امریکی جوڑے نے فلاحی کاموں کیلئے 2900 ارب رقم عطیہ کرکے مثال قائم کردی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
ہیوسٹن کے ارب پتی جوڑے نینسی اور رچ کنڈر نے اپنی 95 فیصد دولت، جو تقریباً 29 کھرب پاکستانی روپے (11.2 ارب ڈالر) کے برابر ہے، فلاحی کاموں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جوڑے کی جانب سے دی جانے والی رقم مقامی فلاحی منصوبوں، پارکس کی بحالی، تعلیمی اداروں اور کمیونٹی پروگرامز پر خرچ کی جائے گی۔ یہ عطیہ ہیوسٹن کی تاریخ کے سب سے بڑے فلاحی اعلانات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔
رچ کنڈر نے کہا کہ ’’ہماری کامیابی میں ان بے شمار لوگوں کا ہاتھ ہے جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا، اسی لیے ہم چاہتے ہیں کہ جب ہم دنیا سے جائیں تو اسے پہلے سے بہتر چھوڑ کر جائیں۔‘‘
نینسی اور رچ کنڈر اس سے قبل بھی تعلیم، ماحولیات اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے مختلف منصوبوں میں بڑی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور کے تاریخی کرشنا مندر میں دیوالی کی تقریب مذہبی رواداری کی مثال بن گئی
لاہور:روشنیوں اور رنگوں کا تہوار دیوالی لاہور کے تاریخی کرشنا مندر میں اپنی پوری چمک دمک کے ساتھ منایا گیا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ اور وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر اہتمام ہونے والی اس تقریب میں ہندو برادری کے ساتھ مسلم، سکھ اور مسیحی برادری نے بھی شرکت کی اور دیوالی کی خوشیوں میں شریک ہو کر ہندو برادری کو مبارک باد پیش کی۔
دیوالی کے موقع پر کرشنا مندر کو برقی قمقموں، رنگین لڑیوں اور تازہ پھولوں سے دلہن کی طرح سجایا گیا تھا۔ مندر میں روشنی، خوشبو اور عقیدت کا حسین امتزاج موجود تھا، جو امن، بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دے رہا تھا، دیوالی کے موقع پر شری رام کی پوجا کی گئی اور بھجن گائے گئے۔
کرشنا مندر کے پجاری پنڈت کاشی رام نے دیوالی کی تاریخی اور مذہبی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دیوالی روشنی، امید اور نئی شروعات کا تہوار ہے۔ یہ اندھیروں پر روشنی اور برائی پر نیکی کی جیت کا دن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہندو برادری کو اپنے مذہبی تہوار آزادی کے ساتھ منانے کا موقع حاصل ہے جو مذہبی رواداری کی روشن مثال ہے۔
کاشی رام نے بتایا کہ یہ دن شری رام کی جلاوطنی کے بعد اپنی بیوی سیتا کے ہمراہ ایودھیا واپسی کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔ شری رام اپنی بیوی سیتا کو راون کے چنگل سے آزاد کروا کر واپس لوٹے تھے اور انہوں نے راون کو شکست دی تھی۔
تقریب میں شریک ہندو نوجوان شیوا شرما نے کہا کہ ہم پاکستان میں پوری مذہبی آزادی کے ساتھ اپنے تہوار مناتے ہیں، حکومت کی سرپرستی اور دیگر برادریوں کی شرکت ہمارے لیے باعثِ خوشی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہ صرف اپنے تہوار مناتے ہیں بلکہ مسلمانوں، سکھوں اور مسیحیوں کے تہواروں میں بھی شریک ہو کر ایک دوسرے کی خوشیوں میں شامل ہوتے ہیں۔
ہندو خاتون آرتی دیوی نے کہا کہ دیوالی ہمارے لیے خوشی، امید اور اتحاد کا پیغام ہے۔ پاکستان میں ہمیں اپنے مذہبی فرائض ادا کرنے اور تہوار منانے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تمام مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرتے ہیں، جو معاشرتی ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز متروکہ وقف املاک بورڈ ناصر مشتاق نے ہندو برادری کے رہنماؤں کے ساتھ دیوالی کا کیک کاٹا اور تحائف بھی پیش کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کے مذہبی تہواروں کا احترام ریاستی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ دیوالی امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی عملی مثال ہے۔
دیوالی کے موقع پر پرتکلف عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔ ہندو برادری کے نمائندوں نے حکومتِ پاکستان اور متروکہ وقف املاک بورڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات مذہبی رواداری اور قومی یکجہتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔