پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز مقرر کر دیا گیا ہے۔

ان کی یہ تقرری عثمان واہلہ کی سبکدوشی کے بعد عمل میں لائی گئی، جو کافی عرصے سے اس عہدے پر فائز تھے۔

ذرائع کے مطابق، پی سی بی کے چیئرمین سید محسن رضا نقوی نے جمعہ کی شب اسلام آباد میں ایک عشائیے کے دوران شان مسعود کی تقرری کا باضابطہ اعلان کیا۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پی سی بی اپنے انتظامی ڈھانچے میں اہم تبدیلیاں کر رہا ہے، جن کا مقصد بین الاقوامی سطح پر ٹیم کی کارکردگی بہتر بنانا اور آپریشنز کو زیادہ مؤثر انداز میں چلانا ہے۔

شان مسعود، جو حالیہ مہینوں میں بطور ٹیسٹ کپتان نمایاں قیادت دکھا چکے ہیں، اب بورڈ کے فیصلوں میں بھی فعال کردار ادا کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی تقرری کا مقصد کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان براہِ راست رابطے کو مضبوط بنانا ہے، تاکہ کرکٹ کے تکنیکی اور آپریشنل معاملات میں میدان اور دفتر کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔

واضح رہے کہ عثمان واہلہ طویل عرصے سے پی سی بی کے ساتھ منسلک تھے اور انہوں نے متعدد بین الاقوامی سیریز، ورلڈ کپ اور آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کے امور سنبھالے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز پاکستان کرکٹ بورڈ شان مسعود.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز پاکستان کرکٹ بورڈ

پڑھیں:

نیشنل بینک آف پاکستان میں بدعنوانی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا تحقیقات کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ نیشنل بینک آف پاکستان پر مبینہ بدعنوانی کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں 4 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے اثاثوں کی غیر مجاز فروخت شامل ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے صدر نیشنل بینک کو خط ارسال کرکے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شیئرز کی غیر مجاز فروخت سے قومی خزانے کو 3 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مارچ 2024ءمیں نیشنل بینک سے بیرون ملک شیئرز کی فروخت کا ایکسٹرنل آڈٹ سرٹیفکیٹ طلب کیا تھا۔ تاہم نیشنل بینک نے پیپرا قواعد کے برخلاف یو بی ایل کے فائدے میں شیئرز 2.90 ملین پاﺅ نڈز میں فروخت کیے، اور ان اثاثوں کے عوض حاصل شدہ رقم قومی خزانے میں منتقل نہیں کی گئی۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے مطابق اثاثوں کی درست قیمت کا تعین بھی نہیں کیا گیا تھا، جب کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق ان اثاثوں کی اصل مارکیٹ ویلیو 35 ملین برطانوی پاﺅ نڈز تھی۔

اسٹیٹ بینک کے واضح احکامات کے باوجود اس معاہدے کے نتیجے میں حاصل ہونے والی رقم پاکستان منتقل نہ کرنے کو ریگولیٹری فریم ورک کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے صدر نیشنل بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں تاکہ قومی خزانے کو ہونے والے نقصان کا حساب لیا جا سکے اور ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز مقرر
  • شان مسعود کو پی سی بی کا نیا ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز مقرر کردیا گیا
  • آئی سی سی کے نئے وائیڈ بال قوانین: پچ پر اب نیلی اور پیلی لکیریں
  • پاکستان کی جیو سائنس ایڈوانسڈ ریسرچ لیبارٹری جدید طرز پر اپ گریڈ
  • نیشنل بینک آف پاکستان میں بدعنوانی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا تحقیقات کا مطالبہ
  • IMFکا گندم کی کم از کم امدادی قیمت مقرر کرنے پر اعتراض، وزارت خوراک کو خط
  • ایشیا کپ ٹرافی تنازع: بھارت کی ہٹ دھرمی پر پاکستان کا دو ٹوک مؤقف، معاملہ آئی سی سی میں جانے کا امکان
  • وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے ٹورازم کوارڈینیٹر کی تقرری پر ٹور آپریٹرز کا شدید تحفظات کا اظہار
  • ڈائریکٹر نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن سلیمان احمد کراچی کے ریجنل سینٹر میں انچارج مقرر