کے پی میں اضلاع کی سطح پر ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں کیلیے خواتین ممبران کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں اضلاع کی سطح پر ویمن پروٹیکشن کمیٹیوں کے لیے خواتین ممبران کا اعلان کر دیا گیا۔
صوبائی اسمبلی نے کمیٹی کے لیے خواتین ارکان اسمبلی کو نامزد کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ستارہ آفرین کو ڈی آئی خان، امن جلیل کو مہمند، مدینہ گل آفریدی کو خیبر کے لیے کمیٹی کا رکن نامزد کر دیا گیا۔
اسی طرح رابعہ شاہین کرم، نیلو فر بیگم بنوں، ناہیدہ نور باجوڑ، عارفہ بی بی لوئر چترال کے لیے رکن ہوں گی جبکہ اپر و لوئر کوہستان اور پالس کے لیے آمنہ سردار، بٹگرام تورغر کے لیے فائزہ ملک ممبر ہوں گی۔
سوات اور شانگلہ کے لیے افشاں حسین، ہری پور کے لیے شازیہ جدون، کوہاٹ کے لیے جمیلہ پراچ، لکی مروت اور اورکزئی کے لیے فرح خان، مانسہرہ کے لیے ثونیہ حسین اور مردان کے لیے شازیہ طہماس رکن ہوں گی۔
کرک ہنگو کے لیے مہر سلطانہ، چارسدہ کے لیے اشبر جدون، جنوبی وزیرستان کے لیے فرزانہ شاہین، بونیر کے لیے نادیہ شیر، اَپر دیر کے لیے خدیجہ بی بی، ملاکنڈ کے لیے شاہدہ وحید اور شمالی وزیرستان کے لیے ثوبیہ شاہد ممبر ہیں۔
خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے ویمن پروٹیکشن ایکٹ 2021 میں مںظور کیا گیا تھا۔
پیپلزپارٹی کی نگہت اورکزئی نے کمیٹی کی سربراہی خواتین ارکان اسمبلی کو دینے کے لیے قانون میں ترمیم پیش کی تھی۔ ترمیم کے بعد جن اضلاع میں خواتین ارکان اسمبلی ہوں گی وہاں خاتون ایم پی اے کمیٹی کی سربراہی کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کی کابینہ سازی میں مشکلات، پی ٹی آئی اراکین نے بڑا مطالبہ کردیا
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کو حکومت سازی سے پہلے بڑی مشکل کا سامنا ہے، پی ٹی آئی کے اراکین نے کابینہ میں منختب نمائندوں کو شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
خیبر پختونخواہ اسمبلی میں حکومتی ارکان نے وزیراعلی سے کابینہ میں منتخب ارکان کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے غیر منتخب ارکان کی شمولیت پر بھرپور مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعلی سہیل آفریدی کی زیر صدارت اسمبلی میں ہوا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں ارکان اسمبلی نے وزیراعلی کو بتایا کہ ارکان اسمبلی عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر آئے ہیں اور کابینہ میں غیر منتخب لوگوں کو شامل کرنا منتخب ارکان کے ساتھ ناانصافی ہے۔
اراکین نے کہا کہ مزمل اسلم کے علاوہ کسی غیر منتخب شخص کو کابینہ میں شامل نہ کیا جائے، منتخب نمائندوں میں سے جس کو چاہے کابینہ میں شامل کرے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
وزیراعلی سہیل آفریدی نے اراکین اسمبلی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا ہے کہ کابینہ کا حتمی فیصلہ بانی چیئرمین کو کرنا ہے۔