Islam Times:
2025-10-18@09:52:46 GMT

امریکا اور چین اگلے ہفتے نئے تجارتی مذاکرات پر متفق

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

امریکا اور چین اگلے ہفتے نئے تجارتی مذاکرات پر متفق

یاد رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ اس سال دوبارہ شدت اختیار کر گئی تھی جب ٹرمپ نے اقتدار میں آتے ہی درآمدی اشیا پر بھاری محصولات عائد کیے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ دنیا کی دو بڑی معیشتوں، امریکا اور چین نے ایک مرتبہ پھر تجارتی کشیدگی کم کرنے کے لیے آئندہ ہفتے مذاکرات کا نیا دور شروع کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ دونوں ممالک اس کوشش میں ہیں کہ ایک اور شدید محصولات کی جنگ سے عالمی معیشت کو پہنچنے والے نقصان سے بچا جا سکے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق گزشتہ ہفتے چین نے نایاب معدنیات کی برآمد پر وسیع پابندیاں عائد کر دی تھیں، جس کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمدات پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی۔ اسی تناظر میں ٹرمپ نے یہ عندیہ بھی دیا تھا کہ وہ ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) سمٹ میں اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات منسوخ کر سکتے ہیں۔ تاہم تازہ پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنازع کے حل کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ چینی سرکاری میڈیا کے مطابق چینی نائب وزیرِاعظم ہی لی فینگ اور امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے درمیان ہفتے کے روز "کھلے، تعمیری اور گہرے مذاکرات" ہوئے، جس کے نتیجے میں فریقین نے جلد ایک نئے دور کے بالمشافہ مذاکرات پر اتفاق کیا۔

اسکاٹ بیسنٹ نے سماجی رابطوں پر بتایا کہ گفتگو واضح اور تفصیلی تھی اور وہ اگلے ہفتے ذاتی ملاقات میں بات چیت آگے بڑھائیں گے۔ بیسنٹ نے چین پر الزام لگایا کہ وہ معدنیات کی پابندیوں کے ذریعے عالمی ٹیکنالوجی اور دفاعی صنعت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ یہ نایاب معدنیات اسمارٹ فونز اور گائیڈڈ میزائلوں جیسے اہم آلات میں استعمال ہوتی ہیں۔ چینی ایجنسی "شِنہوا" نے بتایا کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے بھی اس کال میں حصہ لیا۔ چند گھنٹے قبل ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں تصدیق کی تھی کہ وہ اب بھی اے پی ای سی اجلاس میں شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’چین پر 100 فیصد ٹیرف پائیدار نہیں، مگر انہوں نے مجھے اس فیصلے پر مجبور کیا۔‘‘
واضح رہے کہ یہ اعلیٰ سطح کا رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا نے جی سیون (G7) کے مالیاتی وزرا سے مشاورت تیز کر دی ہے تاکہ چین کی نئی پابندیوں کا مشترکہ ردعمل دیا جا سکے۔

یورپی یونین کے اقتصادی کمشنر والدیس ڈومبرووسکس نے کہا کہ ممالک نے سپلائی چین میں تنوع پیدا کرنے اور قلیل المدتی اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ دنیا کی بیشتر نایاب معدنیات چین سے حاصل کی جاتی ہیں، اس لیے متبادل نظام قائم کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔جرمنی کے وزیرِ خزانہ لارس کلنگ بائل نے امید ظاہر کی کہ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات سے تجارتی تنازع کے زیادہ تر مسائل حل ہو جائیں گے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے بھی دونوں ممالک سے امن و تعاون کی راہ اختیار کرنے کی اپیل کی۔ یاد رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ اس سال دوبارہ شدت اختیار کر گئی تھی جب ٹرمپ نے اقتدار میں آتے ہی درآمدی اشیا پر بھاری محصولات عائد کیے تھے۔ کچھ وقت بعد دونوں نے شرحیں کم کیں، لیکن جنگ بندی اب بھی غیر مستحکم ہے اور عالمی منڈیوں کی نظریں اب اگلے ہفتے کے مذاکرات پر مرکوز ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکا اور چین

پڑھیں:

چین کی نایاب معدنیات کی برآمدات پر نئی پابندیاں، امریکا برہم

امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے چین کی جانب سے نایاب معدنیات کی برآمدات پر نئی پابندیوں کو ’دنیا بمقابلہ چین‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اور اس کے اتحادی نہ کسی کے حکم کے تابع ہوں گے، نہ کسی کے قابو میں۔

بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ حالیہ پیش رفت امریکا اور اتحادیوں کے لیے ایک واضح اشارہ ہے کہ انہیں مل کر کام کرنا ہوگا۔ ’۔۔۔اور ہم ایسا ہی کریں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں:

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی اقتصادی رہنما واشنگٹن میں آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کے خزاں اجلاسوں میں شریک ہیں۔

Treasury Secretary Scott Bessent slams Beijing’s export controls on rare earths.

« This is China vs the world, » he tells reporters in DC. « If China wants to be an unreliable partner to the world, then world will have to decouple: » pic.twitter.com/QMP2HANENh

— James Franey (@jamesfraney) October 15, 2025

امریکی وزیرِ خزانہ نے کہا ہم علیحدگی نہیں چاہتے، مگر ہمیں خطرات کم کرنے اور اپنی سپلائی چینز کو چین پر انحصار سے جلد از جلد متنوع بنانا ہوگا۔”

یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب چند روز قبل بیجنگ نے نایاب ارضیاتی ٹیکنالوجی اور مصنوعات کی برآمدات پر نئی پابندیاں عائد کیں۔

چین ان معدنیات کا سب سے بڑا عالمی پروڈیوسر ہے، جن سے ایسی مقناطیسی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں جو گاڑیوں، الیکٹرونکس اور دفاعی صنعتوں کے لیے ناگزیر ہیں۔

مزید پڑھیں:

اسی پریس کانفرنس میں امریکی تجارتی نمائندہ جیمیسن گریر نے کہ یہ صرف امریکا کا مسئلہ نہیں ہے۔ ’چین کا یہ اعلان دراصل عالمی سپلائی چین پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش ہے۔‘

’یہ کسی متناسب جوابی اقدام کا حصہ نہیں بلکہ دنیا کے ہر ملک پر معاشی دباؤ ڈالنے کی ایک حکمتِ عملی ہے۔ـ‘

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تجارتی کشیدگی ایک بار پھر بڑھ گئی ہے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت میں دوبارہ عروج پر پہنچ گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

دونوں ممالک کے درمیان جوابی محصولات کبھی 3 ہندسوں تک جا پہنچے تھے۔

اگرچہ بعد میں کچھ نرمی آئی، لیکن اس معاشی جنگ بندی کا معاہدہ اب بھی غیر یقینی ہے اور نومبر کے اوائل میں ختم ہونے والا ہے۔

نایاب معدنیات سے متعلق تازہ پابندیوں کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نومبر سے چین سے درآمد ہونے والی اشیا پر مزید 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

اسکاٹ بیسنٹ نے عندیہ دیا کہ اگر چین اپنی معدنیات سے متعلق پابندیوں میں تاخیر کرے تو امریکا بھی بلند شرح محصولات کے نفاذ کو مؤخر کرنے پر غور کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف اسکاٹ بیسنٹ امریکا برآمدات چین نایاب معدنیات ورلڈ بینک

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکا کے درمیان نئے تجارتی مذاکرات پر اتفاق
  • امریکا اور چین اگلے ہفتے نئے تجارتی مذاکرات پر متفق، محصولات کی جنگ ٹالنے کی کوشش
  • روس اور امریکا کو 112 کلومیٹر طویل ’پیوٹن-ٹرمپ سرنگ‘ سے جوڑنے کی تجویز
  • 8 جنگیں رکوائیں، پاک افغان جنگ ختم کروانا یرے لیے بہت آسان ہے‘، ٹرمپ کا دعویٰ
  •  ٹرمپ اور پیوٹن یوکرینی جنگ بندی کیلیے ہنگری میں ملاقات پر متفق
  • پاک افغان جنگ ختم کرنا میرے لیے بہت آسان ہے، ٹرمپ
  • ’مودی ٹرمپ اور امریکا سے خوفزدہ ہیں ‘، راہول گاندھی کی بھارتی وزیرِاعظم پر تنقید
  • چین کی نایاب معدنیات کی برآمدات پر نئی پابندیاں، امریکا برہم
  • چین سے تجارتی تعلقات ختم کرنے پر غور، ٹرمپ نے بڑی دھمکی دیدی