اسلام آباد اور کابل کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ رہنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز مندی کا سلسلہ جاری رہا۔

سرمایہ کاروں کے منفی جذبات کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1,600 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1,635.

97 پوائنٹس یعنی  1.02 فیصد کمی کے ساتھ 158,465.05 پر بند ہوا۔

Market Close Update: Negative Today! ????
???????? KSE 100 ended negative by -1,636 points (-1.02%) and closed at 158,465.1 with trade volume of 390.2 million shares and value at Rs. 27.35 billion. Today's index low was 158,307 and high was 160,690. pic.twitter.com/QiAjUJcG7S

— Investify Pakistan (@investifypk) October 29, 2025

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے بدھ کی صبح تصدیق کی کہ استنبول میں اسلام آباد اور کابل کے درمیان تازہ مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

عطااللہ تارڑکے مطابق افغان فریق بنیادی مسئلے سے انحراف کرتے ہوئے اصل نکات سے گریز کی پالیسی پر کاربند رہا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس 2 ہزار پوائنٹس گر گیا

استنبول میں یہ مذاکرات ہفتے کے روز اس وقت شروع ہوئے جب طالبان کے 2021 میں کابل پر قبضے کے بعد سرحدی جھڑپوں کا بدترین سلسلہ سامنے آیا۔

منگل کے روز بھی اسٹاک مارکیٹ میں شدید فروخت دیکھی گئی، جس میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر منافع حاصل کرنے اور حصص فروخت کرنے کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس 2,062.78 پوائنٹس یعنی 1.27 فیصد کمی کے ساتھ 160,101.03 پر بند ہوا۔

بین الاقوامی سطح پر بدھ کے روز ایشیائی منڈیوں کو وال اسٹریٹ سے مثبت اشارے ملے، جہاں مصنوعی ذہانت سے متعلق نئی توقعات نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا۔

سرمایہ کار امریکی فیڈرل ریزرو کے شرح سود کے فیصلے اور بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے مالی نتائج کے منتظر ہیں۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 2 ہزار پوائنٹس کی کمی

امریکی شرحِ سود میں ممکنہ کمی کے امکانات نے عالمی بانڈز کو سہارا دیا جبکہ ڈالر کو دباؤ میں رکھا، کیونکہ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ بدھ کا متوقع فیڈ ریٹ کٹ رواں سال کا آخری نہیں ہوگا۔

گزشتہ شب وال اسٹریٹ میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی جب این ویڈیا اور مائیکروسافٹ کے مثبت اعلانات کے بعد مارکیٹ نے نئی بلندیاں چھو لیں۔

این ویڈیا نے اعلان کیا کہ اس نے اپنی اے آئی چپس کے لیے 500 ارب ڈالر کی پیشگی بکنگ حاصل کی ہے اور امریکی محکمہ توانائی کے لیے 7 سپر کمپیوٹرز تعمیر کرے گا۔

دوسری جانب، مائیکروسافٹ نے اوپن اے آئی کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت اوپن اے آئی کو پبلک بینیفٹ کارپوریشن میں تبدیل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟

ان مثبت خبروں کے باعث ایشیائی مارکیٹوں میں بھی تیزی دیکھی گئی۔ ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسیفک انڈیکس جاپان کے علاوہ دیگر ممالک کے لیے 0.16 فیصد بڑھا۔

جاپان کا نکی انڈیکس ایک فیصد سے زائد بڑھ کرنئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ جنوبی کوریا کا کوسپی انڈیکس بھی ایس کے ہائنکس کے مثبت نتائج اور پرامید اندازے کے باعث اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹاک مارکیٹ امریکی فیڈرل ریزرو پاکستان اسٹاک ایکسچینج طالبان عطااللہ تارڑ وال اسٹریٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹاک مارکیٹ امریکی فیڈرل ریزرو پاکستان اسٹاک ایکسچینج طالبان عطااللہ تارڑ وال اسٹریٹ اسٹاک ایکسچینج میں پاکستان اسٹاک اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کے باعث کے لیے کے روز

پڑھیں:

عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا دوبارہ 4 ہزار ڈالر کی سطح عبور کر گیا۔

عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد فی اونس سونا دوبارہ 4 ہزار ڈالر کی سطح عبور کر گیا۔ سونے میں سرمایہ کاروں کی نئی دلچسپی کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر کی گراوٹ اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے ممکنہ شرح سود میں کمی کی توقعات ہیں۔ منگل کی صبح   اسپاٹ گولڈ 0.7 فیصد اضافے کے ساتھ 4,009.39 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو پیر کے روز 3 فیصد کی تیز گراوٹ کے بعد اکتوبر 10 کے بعد کی کم ترین سطح پر آگیا تھا۔ دسمبر ڈیلیوری کے لیے امریکی گولڈ فیوچرز بھی 0.1 فیصد اضافے کے ساتھ 4,022.10 ڈالر فی اونس پر بند ہوئے۔ کے سی ایم ٹریڈ کے چیف مارکیٹ تجزیہ کار ٹِم واٹرر نے کہا کہ حالیہ کمی کے بعد سرمایہ کاروں نے خریداری میں دلچسپی دکھائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو سرمایہ کار موقع کے انتظار میں تھے، وہ اب موجودہ سطح پر سونا خریدنے میں دلچسپی لے رہے ہیں،ڈالر میں معمولی کمزوری نے بھی سونے کو سہارا دیا ہے۔ حیران کن اعداد و شمار آگئے امریکی ڈالر انڈیکس میں 0.1 فیصد کمی دیکھی گئی، جس سے دیگر کرنسیوں کے حامل سرمایہ کاروں کے لیے سونا خریدنا نسبتا سستا ہو گیا۔ اگرچہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات میں پیش رفت کی اطلاعات نے عالمی مارکیٹ میں اعتماد بڑھایا ہے، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سونا اب بھی شرح سود میں کمی کی توقعات کے باعث مستحکم رہے گا۔ دونوں ممالک کے اقتصادی حکام نے ممکنہ تجارتی معاہدے کا مسودہ تیار کیا ہے، جو اس ہفتے صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے جائزے کے لیے پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک مارکیٹ بدھ کے روز بھی مندی کا شکار رہی
  • کیا پاکستان اسٹاک مارکیٹ اس سال کے اختتام پرنئی تارخ رقم کر پائے گی؟
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس 2 ہزار پوائنٹس گر گیا
  • عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا دوبارہ 4 ہزار ڈالر کی سطح عبور کر گیا۔
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت رجحان
  • سٹاک مارکیٹ میں تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • سرمایہ کاروں کو 112ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا
  • اسٹاک مارکیٹ میں مندی کارجحان؛ انڈیکس میں 1ہزار140پوائنٹس کی کمی
  • اسٹاک مارکیٹ دباؤ کا شکار، انڈیکس میں 1100 پوائنٹس سے زائد کمی