تشدد پسند گروہ کو برداشت نہیں کیا جائیگا،وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
ملکی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی پر ہمارا ردعمل شدید ہوگا ،پاکستان اور افغانستان کی جنگ بندی ہو چکی، دوبارہ خلاف ورزی ہوئی تو افغانستان کو پتہ ہے ہمارا کیا جواب ہوگا، محسن نقوی
کوئی جتھہ ہتھیاروں کے ساتھ ہوگا تو ایکشن لیا جائیگا، ٹی ایل پی کا معاملہ پنجاب حکومت دیکھ رہی ہے، ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات،سیاسی صورتحال، باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ملکی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی پر ہمارا ردعمل شدید ہوگا جبکہ کسی بھِی تشدد پسند گروہ کو برداشت نہیں کیا جائَے گا۔ پاک افغان جنگ بندی ہو چکی، دوبارہ خلاف ورزی ہوئی تو افغانستان کو پتہ ہے ہمارا کیا جواب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کوئی جتھہ ہتھیاروں کے ساتھ ہوگا تو ضرور ایکشن لیا جائیگا، ٹی ایل پی کا معاملہ پنجاب حکومت دیکھ رہی ہے، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل ملک میں قیام امن اور استحاک کیلئے محنت کر رہے ہیں، سول و عسکری قیادت کی کاوشوں سے کامیابیاں مل رہی ہیں۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے کراچی میں ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کی، اور اس دوران سیاسی صورتحال، عوامی مسائل اور باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن کسی صورت کسی بھی تشدد پسند گروہ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: خلاف ورزی
پڑھیں:
جتھہ ہتھیاروں کے ساتھ ہوگا تو ضرورت ایکشن ہوگا، محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقویوفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا ہے کہ کوئی بھی جتھہ ہتھیاروں کے ساتھ ہوگا تو اُس کے خلاف ضرور ایکشن ہوگا۔
محسن نقوی نے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد سے ملاقات کی، جس میں چیئرمین خالد مقبول صدیقی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، امین الحق اور فاروق ستار موجود تھے۔
ملاقات کے بعد گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پُرتشدد جتھے کو چندے سے مدد دینے والوں سے متعلق اگلےچند دنوں میں صورتحال واضح ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، کسی بھی جتھے کو مسلح سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی کراچی میں معروف عالمِ دین اور سابق چیئرمین رویتِ ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ مفتی منیب الرحمان کے ساتھ تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، ہم سب مل کر بھنور سے نکل سکتے ہیں، کہیں بھی میری ضرورت ہوئی میں حاضر ہوں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ڈاکوؤں کے معاملے کو صوبائی حکومت ہینڈل کررہی ہے، کسی بھی صوبے میں کوئی جتھہ ہتھیاروں کے ساتھ ہوگا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ سیز فائر ہوچکا ہے، اگر پھر خلاف ورزی ہوئی تو ان کو پتا ہے، ہمارا ردعمل کیا ہوگا۔