ترکیہ میں شدید زلزلہ، شدت 6.1 ریکارڈ، متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترکیہ کے مغربی علاقے میں ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ زلزلے کی شدت 6.1 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز بالیکسیر صوبے کے قصبے سندرگی میں واقع تھا۔ ماہرین کے مطابق زلزلہ زمین کی سطح سے تقریباً 6 کلومیٹر گہرائی میں آیا، جس کے باعث اس کے جھٹکے دور دراز علاقوں تک محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے استنبول، بورصہ، مانیسا اور ازمیر سمیت کئی شہروں میں واضح طور پر محسوس کیے گئے، جس کے بعد شہری خوفزدہ ہو کر گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امدادی ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ صورتحال سے فوری نمٹا جا سکے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ اگست میں بھی اسی خطے میں 6.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغانستان: پنج شیر میں این آر ایف کا بڑا آپریشن، طالبان کے 17 جنگجو ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے صوبے پنجشیر میں نیشنل ریزسٹنس فرنٹ (این آر ایف) نے طالبان کے ایک اہم مرکز پر پیچیدہ کارروائی کرتے ہوئے 17 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کردیا، جن میں ایک بٹالین کے چیف آف اسٹاف بھی شامل ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ آپریشن 7 دسمبر 2025 کی شب ضلع درہ کے علاقے عبداللہ خیل کی وادی میں واقع طالبان کے مضبوط گڑھ منجستو گاؤں میں کیا گیا۔
کارروائی شام 6 بجے دو مراحل میں ہوئی— پہلے بارودی سرنگ کے دھماکے سے حملہ کیا گیا جس کے فوراً بعد راکٹوں کی بوچھاڑ کی گئی، جس سے طالبان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
این آر ایف کے مطابق یہ مرکز طالبان کی وزارتِ دفاع کی اسپیشل بریگیڈ کا اہم بیس تھا جہاں تعینات جنگجو مقامی آبادی کو مسلسل ہراساں اور تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔ حملے میں طالبان کا پورا بیس مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن میں این آر ایف کے کسی لڑاکا یا شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، جبکہ طالبان کے پانچ جنگجو شدید زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت کی جانب سے اب تک اس حملے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔