ایک سال پرانی تقریر کے چند سیکنڈ کاٹ کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، ہمیشہ فلسطین کا مقدمہ لڑا، چوہدری سالک حسین
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کا کہنا ہے کہ ان کی فلسطین کے لیے حمایت ہمیشہ واضح رہی ہے، وہ اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر فلسطین کے حق میں آواز اٹھاتے رہے ہیں، ان کا ایک کلپ کاٹ کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
ایکس پر جاری اپنے بیان میں چوہدری سالک حسین نے کہا کہ " ہمارے لیے فلسطین ہماری شہ رگ کے قریب ہے اور ہم کسی بھی جبر یا قبضے کے ساتھ کبھی نہیں کھڑے ہوئے۔ ہماری فلسطین کے لیے حمایت ہمیشہ واضح رہی ہے۔ اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر فلسطین کے حق میں آواز اٹھاتا رہا ہوں۔"
ضمنی انتخاب، مسلم لیگ ن کے امیدواروں کے نام فائنل
انہوں نے کہا کہ ایک سال پرانی تقریر کے چند سیکنڈ کاٹ کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ وہ پوری دنیا کے سامنے فلسطین کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔
چوہدری سالک حسین نے کہا کہ بیرون ملک مفرور بعض لوگ بھی ان کے خلاف پراپیگنڈہ مہم میں شامل ہیں لیکن وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ان لوگوں کی اسرائیل کو تسلیم کرانے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چوہدری سالک حسین فلسطین کے
پڑھیں:
کشمیر، فلسطین میں ظلم نہیں رکتا تو اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال: ملک احمد خان
لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی ہیومن رائٹس چیئر کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن پر قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس میں پرو وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی، صدر اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر امجد عباس مگسی، ڈاکٹر بشریٰ رحمن، چیئر ہیومن رائٹس ڈاکٹر عابدہ اشرف، معروف قانون دان احمر بلال صوفی اور ڈاکٹر مجاہد گیلانی سمیت مختلف جامعات کے اساتذہ، طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف سڈنی، واشنگٹن، لندن اور دنیا کے دیگر شہروں میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر آئے لیکن افسوس کہ پاکستان اور دیگر مسلم ممالک میں اس پیمانے پر احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا۔ فلسطین میں نسل کشی کے خلاف دنیا کے ہر فورم پر آواز بلند ہوئی، مگر سوال یہ ہے کہ جب سب لوگ مظالم کا اعتراف کر رہے ہیں تو امریکہ اسے ویٹو کیوں کرتا ہے۔ اگر کشمیر اور فلسطین پر ظلم نہیں رک سکتا تو ایسی اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال اٹھتا ہے۔ ہم کشمیر اور فلسطین کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں وہ ناکافی ہے، یہ ذمہ داری صرف ایک جماعت تک محدود نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کی ہے۔ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ خطبہ حجتہ الوداع انسانی حقوق کی بنیاد ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے لیے آواز بلند کرنا فرض ہے، ہم اپنے گھر سے شروع کریں اور خود کسی ظلم کا حصہ نہ بنیں۔ سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ اقوام متحدہ تقاریر کرنے کا ایک کلب بن چکا ہے۔ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں کہاں ہیں، اسی ہزار لوگ فلسطین میں شہید ہوئے لیکن طاقتور ممالک نے تماشا دیکھا۔ احمر بلال صوفی نے کہا کہ انسانی حقوق پر دنیا کے تمام اقوام متفق ہیں۔ جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزیاں کشمیر میں ہو رہی ہیں، بھارت میں تمام اقلیتوں کے ساتھ بدترین سلوک ہو رہا ہے یہ دنیاکی واحد ریاست ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اپناتی ہے اور اکھنڈ بھارت کا نعرہ عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر تفصیلی پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر طرح کا ظلم مقبوضہ کشمیر میں ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ ڈاکٹر بشریٰ رحمن نے کہا کہ ہیومن رائٹس چیئر گزشتہ چار سالوں سے انسانی حقوق کے حوالے سے آگاہی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور جہاں کہیں استحصال ہو رہا ہو اس کے خلاف آواز اٹھانا چاہیے۔ ڈاکٹر عابدہ اشرف نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے، انسانیت و مساوات کا پیغام عالمی ہے۔