26ویں ترمیم کیس: کان اور آنکھیں بند کرکے کسی کو ریلیف نہیں دے سکتے، جج سپریم کورٹ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
26ویں آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیے کہ سب وکلا فل کورٹ مانگ رہے ہیں مگرطریقہ کارکوئی نہیں بتارہا جب کہ جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دیے ہم کان اور آنکھیں بند کرکے کسی کو ریلیف نہیں دے سکتے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آٹھ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ سابق سینیٹر افراسیاب خٹک کے وکیل خواجہ احمد احسن نے دلائل میں استدعا کی کہ 26ویں آئینی ترمیم سے پہلے والا سولہ رکنی فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اگربنچ کیس سن نہیں سکتا توآرڈرکیسے دے سکتا ہے؟
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے کہ آرٹیکل 191 اے میں کوئی قدغن نہیں ہے، یہ پروسیجرل آرٹیکلزہیں یہ آرٹیکل بینچز پر تو قدغن لگاتے ہیں، لیکن سپریم کورٹ پرنہیں، ہم ان آرٹیکلزکوایسے پڑھ رہے ہیں جیسے یہ آرٹیکل مکمل طورپرقدغن لگاتے ہیں۔
جسٹس شاہد بلال حسن نے کہا کہ آپ اپنی درخواست کے ذریعے مرکزی ریلیف مانگ رہے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ وکلا فل کورٹ سب مانگ رہے ہیں مگرطریقہ کارکوئی نہیں بتا رہا، بنچ میں مزیدججزشامل کرنے کا اختیارسپریم جوڈیشل کمیشن کے پاس ہے، ہم ججزشامل نہیں کرسکتے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے تاثر دیا جا رہا ہے ہم الگ ججز اور دوسرے والے الگ ججز ہیں، تمام ججز کو تسلیم کرنا پڑے گا، سپریم کورٹ کے ججز کا کام آئین کا تحفظ کرنا، آئین کا دفاع کرنا اور آئین کی تشریح کرنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
ابلے ہوئے انڈے زیادہ دن تک کیسے تازہ رکھے جا سکتے ہیں؟
ابلے ہوئے انڈے زیادہ تر گھروں میں باقاعدگی سے بنتے ہیں—چاہے ناشتہ ہو، لنچ باکس، یا پھر سلاد۔ تیار کرنا آسان اور پروٹین سے بھرپور ہونے کی وجہ سے یہ ہر عمر کے افراد کی پسندیدہ غذا ہیں۔ مگر اکثر ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ ابلے انڈے کتنے دن تک محفوظ رہ سکتے ہیں اور انہیں صحیح طریقے سے کیسے ذخیرہ کیا جائے؟
امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے مطابق ابلے ہوئے انڈے ریفریجریٹر میں ایک ہفتے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔ چاہے ان پر چھلکا موجود ہو یا اتارا جا چکا ہو، اصل اہمیت یہ ہے کہ انہیں وقت پر ٹھنڈا کیا جائے اور مناسب طریقے سے فریج میں رکھا جائے۔ چونکہ اُبالنے کے دوران انڈے کی قدرتی حفاظتی تہہ ختم ہو جاتی ہے، اس لیے بیکٹیریا کے بڑھنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اگر انہیں فوراً ٹھنڈا نہ کیا جائے۔
چھلکے والے انڈے
اگر انڈے کا چھلکا موجود ہو تو انہیں محفوظ رکھنا نسبتاً آسان ہوتا ہے کیونکہ چھلکا نمی اور بدبو کو انڈے تک پہنچنے سے روکتا ہے۔
ابالنے کے بعد انڈوں کو ٹھنڈے پانی میں ڈال کر ٹھنڈا کریں، اچھی طرح خشک کریں اور پھر ایک ہوا بند کنٹینر میں ریفریجریٹر میں رکھ دیں۔ اس طرح یہ انڈے پورا ہفتہ اچھی حالت میں رہتے ہیں۔
چھلے ہوئے انڈے
اگر انڈے کا چھلکا اتار دیا گیا ہو تو تھوڑی زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ تیاری کے بعد انڈوں کو ٹھنڈے پانی والے برتن میں رکھیں—لیکن یاد رہے:
پانی روزانہ تبدیل کرنا ضروری ہے
دو سے تین دن تک یہ طریقہ موثر رہتا ہے
اس طرح انڈے نمی برقرار رکھتے ہیں اور خراب نہیں ہوتے۔
محفوظ رکھنے کے آسان اصول
انڈوں کو ابالنے کے دو گھنٹے کے اندر فریج میں رکھ دیں۔
بند ڈبہ استعمال کریں اور اسے فریج کے درمیانی یا پچھلے حصے میں رکھیں، جہاں درجہ حرارت مستحکم ہوتا ہے۔
اگر آپ ہفتے بھر کے لیے پہلے سے انڈے تیار کرتے ہیں تو کنٹینر پر تاریخ لکھ لینا بہتر ہے۔
خرب ہونے کی علامات
اگر انڈے سے عجیب بدبو آئے، چپچپاہٹ محسوس ہو یا اس کی سطح عجیب لگے، تو بہتر ہے فوراً ضائع کر دیں۔ صحت پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔
کیا ابلے انڈے فریز کیے جا سکتے ہیں؟
پورے ابلے ہوئے انڈے فریز نہیں کیے جاتے کیونکہ پگھلنے کے بعد سفیدی ربڑ کی طرح سخت ہو جاتی ہے اور ذائقہ بھی خراب ہو جاتا ہے۔
البتہ زردی کو الگ کرکے فریز کیا جا سکتا ہے، مگر عمومی طور پر تازہ انڈے تیار کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔
ابلے ہوئے انڈے غذائیت سے بھرپور، سادہ اور جلد تیار ہونے والی غذا ہیں۔ اگر انہیں صحیح طریقے سے اسٹور کیا جائے تو یہ ہفتہ بھر تازہ رہ سکتے ہیں—بالکل ان لوگوں کے لیے موزوں جو صحت مند اور آسان کھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔