وفاقی حکومت کی گندم پالیسی 26-2025ء کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 26-2025ء کی منظوری دے دی، کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی۔
اس حوالے سے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گندم کسانوں کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، کسانوں کی فلاح و بہتری کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں، پاکستان ایک زرعی معیشت اور گندم کی فصل کلیدی اہمیت کی حامل ہے، گندم پاکستان کے لوگوں کی بنیادی خوراک ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کسانوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے، کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، گندم پالیسی کے لیے تمام صوبائی حکومتوں، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی، کسان تنظیموں، صنعتکاروں اور کاشتکار برادری کے ساتھ بھی تفصیلی مشاورت کی گئی، مشاورت کی بنیاد پر حکومت قومی گندم پالیسی 26-2025ء کا اعلان کر رہی ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پالیسی کا مقصد عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنانا ہے، اتفاقِ رائے پر مبنی پالیسی تیار کرنے میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہتے ہیں، یہ پالیسی زرعی ترقی کو فروغ دے گی، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو گا، پالیسی پاکستان کے عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
اعلامیے کے مطابق نئی گندم پالیسی کے تحت کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی، حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اسٹریٹجک اسٹاک خریدے گی، وفاقی اور صوبائی حکومتیں تقریباً 6.
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گندم کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے بین الصوبائی نقل و حرکت پر پابندی نہیں ہو گی، وفاقی وزیر گندم کی نگرانی کی ایک قومی کمیٹی کی صدارت کریں گے، کمیٹی میں تمام صوبوں کے نمائندے شامل ہوں گے، کمیٹی پالیسی اقدامات پر عمل درآمد اور ہم آہنگی کی نگرانی کرے گی، کمیٹی ہفتہ وار اجلاس کرے گی اور براہِ راست وزیرِ اعظم کو رپورٹ کرے گی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گندم پالیسی کسانوں کو کو یقینی گندم کی کے لیے کرے گی
پڑھیں:
دینی خدمات کا اعتراف، پنجاب حکومت کی طرف سے اعزازیہ کارڈ کی منظوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فروری 2026 تک اعزازیہ کارڈ جاری کیا جائے گا، اور یکم جنوری سے پہلی ادائیگیاں پے آرڈر کے ذریعے کی جائیں گی۔ یکم فروری سے تمام ادائیگیاں اعزازیہ کارڈ کے ذریعے ہوں گی۔
اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ آئمہ کرام کی رجسٹریشن کا عمل مسلسل جاری رہے، اور ملک و قوم کے مفادات کے خلاف یا اخلاقی و مالی جرائم میں ملوث امام مسجد کا اعزازیہ بند کیا جائے۔ پنجاب بھر میں 62,994 رجسٹریشن فارم وصول کیے گئے ہیں جن کی تصدیق جاری ہے۔
صوبے بھر میں مسجد مینجمنٹ اور تحصیل مینجمنٹ کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں، جبکہ اسسٹنٹ کمشنرز کو ہر ماہ آئمہ کرام کے ساتھ میٹنگ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ سیف سٹی کیمروں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر سخت کارروائی کے لیے قانون سازی بھی کی جائے گی۔