Jasarat News:
2025-12-04@08:56:34 GMT

پرویز الٰہی کی بریت کیس کا فیصلہ 25 اکتوبر کو سنایا جائے گا

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251020-08-13
لاہور (آن لائن) لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ 25 اکتوبر کو سنایا جائے گا، سابقہ سماعت پرعدالت نے قرار دیا تھاکہ پرویز الٰہی کی بریت کی درخواست پر تمام فریقین کے دلائل مکمل ہو چکے ہیں جس پر فیصلہ 25 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔ اسپیشل سینٹرل عدالت کے جج محمد عارف خان نیازی نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ پرویز الٰہی کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔ عدالت نے تحریری حکم میں لکھا کہ ملزم کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کے ساتھ سروسز اسپتال کے ڈاکٹر کی تصدیق شدہ میڈیکل رپورٹ منسلک تھی جس میں آرام کا مشورہ دیا گیا ہے تحریری حکم کے مطابق اسپیشل پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھایا تھا کہ گزشتہ سماعت پر جمع کرائی گئی حاضری معافی ادویات کے نسخے کے بغیر تھی تاہم موجودہ درخواست تمام ضروری میڈیکل دستاویزات کے ساتھ مکمل ہے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پرویز ال ہی کی

پڑھیں:

سندھ ہائی کورٹ کا 27 ویں ترمیم کے حوالے سے اہم فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 27 ویں ترمیم اور آئینی عدالتوں کے ججز کی تقرری اور وفاقی آئینی ججز کو فریق بنانے کے نکتے پر دائر درخواست کے خلاف تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں ججز کو فریق بنانے کی استدعا مسترد کردی اور ججز سے متعلق ریمارکس بھی حذف کرنے کا حکم دیا۔تحریری حکم نامے میں لکھا گیا کہ درخواست گزار ججز کے نام نکال کر دس یوم میں ترمیمی درخواست جمع کروا سکتے ہیں، اگر مقررہ وقت میں ترمیمی درخواست جمع نہ ہوئی تو درخواست عدم پیروی پر طے کرنے کے لئے مقرر جائے گی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار نے 27 ویں ترمیم کے ساتھ وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تقرری کو چیلنج کیا ہے،اگر جج کی تقرری کے خلاف درخواست قابلیت کی بنیاد پر ہو تو آئین کا آرٹیکل199(5) رکاوٹ نہیں ہے، درخواست میں ججز کی تقرری سے متعلق انکوائری کی استدعا نہیں کی ہے۔

حکم نامے میں لکھا گیا کہ یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ ججز کی تقرری 27 ویں ترمیم کی بنیاد پر ہوئی،ججز کی تقرری پر اعتراض قابلیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ 27 ویں ترمیم پر ہے،جب تک ترمیم موجود ہے ججز کی تقرری پر اعتراض نہیں بنتا۔عدالت نے لکھا کہ اِس پلیٹ فارم کو وفاقی آئینی عدالت کے ججز کے خلاف بیانات کے لئے استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے، درخواست قانونی نکات تک محدود ہونی چاہیے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر کی  درخواست پر فوری سماعت کی استدعا منظور
  • متنازع ٹویٹس کیس میں نیا موڑ، اہم شخصیت کا ایمان اور ہادی کی وکالت کرنے کا فیصلہ
  • پرویز الٰہی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی  سماعت کرنے والے جج کو او ایس ڈی بنا دیا گیا 
  • پنجاب موٹر وہیکل آرڈیننس2025 کے خلاف درخواست پر سماعت آج ہوگی
  • سندھ ہائیکورٹ کا 27 ویں ترمیم کے حوالے سے اہم فیصلہ آ گیا
  • سندھ ہائیکورٹ: مائینز اینڈ منرل کے رولز میں ترمیم، متعلقہ افسر طلب
  • سندھ ہائیکورٹ کا27ویں ترمیم پراہم فیصلہ آ گیا
  • سندھ ہائی کورٹ کا 27 ویں ترمیم کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • 26 نومبر مقدمات، ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات میں ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور