برطانیہ میں پہلی بار ڈبل ڈیکر ٹرینوں کا جلد آغاز
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ میں پہلی بار ڈبل ڈیکر ٹرینوں کا جلد آغاز
لندن: برطانیہ میں پہلی بارڈبل ڈیکر ٹرینوں کاجلد آغاز ہونے والا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق یورو اسٹار ٹرین کمپنی کی جانب سے ایک خوش آئند اعلان کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں پہلی بار ڈبل ڈیکر ٹرینوں کا جلد آغاز ہونے جا رہا ہے ، جس کے لیے پہلا بیڑا خریدا جا رہا ہے۔ مذکورہ ٹرین کے راستے کے لیے لندن سینٹ پینکراس تا پیرس اور برسلزسے ایمسٹرڈیم کے درمیان چینل ٹنل استعمال ہوں گے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں ٹرینوں کی تیاری کے لیے 17 لاکھ پاو¿نڈ کا معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ یورو اسٹار کی جانب سے 30 ٹرینوں کے ابتدائی آرڈر کی تصدیق بھی ہوچکی ہے جبکہ مزید 20 کے لیے آپشن موجود ہے، مکمل طور پر اس برقی بیڑے کا نام یورو اسٹار سیلسٹیا رکھا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: برطانیہ میں پہلی ڈیکر ٹرینوں کا کے لیے
پڑھیں:
مین ہول کھلے نہ رہیں، آئیں ڈھکن لے جائیں، سیلانی کا کراچی میں مہم کا آغاز
سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین نے کہا کہ ہم ریاست تو نہیں ہیں لیکن اس کے سامنے ایک تنکے کی مانند ہیں تاہم یہ شہر ہم سب کا ہے اور ساڑھے تین کروڑ آبادی والے شہر کے مکینوں کو صرف متعلقہ ادارے کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، ہم سب کو مل کر انسان کی جان بچانی ہے اور ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین مولانا محمد بشیر فاروق قادری نے کہا ہے کہ سیلانی نے کھلے مین ہول ڈھکنے کے لیے آآآئیں، ڈھکن لے جائیں‘‘ کے عنوان سے خصوصی مہم کا آغاز کردیا ہے، انہوں نے ڈالے والی گاڑیوں کے مالکان سے اپیل کی کہ وہ سیلانی سے ایک یا دو ڈھکن مفت حاصل کرکے اپنی گاڑی میں رکھ لیں اور جہاں کھلا ہوا میں ہول دیکھیں، وہاں سیلانی کے فراہم کردہ ڈھکن لگادیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈالے والی گاڑیوں میں عام طور پر گارڈ یا ملازم وغیرہ بھی بیٹھے ہوتے ہیں، اس لیے وہ مل کر یہ بھاری ڈھکن اٹھاسکتے ہیں اور نصب کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل طویل عرے سے سیلانی کی جانب سے سڑکوں کی پیوندکاری اور کھلے مین ہول ڈھکنے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم گزشتہ دنوں نیپا پر کھلے مین ہول میں گر کر معصوم ابراہیم کے جاں بحق ہونے پر سیلانی نے اپنی اس مہم کو ایک نئے انداز سے شروع کردیا ہے۔
انہوں نے اس سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار اگرچہ ریاست ہوتی ہے لیکن اگر ریاست اتنے بڑے اور ہر پھیلے ہوئے شہر میں اپنے فرائض ادا کرنے سے قاصر ہو تو پھر ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے، اگر کوئی شہری، متعلقہ ادارے کی غفلت دیکھے تو بس اتنا کرے کہ سیلانی کے نمبر پر فون کرکے کھلے مین ہول کے علاقے کی تفصیلات سے آگاہ کردے، ہمارا عملہ سیلانی کی جانب سے اس مین ہول کو ڈھکن لگا دے گا جو مضبوط اور بھاری میٹریل سے تیار کردہ معیاری ڈھکنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاست تو نہیں ہیں لیکن اس کے سامنے ایک تنکے کی مانند ہیں تاہم یہ شہر ہم سب کا ہے اور ساڑھے تین کروڑ آبادی والے شہر کے مکینوں کو صرف متعلقہ ادارے کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، ہم سب کو مل کر انسان کی جان بچانی ہے اور ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانا ہے۔