پاکستان اوربنگلہ دیش کا دفاعی اورسکیورٹی تعاون مضبوط بنانے پراتفاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
پاکستان اور بنگلہ دیش نے دوطرفہ دفاعی اورسکیورٹی تعاون مستحکم کرنے کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔
اِس بات کا اعتراف ڈھاکہ میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس اور عسکری قیادت سے الگ الگ ملاقاتوں میں کیا گیا۔
فریقین نے موجودہ عالمی اور علاقائی صورتحال اورسکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان کی جانب سے بنگلہ دیش کے ساتھ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو پھر سراہا اور مساوی خود مختاری اور باہمی احترام پر مبنی اِن تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے مشترکہ عزم کو اجاگر کیا۔
فریقین نے دفاعی اور سکیورٹی اشتراکِ عمل بہتر بنانے کی خواہش ظاہرکرتے ہوئے دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان تعاون کو وسعت دینے اور متعلقہ اقدامات کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے سلہٹ میں سکول آف انفینٹری اینڈ TACTICS کا بھی دورہ کیا اور فیکلٹی اور طلبہ سے گفتگو کی۔
بنگلہ دیش کی سول ملٹری قیادت نے پاکستان کی مسلح افواج کے پیشہ ورانہ معیار اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ان کی کامیابیوں اور دی گئی قربانیوں کو سراہا۔
General Sahir Shamshad Mirza, NI, NI (M), Chairman Joint Chiefs of Staff Committee (CJCSC), while on an official visit to Bangladesh, called on H.
— PTV News (@PTVNewsOfficial) October 27, 2025
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش
پڑھیں:
چین اور آسٹریلیا تعلقات مضبوط بنانے پر تیار، لی کیانگ اور انتھونی البانیز کی ملاقات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالےشیا: چین کے وزیر اعظم لی کیانگ نے آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز سے ملاقات میں کہا ہے کہ بیجنگ آسٹریلیا کے ساتھ ایک زیادہ پختہ اور مستحکم جامع اسٹریٹجک شراکت داری” قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ ملاقات ایشیا پیسفک اور ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (ASEAN) سمٹ کے موقع پر ہوئی ، لی نے آسٹریلیا کے ساتھ اسٹریٹجک رابطے قائم رکھنے اور باہمی مفاد کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔
لی نے کینبرا سے کہا کہ چین گرین اکانومی، ہائی ٹیک انڈسٹریز اور ڈیجیٹل سیکٹر میں تعاون کے مواقع بروئے کار لانے کے لیے آسٹریلیا کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے، وہ چینی کمپنیوں کے لیےکھلا، شفاف اور غیر امتیازی ماحول” فراہم کرے۔
ملاقات کے بعد البانیز نے کہا کہ آسٹریلیا اور چین کا تعلق اہم ہے، ہماری معیشت، سلامتی اور خطے کے استحکام کے لیے یہ ضروری ہے۔ چین ہمارا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور یہ صورتحال بدلنے والی نہیں۔
انہوں نے جنوبی چین سمندر میں پچھلے بدھ کو چینی فوج کی جانب سے آسٹریلوی جنگی طیارے کو واپس بھیجے جانے کے واقعے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اختلافات کو دوستانہ طریقے سے زیر بحث لایا جا سکتا ہے۔