جے-10 لڑاکا طیارے خریدنیکا فیصلہ کرلیا وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی خیبر پختونخوا ہا ئوس آمد، انتظامیہ کی جانب سے پرتپاک استقبال اسرائیل اب فلسطینیوں کو انکی زندگی انکی مرضی سے گزارنے دے؛ بورس جانسن تشدد اور خون ریزی کی سیاست کا باب ہمیشہ کیلئے بند، حکومت پنجاب کا بڑا اعلان وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بلاول کی قیادت میں اعلی سطح وفد کی ملاقات بحریہ ٹا ئون منی لانڈرنگ کیسز میں ملک ریاض اور علی ریاض اشتہاری قرار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تنازع: بنیادی نکات پر یکسو ہونا پڑے گا
  • امیر متقی کے دورہ بھارت کی وجہ سے پاک افغان اختلافات میں اضافہ ہوا، ہارون رشید
  • جلا ئوگھیرئوا اور امن تباہ کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے: عطا تارڑ
  • پاکستان کا امن کی طرف قدم , افغان طالبان کی درخواست پر 48 گھنٹے کی سیزفائر پر رضامندی
  • پاکستان فوج کے کندھار اور کابل میں افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر مؤثر حملے، متعدد مراکز تباہ
  • پاک فوج کی قندھار اور کابل میں فضائی کارروائی، افغان طالبان کے کئی بٹالین ہیڈ کوارٹر تباہ
  • پاکستان کے کابل اور قندھار میں افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر ٹارگٹڈ حملے، اہم مرکز تباہ
  • قندھار میں پاکستان کی بڑی کارروائی , افغان فورسز کے دو بریگیڈ اور اہم ٹھکانے تباہ
  • افغان طالبان کا چمن میں پاک افغان دوستی گیٹ کو تباہ کرنے کا جھوٹا پروپیگنڈا بےنقاب