سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا ان ممالک سے رابطے میں ہے، جو ممکنہ طور پر اس فورس کا حصہ بن سکتے ہیں، جن میں انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات، مصر، قطر، آذربائیجان اور اٹلی نے بھی کھلے عام شرکت کی آمادگی ظاہر کی ہے۔ یاد رہے کہ انڈونیشیا کے صدر پہلے ہی اقوامِ متحدہ میں 20,000 فوجی فراہم کرنے کی پیشکش کرچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حمایت کے ساتھ فرانس اور برطانیہ غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک نئی قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس اور برطانیہ اس وقت امریکا کی مکمل حمایت کے ساتھ ایک قرارداد کی تیاری میں مصروف ہیں۔ یہ قرارداد غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی سے متعلق ہے، جس کا مقصد جنگ بندی کے بعد غزہ میں امن و امان کی بحالی اور انتظامی استحکام کے لیے ایک مضبوط بین الاقوامی فریم ورک تیار کرنا ہے۔ فرانسیسی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ ایسی کسی بھی فورس کو عالمی قانونی حیثیت دینے کے لیے اقوامِ متحدہ کے مینڈیٹ کا حصول ناگزیر ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے امریکا اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور آئندہ دنوں میں قرارداد کا مسودہ حتمی شکل اختیار کرسکتا ہے۔

ادھر امریکی مشیروں نے بھی بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی نازک مرحلے میں ہے، اسی لیے غزہ میں سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایک "بین الاقوامی استحکام فورس" کی تیاری کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ یہ فورس اقوامِ متحدہ کی روایتی امن فوج سے مختلف ہوگی اور ممکنہ طور پر ہیٹی میں بین الاقوامی تعیناتی کی طرز پر تشکیل دی جائے گی، جہاں شراکت دار ممالک کو "تمام ضروری اقدامات" کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔ سفارتی مشاورت اور ممکنہ شرکاء 10 اکتوبر کو پیرس میں یورپی اور عرب نمائندوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقات میں اس فورس کی ساخت اور ذمہ داریوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا ان ممالک سے رابطے میں ہے، جو ممکنہ طور پر اس فورس کا حصہ بن سکتے ہیں، جن میں انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات، مصر، قطر، آذربائیجان اور اٹلی نے بھی کھلے عام شرکت کی آمادگی ظاہر کی ہے۔ یاد رہے کہ انڈونیشیا کے صدر پہلے ہی اقوامِ متحدہ میں 20,000 فوجی فراہم کرنے کی پیشکش کرچکے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر بھی پارلیمنٹ میں کہہ چکے ہیں کہ ایسی فورس کی تشکیل ایک تدریجی عمل ہوگا، جس کے لیے شرائط اور ذمہ داریوں پر مکمل اتفاق ابھی باقی ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے مزید بتایا کہ سلامتی کونسل میں قرارداد پیش ہونے کی توقع ہے، تاہم عملی نفاذ میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بین الاقوامی اور برطانیہ سلامتی کو کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم کا لندن میں طبی معائنہ، قیام بڑھانے کا فیصلہ

وزیراعظم شہباز شریف کا لندن میں طبی معائنہ ہوا ہے اور انہوں نے برطانیہ میں اپنا قیام بڑھا لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف ایک روز قبل نجی دورے پر برطانیہ پہنچے، لوٹن ایئرپورٹ پر اُن کا استقبال ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل اور ن لیگ کی مقامی قیادت نے کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے لندن میں میڈیکل چیک اپس ہوئے اور انہوں نے وہاں پر قیام ایک روز مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم کو چار روزہ نجی دورہ مکمل کر کے اتوار کو پاکستان آنا تھا تاہم اب وہ پیر کی دوپہر لندن سے اسلام آباد کیلیے روانہ ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کا امریکی دھمکی کے بعد وینزویلا کے فضائی حدود کی حفاظت پر زور
  • خیبرپختونخوا اسمبلی: صوبہ ہزارہ کے حق میں قرار داد منظور
  • وزیراعظم شہباز شریف آج برطانیہ سے وطن واپس پہنچیں گے    
  • وزیراعظم شہباز شریف آج برطانیہ سے وطن واپس پہنچیں گے
  • غزہ کی بابت اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد
  • غزہ صرف فلسطینیوں کا
  • محمد مرتضیٰ نور پاکستان افریقہ اکنامک کونسل اسلام آباد ریجن کے جنرل سیکرٹری تعینات
  • پاکستان اقوام متحدہ کی منظوری کے بعد فوجی دستے بھیجنے کو تیار، نائب وزیراعظم کا اعلان
  • یوم یکجہتی فلسطین یا خیانت کا عالمی دن
  • وزیراعظم کا لندن میں طبی معائنہ، قیام بڑھانے کا فیصلہ