اسلام آباد (خبر نگار) وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام قومی علما و مشائخ کونسل  نے اسلام میں محراب و منبر کو اصلاح معاشرہ، دینی تعلیم اور فکری رہنمائی کا بنیادی ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علمائے کرام اور مشائخ عظام معاشرے کا روشن کردار اور قوم کے فکری و روحانی رہنما ہیں۔ انتہا پسندی، دہشت گردی اور نفرت آمیز ماحول ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ یہ ماحول ختم کرنے کیلئے امت مسلمہ کے اتحاد، قومی یکجہتی اور امن کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کو فروغ دیا جائے۔ گزشتہ روز یہاں  وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف کی زیر صدارت قومی علماء و مشائخ کونسل کے دوسرے اجلاس کے بعد وزارت مذہبی امور سے جاری کونسل کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق  اسلام میں منبر ومحراب کو اصلاح معاشرہ، تعلیم دین اور فکری رہنمائی کا بنیادی ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے اس وقت وطن عزیز شدید اندرونی اور بیرونی خلفشار اور سازشوں کا شکار ہے۔  اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے۔ خطبہ حجۃ الوداع میں نبی اکرم ﷺ نے جو اصول اور قواعد بیان فرمائے وہ رہتی دنیا تک کے لئے روشنی اور ہدایت کا مینار ہیں۔ ہمیں ان رہنما اصولوں کو بیان کرنے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  آج کا یہ اجتماع اس امر پر اتفاق رائے کرتا ہے کہ ہمیں درج ذیل اصولوں پر عمل کر کے ملک کی فلاح وبہود اور اس کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ آج کا یہ اجتماع بھارت اور افغانستان کی طرف سے وطن عزیز پر جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ معرکہ حق میں اللہ کے کرم سے شاندار کامیابی پر وزیراعظم، فیلڈر مارشل، مسلح افواج کے سربراہان، نوجوانان اور پوری قوم کو شاندار الفاظ پر خراج تحسین پیش کرتا ہے اور اس امر کا اظہار کرتا ہے کہ پاکستان کے علمائے کرام اور مشائخ عظام اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں اور ملک وملت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ آج کا یہ اجتماع اس بات پر اتفاق رائے کرتا ہے کہ نماز دین کا بنیادی جزو ہے۔ اسی طرح زکوۃ اسلامی معاشرے کا حسن ہے۔ نماز اور زکوۃ کے نظام کو فروغ دینے کے لئے جس طرح ہفتہ سیرت منایا گیا، اسی طرح ہفتہ نماز اور ہفتہ زکوۃ بھی منایا جائے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خطباء، واعظین اور ذاکرین اپنے اپنے خطبات میں متنازعہ اور اختلافی مسائل سے گریز کریں گے۔ کسی مسلک، فقہ یا مذہبی شخصیت کے خلاف نفرت انگیز، اشتعال انگیز یا تمسخر آمیز گفتگو سے مکمل اجتناب کیا جائے گا۔ عوام  کو یہ تعلیم دی جائے گی کہ حساس مذہبی معاملات میں فیصلے اور عدالتی کارروائیاں صرف اداروں کا اختیار ہیں۔ فتویٰ اور شرعی فیصلے صرف مستند، معروف اور مجاز دینی ادارے یا دار الافتاء ہی دے سکتے۔ واعظین اپنے خطبات میں عوام کو قانون کی پاسداری، صبر اور نظم وضبط کی تلقین کریں گے اور انہیں اشتعال، بدگمانی اور تصادم سے دور رہنے کی ہدایت کریں گے۔ آج کا یہ اجتماع پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کی مضبوطی عالم اسلام کی مضبوطی ہے۔ اس معاہدے پر پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت اور عالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور یہ معاہدہ اس امر کا غماز ہے کہ حرمین شریفین ہماری عقیدتوں کا مرکز اور اس سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ اجلاس میں شریک علماء و مشائخ میں مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا محمد یاسین ظفر، علامہ افضل حسین حیدری، پیر فیاض الحسن، حافظ عبدالکریم، مولانا ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، علامہ عارف واحدی، ڈاکٹر احمد علی سراج، مولانا طیب قریشی، عبدالعزیز، علامہ رمضان توقیر، مولانا عبدالحق ثانی، مولانا انوار الحق حقانی، محمود مولانا مفتی سعید یوسف، مولانا دانیال مدنی، مفتی سید کفایت حسین نقوی، حافظ طاہر محمود اشرفی اور احمد علی سیروہی شامل تھے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: آج کا یہ اجتماع کہا گیا ہے کرتا ہے کریں گے کے لئے

پڑھیں:

سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے 92 برس کی عمر میں دوسری شادی کرلی

مولانا شیرانی کا نکاح گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی خاتون کیساتھ اسلام آباد میں ایک سادہ تقریب میں انجام پایا۔ علماء اور معزز شخصیات نے مولانا محمد خان شیرانی کو اس موقع پر مبارکباد پیش کی۔ مولانا شیرانی نے نکاح کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ان کی دوسری شادی ہے، پہلی اہلیہ کا کچھ عرصہ قبل انتقال ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے 92 برس کی عمر میں دوسری شادی کرلی۔ نجی ٹی وی چینل ’’اے آر وائی نیوز‘‘ کے مطابق مولانا شیرانی کا نکاح گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی خاتون کیساتھ اسلام آباد میں ایک سادہ تقریب میں انجام پایا۔ علماء اور معزز شخصیات نے مولانا محمد خان شیرانی کو اس موقع پر مبارکباد پیش کی۔ مولانا شیرانی نے نکاح کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ان کی دوسری شادی ہے، پہلی اہلیہ کا کچھ عرصہ قبل انتقال ہو چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: مذہبی جماعت کے 108 کارکنوں کے جسمانی ریمانڈ میں 9 دن کی توسیع
  • قومی علماء و مشائخ کونسل کا ملک میں ہفتۂ نماز اور ہفتۂ زکوٰۃ منانے کا اعلان
  • اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے 92 برس کی عمر میں دوسری شادی کرلی
  • محسن نقوی کی چیئرمین سنی تحریک سے ملاقات، مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کی ضرورت پر زور
  • سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے 92 برس کی عمر میں دوسری شادی کرلی
  • محمد رضوان کو مذہبی ماحول فروغ دینے پر کپتانی سے ہٹایا گیا، راشد لطیف کا دعویٰ
  • قومی علماء و مشائخ کونسل کا دوسرا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • پاکستان امن کی سرزمین ‘ نفرت اور دہشت گردی کیگنجائس نہیں : شہباز شریف 
  • پاکستان اور افغانستان متفق ہیں کہ دہشت گردی کا فوری خاتمہ ضروری ہے: خواجہ آصف