data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251018-06-12

 

کراکس (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ میں وینزویلا کے سفیر نے کہا ہے کہ امریکا ہمارے جہازوں پر حملے کر رہا ہے،جس کا نوٹس لیا جائے۔ وینزویلا کے سفیر سیمیول مونوکیڈا نے کہا کہ امریکا ہمارے ساحلوں پر موجود جہازوں پر غیر قانونی طور پر حملہ کرکے ہمارے خودمختاری اور سلامتی پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ سیمیول مونوکیڈا نے بتایا کہ امریکی حملوں میں اب تک ہمارے 27 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان غیر قانونی حملوں کی تحقیقات کرائے اور بیان جاری کرے کہ جس میں وینزویلا سمیت تمام ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سلامیت کے احترام کی توثیق کی جائے۔ دوسری جانب امریکی فوج نے کہا کہ منشیات لے جانے والی ایک اور کشتی پر کیریبین میں حملہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب کیریبین کے علاقے میں امریکی بحریہ کی سدرن کمانڈ کے سربراہ ایڈمرل ایل وِن ہوزلی نے 2 سال قبل اپنے عہدے سے استعفا دینے کا اعلان کر دیا ۔ انہوں نے اپنے استعفے میں بتایا کہ وہ 12 دسمبر 2025ء کو امریکی بحریہ میں اپنی خدمات سے دستبردار ہوجائیں گے۔امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے ایڈمرل ایل وِن ہوزلی کے فیصلے کو سراہا ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اقوام متحدہ کی رپورٹ نے افغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج کی موجودگی بے نقاب کر دی

کابل / نیویارک: اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں افغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) جیسے دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے ناقابلِ تردید شواہد سامنے آ گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ گروہ افغانستان میں آزادانہ طور پر سرگرم ہیں اور وسطی ایشیائی ممالک اور خطے کے امن کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔

یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی تجزیاتی معاونت اور پابندیوں کی نگران ٹیم نے 24 جولائی 2025 کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں پیش کی جو کہ اس نوعیت کی 36 رپورٹ ہے۔

رپورٹ کے صفحہ نمبر 16 میں واضح کیا گیا ہے کہ افغانستان کی اتھارٹی دہشت گرد گروہوں، بشمول القاعدہ اور اس کے اتحادیوں کو کھلی چھوٹ دیے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ گروہ افغانستان کے چھ صوبوں غزنی، ہلمند، قندھار، کنڑ، ارزگان اور زابل میں سرگرم ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ کے کئی تربیتی مراکز کام کر رہے ہیں، جن میں سے تین نئے کیمپ ایسے ہیں جہاں القاعدہ اور تحریکِ طالبان پاکستان (فتنہ الخوارج) کے دہشت گردوں کو عسکری تربیت دی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے پیراگراف 19 کے مطابق ٹی ٹی پی کے پاس تقریباً 6,000 جنگجو موجود ہیں، جنہیں مختلف اقسام کے جدید ہتھیاروں تک رسائی حاصل ہے، جس سے ان کے حملے مزید ہلاکت خیز ہو گئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی آزادانہ سرگرمیاں علاقائی سلامتی اور پائیدار امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں، لہٰذا ان گروہوں کی سہولت کاری اور تربیتی نیٹ ورک کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  مڈغاسکر: فوجی عہدیدار نے صدر کا حلف اٹھالیا‘ اقوام متحدہ کی مذمت
  • امیر البحر ایڈمرل نوید اشرف کا دورہ امریکا، بحری و سول قیادت سے اہم ملاقاتیں
  • پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف دورہ امریکا کے موقع پر امریکی ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف آپریشنز وائس ایڈمرل ایویٹ ڈیوڈز سے ملاقات کررہے ہیں
  • ہانیہ عامر پاکستان کیلئے اقوام متحدہ کی خیرسگالی سفیر مقرر
  • اقوام متحدہ میں اصلاحات کا منصوبہ منظوری کے لیے جنرل اسمبلی میں پیش
  • اقوام متحدہ کی رپورٹ نے افغانستان میں فتنہ الخوارج کی موجودگی کی نشاندہی کردی
  • ہانیہ عامر اقوام متحدہ ویمن پاکستان کی نیشنل گڈ وِل ایمبیسیڈر مقرر
  • اقوام متحدہ کی رپورٹ نے افغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج کی موجودگی بے نقاب کر دی
  • وینزویلا کی سمندری حدود میں امریکی کارروائی، 6 اسمگلرز ہلاک