چاہے معمولی نوک جھونک ہو یا مکمل لڑائی، تقریباً ہر جوڑا زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر اختلاف کا شکار ضرور ہوتا ہے، تاہم ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ عام طور پر لڑائی کی شروعات مرد یا شوہر کی جانب سے ہوتی ہے۔

اسکاٹ لینڈ کی سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق کے مطابق خواتین کے مقابلے میں مرد زیادہ تر براہِ راست جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہیں۔

البتہ، تحقیق نے یہ بھی واضح کیا کہ خواتین بالکل معصوم نہیں ہوتیں، ایک بار جب جھگڑا شروع ہو جائے تو وہ بھی مردوں کی طرح بھرپور ردِعمل دیتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سمجھنا نہایت ضروری ہے کہ کچھ افراد دوسروں کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ مزاج کیوں رکھتے ہیں، یہ بھی غور طلب ہے کہ ایک ہی شخص کسی خاص ماحول میں تو غصہ دکھاتا ہے مگر کسی دوسری صورتِ حال میں بالکل پُرسکون رہتا ہے۔

تحقیق سے یہ نتیجہ نکلا کہ خواتین عموماً جھگڑا شروع نہیں کرتیں، لیکن اگر معاملہ بگڑ جائے تو وہ جواب دینے میں پیچھے نہیں ہٹتیں۔

اس مطالعے میں 104 افراد کو شامل کیا گیا جنہیں وقت کے دباؤ سے متعلق ایک تجرباتی کھیل میں شریک کیا گیا۔

اس کھیل کے ہر مرحلے کا آغاز ایک سیاہ اسکرین پر لفظ READY سے ہوتا، پھر SET اور چند لمحوں بعد GO لکھا آتا، جس کے بعد شرکاء کو تیزی سے بٹن دبانے ہوتے۔

ہر مرحلے کے فاتح کو ہارنے والے پر چیخنے یا غصہ ظاہر کرنے کا موقع دیا جاتا، 30 مرحلوں پر مشتمل اس تجربے میں محققین نے مختلف وقفے رکھے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ جارحیت سے متاثر ہونے والوں پر وقت گزرنے کے ساتھ کیا اثرات پڑتے ہیں۔

نتائج سے پتہ چلا کہ تقریباً ہر راؤنڈ میں مرد خواتین کے مقابلے میں زیادہ غصہ دکھاتے پائے گئے، دو خواتین پر مشتمل ٹیموں میں غصے کی شرح سب سے کم رہی اور خواتین نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ تنازع کم کرنے کی کوشش کی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ وقفوں کے دوران مردوں میں غصے کی شدت تیزی سے کم ہوئی، جس سے یہ اندازہ لگایا گیا کہ وہ فوری اضطراب کا زیادہ مظاہرہ کرتے ہیں۔

یہ تحقیق جرنل سائنٹیفک رپورٹس (Scientific Reports) میں شائع ہوئی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جہاں عورتیں خوفزدہ ہوں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے: آصفہ بھٹو

 

اسلام آباد: (نیوزڈیسک) اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خاتون اول آصفہ بھٹوزرداری کا خواتین پر تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن پر بیان سامنے آگیا۔

آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ جہاں عورتیں خوف یا خاموشی کی زندگی گزاریں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے، ریاست پاکستان تمام خواتین اور بچیوں کی عزت، حقوق اور حفاظت کے لئے پرعزم ہے۔

خاتون اول کا کہنا تھا کہ سزا سے بچ جانے کی ثقافت کو ختم کرنا انصاف کے لئے ضروری ہے، ہمیں تعصب کے مقابلے میں احترام، خاموشی کے مقابلے میں ہمت اور غفلت کے مقابلے میں جوابدہی کو چننا ہوگا۔

آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ خواتین کی آواز اہم ہے، ان کا تحفظ اور خواب اہم ہیں، آئندہ نسلوں کے لئے ایک زیادہ محفوظ اور زیادہ برابر معاشرے کا قیام ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی عورتوں کے لئے زیادہ سے زیادہ محفوظ ماحول سے مشروط ہے، پاکستان کے شہری، ادارے اور کمیونٹیز خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے متحد ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • انڈسٹری میں سب سے زیادہ فلرٹ کون اداکار کرتا ہے؟ مہوش حیات نے بتادیا
  • اسکرین ٹائم کے بچوں کی صحت پر حیران کن مثبت اثرات سامنے آگئے، نئی تحقیق
  • بورے والا: سفاک بیوی نے آشنا کے ساتھ ملکر سر پر اینٹیں مار کر شوہر کو قتل کردیا
  • شہرت کی وجہ سے موسیقاروں کی زندگی میں کمی آتی ہے، نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف
  • نشے میں دھت شوہر نے بیوی کو اُٹھا کر زمین پر پٹخ دیا، 22 سالہ خاتون ہلاک
  • شراب کے نشے میں دھت شوہر نے 22 سالہ نوجوان بیوی کو زمین پر پٹخ کر قتل کر دیا
  • جہاں عورتیں خوفزدہ ہوں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے: آصفہ بھٹو
  • رونالڈو کی مہارت کے پیچھے کیا راز ہے؟ تحقیق میں حیران کن انکشافات
  • شوہر نے ایک ارب روپے کی لاٹری جیتنے کی خبر بیوی سے چھپائی، وجہ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
  • شوہر نے ایک ارب کی لاٹری جیتنے کی خبر بیوی سے چھپالی، چونکا دینے والی وجہ سامنے آگئی