گندم کی فی من قیمت 3500 روپے مقرر، حکومت پاکستان نے گندم پالیسی کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
حکومت پاکستان نے گندم پالیسی 26-2025 کی منظوری دے دی۔ جس کے مطابق نئی گندم پالیسی کے تحت کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی اور حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اسٹریٹجک اسٹاک خریدے گی۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت گندم پالیسی سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے نمائندے، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے بعد گندم 5 ہزار روپے من ہونے کا خدشہ، کسان اتحاد کا انتباہ
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور گندم کی فصل کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔ گندم نہ صرف پاکستان کے لوگوں کی بنیادی خوراک ہے بلکہ ملک کے کسانوں کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کسانوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے، کسانوں کی فلاح و بہتری کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، پالیسی کے لیے وفاقی حکومت نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبائی حکومتوں، کسان تنظیموں، صنعتکاروں اور کاشتکار برادری کے ساتھ ایک تفصیلی مشاورتی عمل کیا۔
انہوں نے کہاکہ مشاورت کی بنیاد پر حکومت قومی گندم پالیسی 26-2025 کا اعلان کر رہی ہے۔ پالیسی کا مقصد عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اتفاق رائے پر مبنی پالیسی تیار کرنے میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہتے ہیں، انشااللہ یہ پالیسی زرعی ترقی کو فروغ دے گی، اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پالیسی پاکستانی عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
اجلاس کو پالیسی کے نمایاں خدوخال سے بھی آگاہ کیا گیا، اور بتایا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں 26-2025 کی گندم کی فصل سے تقریباً 6.
بریفنگ میں بتایا گیا کہ خریداری 3500 روپے فی من گندم کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق کی جائے گی، یہ اقدام مارکیٹ کی مسابقت کو برقرار رکھتے ہوئے کسانوں کو منصفانہ قیمت و منافع کو یقینی بنائے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پالیسی کے تحت پاکستان بھر میں گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اس کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ گندم کی نگرانی کی ایک قومی کمیٹی کی صدارت کریں گے، کمیٹی میں تمام صوبوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی پالیسی اقدامات پر عمل درآمد اور ہم آہنگی کی نگرانی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: گندم کی قیمت میں اچانک اضافہ، روٹی نان کتنے مہنگے ہو سکتے ہیں؟
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کمیٹی ہفتہ وار اجلاس کرے گی اور براہ راست وزیراعظم کو رپورٹ کرے گی۔ کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی اور حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کافی اسٹاک خریدے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews حکومت پاکستان شہباز شریف کسان گندم پالیسی گندم کی قیمت مقرر وزیراعظم پاکستان وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حکومت پاکستان شہباز شریف گندم پالیسی گندم کی قیمت مقرر وزیراعظم پاکستان وی نیوز کو یقینی بنانے انہوں نے کہاکہ بتایا گیا کہ گندم پالیسی پالیسی کے کسانوں کو کسانوں کے گندم کی کرے گی کے لیے
پڑھیں:
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بڑھ گئی، پاکستان میں بھی اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: عالمی مارکیٹ میں ایک بار پھر سونے کی قیمت بڑھنے کے بعد پاکستان میں بھی سونا مہنگا ہوگیا۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 27 ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد فی اونس سونا 4 ہزار 245 ڈالر کی سطح تک پہنچ گیا۔ عالمی سطح پر اس اضافے نے پاکستانی مارکیٹ پر فوری اثر ڈالا اور مقامی سطح پر سونا ایک بار پھر مہنگا ہوگیا۔
ملک بھر کی صرافہ مارکیٹوں میں 24 قیراط فی تولہ سونے کی قیمت میں 2 ہزار 700 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد نئی قیمت 4 لاکھ 46 ہزار 862 روپے مقرر کردی گئی۔ یہ اضافہ ایک ہی دن میں سونے کی قیمتوں میں نمایاں تبدیلی کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جس سے عام صارفین کے لیے مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
اسی طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 2 ہزار 315 روپے بڑھ گئی، جس کے بعد یہ نرخ 3 لاکھ 82 ہزار 112 روپے تک جا پہنچے۔ سونے کے نرخوں میں اس مسلسل اضافے نے شادیوں کے موسم میں زیورات کی خریداری کرنے والی خواتین اور خاندانوں کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے، جبکہ مارکیٹ کے کئی دکانداروں کا کہنا ہے کہ گاہکوں کی آمد پہلے ہی کم تھی اور اب نئی قیمتیں صورتحال کو مزید متاثر کریں گی۔
سونے کی بڑھتی قیمتوں کے ساتھ ساتھ چاندی بھی مہنگی ہو گئی۔ ملک میں فی تولہ چاندی کی قیمت 54 روپے کے اضافے سے بڑھ کر 5 ہزار 963 روپے تک پہنچ گئی جب کہ فی 10 گرام چاندی کی قیمت 46 روپے اضافے کے بعد 5 ہزار 112 روپے مقرر کی گئی۔
کاروباری حلقوں کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی محفوظ سرمایہ کاری کی طرف بڑھتی توجہ، جغرافیائی کشیدگی اور عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال سونے کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں۔