چین میں کرپشن کے خلاف مہم: نمبر 2 جنرل سمیت 9 افسران برطرف
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
چین نے اپنے دوسرے اعلیٰ ترین فوجی عہدیدار ہی وائی ڈونگ سیمت سینیئر افسران کو بدعنوانی کے سنگین الزامات کے تحت چین کی کمیونسٹ پارٹی اور فوج سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ نے ریاض میں علاقائی دفتر کھول لیا
چین کی وزارتِ دفاع کی جانب سے جمعے کو مذکورہ افسران کے خلاف باضابطہ کارروائی کی پہلی سرکاری تصدیق کی گئی۔
ہی وی ڈونگ، مرکزی فوجی کمیشن (سینٹرل ملٹری کمیشن) کے نائب چیئرمین تھے جو کہ چین کی سب سے بااختیار فوجی قیادت ہے۔
وہ اس وقت تک کرپشن کے خلاف جاری مہم میں سب سے سینیئر عہدیدار ہیں جن کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ شیاوگانگ نے ایک آن لائن بیان میں کہا کہ ان نو افسران پر انتہائی سنگین جرائم اور انتہائی بڑی رقموں میں بدعنوانی کا شبہ ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ اکتوبر کو چین سے لانچ کیا جائے گا
تحقیقات کے بعد ان کے کیسز کو فوجی استغاثہ (ملٹری پروسیکیوٹر) کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ قانونی کارروائی کی جا سکے۔
یاد رہے کہ صدر شی جن پنگ نے سنہ 2012 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کرپشن کے خلاف مہم کو اپنی اہم پالیسی بنایا ہے جس کے تحت اب تک ہزاروں سرکاری اور فوجی افسران کو برطرف یا سزا دی جا چکی ہے جن میں کئی اہم سیاسی مخالفین بھی شامل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: چین نے مائیکروسافٹ کو خیرباد کہہ دیا، سرکاری دستاویزات مقامی سافٹ ویئر میں منتقل
ہی وائی ڈونگ کو سنہ 2022 میں مرکزی فوجی کمیشن میں شامل کیا گیا تھا تاہم وہ کئی ماہ سے عوامی منظرنامے سے غائب تھے جو چین میں اکثر اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ کوئی اہلکار زیر تفتیش ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین چین کی کرپشن کے خلاف کارروائی چینی افسران برطرف کمیونسٹ پارٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین چین کی کرپشن کے خلاف کارروائی چینی افسران برطرف کمیونسٹ پارٹی کرپشن کے خلاف چین کی
پڑھیں:
برسبین میں انگلش کپتان بین اسٹوکس سمیت 3 کھلاڑیوں کیخلاف قانونی کارروائی کا امکان
دوسرے ایشیز ٹیسٹ سے قبل انگلش کپتان بین اسٹوکس، مارک ووڈ اور جیمی اسمتھ کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق اسٹوکس، فاسٹ بولر مارک ووڈ اور وکٹ کیپر جیمی اسمتھ کی برسبین کی سڑکوں پر بغیر ہیلمٹ ای اسکوٹر چلانے کی تصاویر سامنے آنے کے بعد مشکلات کا خدشہ ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم پہلے ٹیسٹ میں دو دن کے اندر شکست کے بعد بدھ سے شروع ہونے والے پنک بال ٹیسٹ کے لیے برسبین پہنچی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ کھلاڑی شہر کی سیر کے لیے ایک نجی کمپنی کی ای اسکوٹرز استعمال کر رہے تھے، تاہم کوئنز لینڈ کے قوانین کے مطابق ای اسکوٹر چلانے والوں کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی ہے۔
اسمتھ کے اسکوٹر پر تو ہیلمٹ لٹکا ہوا بھی نظر آیا، لیکن انہوں نے اسے استعمال نہیں کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انجری کے باعث دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہونے والے مارک ووڈ اس دوران اپنے گھٹنے پر بھاری پٹی باندھے ہوئے دکھائی دیے۔
رپورٹس کے مطابق تینوں کھلاڑی اپنی نجی سرگرمیوں میں اتنے محو تھے کہ انہیں اندازہ ہی نہ رہا کہ وہ کوئنز لینڈ کے سخت شہری قوانین کی خلاف ورزی کر بیٹھے ہیں۔
اگرچہ واقعے سے کسی قسم کا بڑا نقصان نہیں ہوا، لیکن مقامی پولیس کے مطابق ضابطے کی عدم پاسداری پر باقاعدہ جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ کوئنز لینڈ کے قانون کے تحت ہیلمٹ نہ پہننے پر 166 آسٹریلوی ڈالر (پاکستانی تقریباً 30 ہزار روپے سے زائد) تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے، تاہم ٹیم ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑی مکمل تعاون کر رہے ہیں اور وہ دوسرے ٹیسٹ کی تیاریوں پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ اس صورتحال کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور چاہتی ہے کہ باقی دورے کے دوران کھلاڑی نظم و ضبط اور مقامی قوانین کا مکمل خیال رکھیں۔