آزاد کشمیر رجمنٹ کے بہادر سپوت نائیک سیف علی جنجوعہ شہید، ہلالِ کشمیر کا 77واں یومِ شہادت
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
آزاد کشمیر رجمنٹ کے بہادر سپوت نائیک سیف علی جنجوعہ شہید (ہلالِ کشمیر) کا 77واں یومِ شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
نائیک سیف علی جنجوعہ نے 1948 کی پاک۔بھارت جنگ کے دوران پیر کلیوہ پوسٹ پر دشمن کے خلاف بہادری اور عزم کی لازوال داستان رقم کی۔ وہ 23 اپریل 1922 کو کھنڈہار، تحصیل مہندر پونچھ (آزاد جموں و کشمیر) میں پیدا ہوئے۔ 1947 میں پاکستان واپس آکر سردار فتح محمد کریلوی کی ‘حیدری فورس’ میں شامل ہوئے، جسے بعدازاں ‘شیرِ ریاستی بٹالین’ کا نام دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: وزیرِ اعظم کا پائلٹ آفیسر راشد منہاس نشانِ حیدر کی 54ویں برسی پر خراجِ عقیدت
سیف علی جنجوعہ کو ان کی قابلیت کے پیشِ نظر نائیک کے عہدے پر ترقی دی گئی اور انہیں بدھا کھنہ کے محاذ پر وطن کے دفاع کی ذمہ داری سونپی گئی۔ دشمن سے پیر کلیوہ کے مقام پر کئی روز تک شدید لڑائی جاری رہی۔ 26 اکتوبر 1948 کو بھارتی فوج نے بریگیڈ سطح کے دستے، توپ خانے، ٹینکوں اور فضائیہ کی مدد سے پوسٹ پر بھرپور حملہ کیا۔
شدید بمباری کے باوجود نائیک سیف علی جنجوعہ نے ہمت نہ ہاری، اپنی مشین گن سے فائرنگ جاری رکھی اور زخمی حالت میں بھی اپنے جوانوں کی رہنمائی کرتے رہے۔ دونوں ٹانگوں کے زخمی ہونے کے باوجود انہوں نے اپنے ساتھیوں کو منظم رکھا اور دشمن کے خلاف بھرپور مزاحمت جاری رکھی۔
یہ بھی پڑھیے: نشانِ حیدر پانیوالے میجر شبیر شریف شہید کا53واں یومِ شہادت
پاک فوج کے اس بہادر سپوت نے 26 اکتوبر 1948 کو مادرِ وطن کے دفاع میں جان کا نذرانہ پیش کیا۔ دشمن کو اس محاذ پر بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور وہ پسپا ہوگیا۔ بعدازاں 14 مارچ 1949 کو حکومتِ آزاد جموں و کشمیر نے بعد از شہادت نائیک سیف علی جنجوعہ کو ‘ہلالِ کشمیر’ کے اعلیٰ ترین عسکری اعزاز سے نوازا، جو 1995 میں حکومتِ پاکستان نے نشانِ حیدر کے مساوی قرار دیا۔
نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کی قربانی آج بھی قوم کے لیے عزم، ایمان اور بہادری کی روشن مثال ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نائیک سیف علی جنجوعہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا اعلان کر دیا
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کرلیا، نئے قائد ایوان کے نام کا اعلان منگل تک متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق 27 اکتوبر کو کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف ریاست بھر میں یوم سیاہ منایا جاتا ہے اس لیے فوری طور پر نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا اور یوم سیاہ کے بعد تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی جائے گی۔ یہ فیصلہ صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اجلاس میں کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ جس کے نمبر مکمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم چوہدری انوار الحق مستعفی نہ ہوئے تو ہم تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔ آزاد کشمیر میں نئے وزیر اعظم کیلئے پی پی پی کے چار اہم رہنماؤں کے درمیان سخت مقابلہ ہے جن میں صدر پاکستان پیپلز پارٹی چوہدری یاسین، اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، سینئر نائب صدر پی پی پی سردار یعقوب اور سیکرٹری جنرل راجہ فیصل ممتاز راٹھور شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق موجودہ اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نئے وزیر اعظم کیلئے فیورٹ ہیں، تاہم بعض ارکان نے مرکزی قیادت کو تجویز دی ہے کہ چوہدری یاسین چونکہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر ہیں۔ اس لیے انہیں قائد ایوان نامزد کیا جائے۔ نئے وزیراعظم کے نام کا حتمی فیصلہ صدر آصف علی زرداری کریں گے جس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس کا اعلان کریں گے۔