نئے ٹریفک آرڈیننس کیخلاف ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال پر آئی جی پنجاب کا ردِعمل
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور—فائل فوٹو
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ بغیر لائسنس ڈرائیونگ موت کو دعوت دینا ہے۔
پنجاب میں نئے ٹریفک آرڈیننس کے خلاف ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی کال پر آئی جی پنجاب پولیس نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کی حفاظت پر کوئی دباؤ یا بلیک میلنگ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہذب ممالک میں قانون پر عمل داری کی حمایت کی جاتی ہے ناکہ ہڑتالیں، بغیر لائسنس ڈرائیونگ موت اور حادثات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ اسکول کے بچوں کی زندگیوں کی حفاظت پر کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہڑتال کا مطلب ہے حادثات ہوتے رہیں اور لوگ مرتے رہیں، عوام کے جان کی اہمیت کے مسئلے پر اچھے اقدام کی حمایت ہونی چاہیے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ مہذب ممالک میں قانون کی حمایت ہوتی ہے، ہڑتالیں نہیں، عوام کے جان ا ور مال کا تحفظ ہماری پہلی ذمے داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہلت دے رہے ہیں، گاڑی بند ہو گی تو سڑک پر نہیں آنے دیں گے، قانون پر عمل کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب کے بلدیاتی قانون کیخلاف جماعتِ اسلامی کے ملک گیر احتجاجی مظاہرے
امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر پنجاب حکومت کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف صوبے کے متعدد شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ لاہور، فیصل آباد، وہاڑی، مظفرگڑھ، چنیوٹ اور بہاولنگر سمیت مختلف شہروں میں کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی۔
لاہور میں مال روڈ پر منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال سب کے سامنے ہے، 78 سال سے عوام مشکلات کا شکار ہیں اور نہ صرف معیشت بلکہ سیاسی نظام بھی ناکام دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکمران طبقہ عوامی مسائل سے بے خبر ہے اور ’’فارم 47‘‘ کے ذریعے بننے والی حکومت عوامی نمائندگی کا حق ادا نہیں کر رہی۔
انہوں نے پنجاب کے نئے بلدیاتی ایکٹ کو ’’کالا قانون‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت اختیارات عوام کی بجائے بیوروکریسی اور صوبائی حکومتوں کے پاس چلے جائیں گے۔ حافظ نعیم نے سوال اٹھایا کہ ووٹ کو عزت دینے کا دعویٰ کرنے والوں نے بلدیاتی انتخابات کیوں نہ کروائے؟ انہوں نے اعلان کیا کہ 21 دسمبر کو تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز پر دھرنے دیے جائیں گے۔
اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی دور کی بیوروکریسی خود کو عوام کا حاکم سمجھتی ہے، جبکہ 2019 کے بلدیاتی انتخابات بھی نہ ہونے کی ذمہ داری مسلم لیگ (ن) پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر جماعتی بنیادوں پر الیکشن کروانا جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ بلدیاتی اداروں پر آرڈیننس کے ذریعے قبضہ کیا گیا، جسے جماعت اسلامی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں تمام اختیارات صوبائی حکومت نے اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں، جبکہ دونوں بڑی جماعتیں خاندانی سیاست کو فروغ دے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ آپس میں رشتہ دار ہیں لیکن اس کے باوجود عوام کو حقیقی اختیار دینے سے گریز کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، جب سیاسی رہنماؤں کو اسٹیبلشمنٹ کا سہارا ملتا ہے تو وہ اپنے آپ کو کامیاب سمجھنے لگتے ہیں۔