پنجاب کے سیلاب متاثرہ 27 اضلاع کی 72 تحصیلیں آفت زدہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
لاہور:
پی ڈی ایم اے نےسیلاب سے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے۔
ترجمان کے مطابق 27 اضلاع کی 72 تحصیلوں کو موضع جات کے لحاظ سے آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق 50 فیصد سے زیادہ متاثر ہونے والے موضع جات کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔
آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن بورڈ آف ریونیو پنجاب اور پی ڈی ایم اے کے اشتراک سے جاری کیا گیا۔ یہ فیصلہ پنجاب نیشنل کلیمیٹیز پری وینشن اینڈ ریلیف ایکٹ 1958 کے تحت کیا گیا ہے۔ جس کے تحت ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں فوری بحالی اور امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔اس کے علاوہ متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگانے اور مالی امداد کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق ریلیف کمشنر پنجاب کی جانب سے نگرانی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال خریف سیزن کے دوران لینڈ ریونیو اور آبیانہ کی وصولی نہیں کی جائے گی۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ پی ڈی ایم اے پنجاب اور ضلعی حکومت ان علاقوں میں سڑکوں، نکاسی آب، اسکولوں، صحت مراکز اور گھروں کی بحالی کے لیے منصوبے شروع کرے گی۔ جن کسانوں کی فصلیں یا مویشی متاثر ہوئے ہیں، انہیں زرعی قرضوں میں نرمی، معافی یا تاخیر کی سہولت مل سکتی ہے۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ خاندانوں کے لیے ریلیف کیمپس کو یقینی بنایا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل آفت زدہ قرار پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
قبائل اپنی مرضی سے پاکستان میں شامل ہوئے، اپنا حق مانگ رہے ہیں بھیک نہیں، سہیل آفریدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا ( کے پی کے) کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ قبائل نے اپنی مرضی سے پاکستان میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ پاکستانی تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، انہوں نے واضح کیا کہ قبائلی عوام کو کسی کی مہربانی نہیں بلکہ اُن کا جائز حق دیا جائے۔
امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کےپی کے نے کہا کہ میری نامزدگی پر اعتراضات ضرور اٹھائے گئے، لیکن میرا عزم ہے کہ میں صوبے کے تمام عوام خصوصاً ضم اضلاع کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہوں گا، ضم شدہ اضلاع کے بقایاجات فوری طور پر ادا کیے جائیں، کیونکہ قبائلی عوام بھیک نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ان علاقوں کی ترقی، روزگار، تعلیم اور امن کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ برسوں کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ امن و استحکام کے فروغ کے لیے ہر ضلع میں امن جرگوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ عوامی سطح پر بات چیت اور رابطے کا سلسلہ مضبوط ہو۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام نے ہمیشہ ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے قربانیاں دی ہیں اور اُن کی حب الوطنی کسی سے کم نہیں، قبائل اپنی مرضی سے پاکستان میں شامل ہوئے، کسی دباؤ یا مجبوری کے تحت نہیں، اور وہ آج بھی اسی عزم کے ساتھ پاکستانی ہیں اور رہیں گے۔
سہیل آفریدی نے زور دیا کہ وفاقی حکومت اور متعلقہ ادارے ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے وعدے پورے کریں تاکہ قبائلی عوام کو وہ مقام دیا جا سکے جس کے وہ مستحق ہیں۔