شہید صحافی ارشد شریف کی والدہ انتقال کر گئیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
شہید صحافی ارشد شریف کی والدہ انتقال کر گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 26 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس) شہید صحافی ارشد شریف کی والدہ رفعت آراء علوی انتقال کر گئیں جب کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے شہید صحافی ارشد شریف کی والدہ کے انتقال پر اظہارِ افسوس کیا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ ایک بہادر اور عظیم ماں تھیں جنہوں نے سچائی کا علم بلند رکھنے والا بیٹا پروان چڑھایا، شہید ارشد شریف جیسے جری اور بااصول صحافی قوم کا فخر ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ مرحومہ کے لیے بلندیِ درجات اور اہلِ خانہ کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کی۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ارشد شریف کی قربانی صحافت کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی، قوم ارشد شریف اور اُن کی عظیم والدہ کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک افغان مسئلہ حل کرنا مشکل نہیں ہے، فی الحال کچھ نہیں کررہا، ڈونلڈ ٹرمپ پاک افغان مسئلہ حل کرنا مشکل نہیں ہے، فی الحال کچھ نہیں کررہا، ڈونلڈ ٹرمپ آزاد کشمیر میں حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی متحرک، صدر زرداری کا وزیراعظم سے رابطہ چوہدری سالک حسین کے ایک سالہ پرانے کلپ کو توڑ موڑ کر پیش کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے ۔ مصطفیٰ ملک پنجاب پولیس کے ایک اور سب انسپکٹر کی سی ایس ایس امتحان میں کامیابی ہنگو حملہ: شہید ایس پی اسد زبیر کے پاس حساس مقام پر جانے کیلئے بلٹ پروف گاڑی نہیں تھی ن لیگ کو وزیراعظم آزادکشمیر انوار الحق کی حمایت سے بدنامی کے سواکچھ حاصل نہیں ہوا، طلال چوہدریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
35 ویں نیشنل گیمز: 15 سالہ مدیحہ نے ویٹ لفٹنگ میں والدہ کو ہراکر سلور میڈل جیت لیا
کراچی میں جاری 35 ویں نیشنل گیمز لاہور سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ مدیحہ نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلے میں اپنی والدہ ظاہرہ زبیر کو ہرا کر سلور میڈل حاصل کرلیا۔
86 کلوگرام کی کلاس میں مدیحہ نے 129 کلو وزن اٹھا کر سلور میڈل حاصل کیا جبکہ ان کی والدہ ظاہرہ نے مجموعی طور پر 108 کلو وزن اٹھایا۔
گھر کے دیگر 3 افراد بھی مقابلے میں شاملویٹ لفٹنگ کے ان مقابلوں میں لاہور سے تعلق رکھنے والی مدیحہ کے گھر کے 4 دیگر افراد حصہ لے رہے ہیں جن میں والدہ ظاہرہ، والد محمد زبیر منظور، پھوپھی صائمہ اورچچا زہیب منظور شامل ہیں۔
ماں تو ماں ہوتی ہےمیڈل نہ جیتنے کے باوجود ظاہرہ زبیر بیحد خوش تھیں کہ ان کی بیٹی نے ایونٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی۔
مدیحہ نے جیت کے بعد کہا کہ انہیں بچپن سے ہی ویٹ لفٹنگ کا ماحول ملا کیونکہ ان کے والد، دادا اور والدہ سب ویٹ لفٹرز ہیں۔
مدیحہ کی خواہش دادا کی طرح نام پیدا کرناوہ نیشنل گیمز میں میڈل جیت کر خوش ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ وہ اپنے دادا اولمپیئن محمد منظور کی طرح اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کریں۔
مدیحہ کے والد محمد زبیر پولیس کی نمائندگی کرتے ہوئے نیشنل گیمز میں حصہ لے رہے ہیں۔
مدیحہ کے دادا محمد منظور نے سنہ 1976 کے اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
35ویں قومی گیمز بیٹی نے ماں کو ہرادیا ویٹ لفٹنگ مقابلہ