کراچی، افغان بستی کی 22 ایکڑ زمین سے قبضہ چھڑا لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
کراچی کی افغان بستی پر قبضے کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ فورس نے 22 ایکڑ زمین سے قبضہ چھڑا لیا۔
انچارج اینٹی انکروچمنٹ فورس شایان انجم کے مطابق افغان بستی میں 280 گھروں اور 6 دکانوں کو گرایا گیا ہے۔
شایان انجم کا کہنا ہے کہ افغان بستی کی 214 ایکڑ زمین سے قبضہ ختم کرانا ہے۔
انچارج اینٹی انکروچمنٹ فورس نے بتایا کہ افغان مہاجرین نے 40 سال قبل اس زمین پر قبضہ کیا تھا جبکہ قبضہ کی گئی زمین ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغان بستی
پڑھیں:
کراچی میں افغانوں کے خالی گھروں کو منہدم کرنے کیلیے آپریشن شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251016-08-26
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں سرکاری زمین کو قبضے سے بچانے کے لیے افغانوں کے خالی کیے گئے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے آپریشن شروع کر دیا گیا۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل ( ڈی آئی جی ) غربی عرفان علی بلوچ کے مطابق سہراب گوٹھ میں افغانوں کے خالی کیے گئے گھروں کو منہدم کرنے کے لیے ایک بڑا آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ غیر قانونی قبضہ کرنے والے عناصر کو سرکاری زمین پر قبضہ کرنے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ زمین سہراب گوٹھ کے قریب افغان کیمپ میں واقع ہے، جو 200 ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہے، جہاں افغانوں کے 3 ہزار گھر بنے ہوئے تھے۔ ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں پولیس حکام کو ایک خط لکھا ہے تاکہ ایک خصوصی کمیٹی قائم کی جائے جس میں شہری انتظامیہ، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل ہوں تاکہ خالی کی گئی سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضے کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے گھر افغانوں کا سب سے بڑا کیمپ تھا، جہاں اندازاً 30 ہزار افغان رہتے تھے جنہیں حال ہی میں وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق 3 مرحلوں میں اپنے وطن واپس بھیجا گیا ہے۔ تاہم، اب بھی 2 ہزار افغان وہاں رہ رہے ہیں۔ڈی آئی جی عرفان علی بلوچ نے کہا کہ افغان کیمپ 200 ایکڑ پر پھیلا ہوا تھا اور اس میں 3 ہزار گھر تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کمشنر کراچی سے بات کی اور لینڈ مافیا کو قبضہ کرنے سے روکنے کے لیے ان گھروں کو منہدم کرنے کا آپریشن شروع کیا۔ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ آج 20 ایکڑ زمین پر بنے ہوئے گھروں کو گرایا گیا ہے، اور یہ آپریشن اگلے 3سے 4دن تک جاری رہے گا۔