وفاق کی جانب سے صوبائی حکومتوں کو گندم خریداری کی اجازت کامیابی ہے: مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے صوبائی حکومتوں کو گندم خریداری کی اجازت کامیابی ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من سے کم نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو مراعات دے کر چاہتے ہیں کہ وہ زیادہ گندم پیدا کریں، اتنا اسٹاک ہو کہ گندم امپورٹ نہ کرنی پڑے، اس وقت محکمہ خوراک سندھ کے پاس 12 لاکھ 65 ہزار ٹن گندم ذخیرہ ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت اور دیگر اسٹیک ولڈرز کے پاس مجموعی طور پر 20 لاکھ ٹن گندم ہے، غریب کسانوں کو مراعات کی نگرانی محکمہ زراعت کرے گا، چھوٹے کاشتکاروں کو 55 ارب روپے کا پیکج دیں گے۔
کینیٖڈا میں ایک اور پنجابی گلوکار تیجی کاہلوں بھارتی نژاد گینگ کے ہاتھوں قتل
وزیراعلی سندھ نے رواں سال زرعی انکم ٹیکس کی شرح برقرار رکھنے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس صوبے کے چھوٹے کاشتکاروں کا ڈیٹا موجود ہے، سندھ میں اضافی سبسڈی پیکج کے تحت چھوٹے کاشتکاروں کو 55 ارب روپے کا پیکج دیں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
کسانوں کی بہتری کے لیے بھرپور اقدامات جاری ہیں، وزیراعظم
حکومت نے قومی گندم پالیسی 2025-26 کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت گندم کی خریداری 40 کلوگرام کے حساب سے 3,500 روپے کی مقررہ قیمت پر کی جائے گی۔
یہ منظوری وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت کو کسانوں کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جا رہا ہے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کی تیاری کے دوران وفاقی حکومت نے تمام متعلقہ فریقین سے تفصیلی مشاورت کی، جن میں صوبائی حکومتیں، کسان تنظیمیں، صنعت کار اور زراعت سے وابستہ افراد شامل ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی گندم پالیسی 2025-26 عوامی مفاد کو مدِنظر رکھتے ہوئے تشکیل دی گئی ہے، تاکہ نہ صرف غذائی تحفظ یقینی بنایا جا سکے بلکہ کسانوں کو منافع بخش نرخ بھی فراہم کیے جا سکیں۔
وزیرِاعظم نے صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کو مشاورت اور اتفاقِ رائے سے تیار کیا گیا ہے، جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ آئندہ فصل کے موسم میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں مجموعی طور پر تقریباً 62 لاکھ ٹن گندم کے اسٹریٹجک ذخائر خریدیں گی۔
نئی پالیسی کے تحت گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہو گی، جس سے ملک بھر میں اس کی دستیابی یقینی بنائی جا سکے گی۔
اشتہار