وفاقی وزیرِ انسانی حقوق کا اسلام آباد میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے واقعے کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
وفاقی وزیرِ برائے انسانی حقوق اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد کے ایک معروف شاپنگ مال میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔
وفاقی وزیر نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ واقعے کی تحقیقات شفاف، منصفانہ اور جلد مکمل کی جائیں تاکہ حقائق سامنے آئیں اور متاثرہ خاتون کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب: سیالکوٹ پولیس کی اہم کارروائی، خاتون کو سڑک پر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
اعظم نذیر تارڑ نے واضح کیا کہ اس افسوسناک واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سخت کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے تحفظ اور عزتِ نفس کا احترام حکومت کی انسانی حقوق پالیسی کا بنیادی اور اہم حصہ ہے۔
وزیرِ انسانی حقوق نے مزید ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے حساس نوعیت کے معاملات میں بروقت، ذمہ دارانہ اور انسانی ہمدردی کے ساتھ کارروائی یقینی بنائیں تاکہ معاشرے میں خواتین کے تحفظ کا احساس مضبوط ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد اعظم نذیر تارڑ شاپنگ مال وفاقی وزیر قانون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد اعظم نذیر تارڑ شاپنگ مال وفاقی وزیر قانون وفاقی وزیر
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت کا پردہ چاک کر دیا
ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ بھارت کو سکیورٹی خدشات کے باوجود بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی پابندی کرنا ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی سفاکیت اور سنگین انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کر دیا۔انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی مقبوضہ کشمیر پر قابض مودی سرکار سمیت تمام بھارتی ریاستی حکومتوں کے سفاکانہ دور مقبوضہ کشمیر کی وادی کے لیے سیاہ باب سے عبارت ہے۔یہی وجہ ہے کہ جابر مودی کی مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے ماہرین بھی بول اٹھے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکام کی جموں و کشمیر میں کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید خدشات ہیں۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ بھارت کو سکیورٹی خدشات کے باوجود بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی پابندی کرنا ہو گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی انتہا پسندانہ کارروائیوں میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں سمیت تقریباً 2,800 افراد کو گرفتار اور حراست میں لیا گیا ہے۔ ہم بھارت کی جانب سے گرفتاریوں، مشتبہ ہلاکتوں، تشدد اور کشمیری و مسلم کمیونٹی کے خلاف امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔ ماہرین نے رابطوں کی بندش اور صحافتی آزادی پر قدغنوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت و ہراسانی، انہدامات اور 1,900 افراد کی غیر قانونی ملک بدری عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ متعدد انسانی حقوق کے محافظ برسوں سے سکیورٹی قوانین کے تحت بلا جواز نظربند ہیں۔ بھارتی انسدادِ دہشت گردی اقدامات آئین و قانون کی خلاف ورزی اور سماجی تقسیم و تشدد کا باعث بنتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی تشویش مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم اور مودی کے ظلم و بربریت کی عکاس ہے۔ بھارتی ظلم و جبر کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد، آزادی کا سورج طلوع ہونے تک جاری رہے گی۔