شاہین آفریدی پاؤں کی انجری کا شکار، 2 روز آرام کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے اہم میچ سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کو بڑا دھچکا لگا ہے، جب فاسٹ بولر شاہین آفریدی پاؤں کی انجری کا شکار ہو گئے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق شاہین کو آرام کی ضرورت ہے اور وہ آج اور کل کے میچ میں کھیل سے باہر رہیں گے تاکہ انجری بہتر ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں:1888 کے بعد سب سے چھوٹا ایشز ٹیسٹ، صرف 2 دن ہی میں فیصلہ ہوگیا
واضح رہے کہ پاکستان نے سیریز کے پہلے میچ میں زمبابوے کو 5 وکٹوں سے شکست دی تھی، اور اب ٹیم سری لنکا کے خلاف میچ میں اپنی فتح کی روایت جاری رکھنے کی کوشش کرے گی۔
شاہین آفریدی پاکستان کی تیز رفتار بولنگ کا اہم ستون ہیں اور ان کی غیر موجودگی ٹیم کی بولنگ لائن پر اثر ڈال سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا
سری لنکا کے خلاف میچ میں ان کی غیر موجودگی قومی ٹیم کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب مخالف ٹیم نے پہلے میچ میں زمبابوے کے خلاف شکست کے بعد فتح کی تلافی کے لیے بھرپور تیاری کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹی ٹوئنٹی سہ ملکی سیریز شاہین آفریدی شاہین آفریدی انجری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹی ٹوئنٹی سہ ملکی سیریز شاہین ا فریدی شاہین ا فریدی انجری میچ میں
پڑھیں:
27 ویں ترمیم کے خلاف وکلا کنوینشن بدمزگی کا شکار، کیا وکلا تقسیم ہیں؟
سندھ ہائیکورٹ کے باہر 27 ویں ترمیم کے خلاف وکلاء نے کنونشن کا انعقاد کیا۔ سندھ ہائیکورٹ کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کمانڈوز و اینٹی رائٹ فورس کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
وکلا کی داخلی مخالفتجنرل سیکریٹری سندھ ہائیکورٹ بار مرزا سرفراز کا کہنا تھا کہ ہم وکلاء کنونشن نیو بار روم میں کرنا چاہ رہے تھے، لیکن ہائیکورٹ بار کے صدر اور کچھ اراکین نے تحفظات کا اظہار کیا اور اس کنونشن کو منسوخ کر دیا۔
رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے آرڈر جاری کیا کہ تقاریر اور نعرے سے ہائیکورٹ کا وقار مجروح ہوتا ہے، اور ہفتے کو سندھ ہائیکورٹ میں صرف انتظامی نوعیت کے کام ہوتے ہیں۔
وکیل مرزا سرفراز نے کہا کہ ہم آئین کی پاسداری اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم نے اپنا کنونشن نیو بار روم سے شفٹ کرکے ہائیکورٹ کے باہر کرنے کا اعلان کیا۔ ہماری تحریک پرامن ہے، اگر کسی نے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے۔
پولیس اور وکلا کے درمیان تصادمڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے باہر وکلاء اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ہے۔
ہائیکورٹ کے باہر پولیس افسر کے ساتھ نامناسب رویہ کیا گیا، اور اس حوالے سے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھا جائے گا۔ قانونی طور پر بارز کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا، اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
نیو بار روم میں ہڑتال اور بجلی کا تعطلوکلا نیو بار روم سے باہر آگئے کیونکہ وہاں بجلی بند کر دی گئی تھی۔ نیو بار روم کے باہر کنونشن جاری رہا۔ صدر کراچی بار ایسوسی ایشن عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ 24 نومبر کو سندھ بھر میں عدالتوں میں مکمل ہڑتال ہوگی اور آئندہ کا لائحہ عمل 13 دسمبر کے بعد دیا جائے گا۔
کنونشن کی تاریخی تفصیلاتذرائع کے مطابق جنرل سیکریٹری سندھ ہائیکورٹ بار مرزا سرفراز نے 27 ویں ترمیم کے خلاف وکلاء کنونشن نیو بار روم میں کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر نے یہ کہہ کر انکار کیا کہ یہ بیان مرزا سرفراز نے اپنی ذاتی حیثیت میں دیا ہے۔
عدالتی تقدس پامال ہونے کے باعث رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے اجازت نہیں دی، لہٰذا وکلاء کنونشن کے لیے سندھ ہائی کورٹ کے باہر جمع ہوئے، جس میں سندھ کے دیگر اضلاع سے بھی وکلا شریک ہوئے۔
اختتام اور آئندہ انتخابات کا اثرجب وکلا کی تعداد بڑھی تو انہوں نے ہائی کورٹ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، جسے روکنے کے لیے پولیس آگے بڑھی اور وکلاء و پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔ پولیس کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
وکلا نیو بار روم میں داخل ہوئے تو وہاں کی بجلی بند کر دی گئی۔ یوں تنازعات سے بھرپور آج کا کنونشن اس نوٹ پر اختتام پزیر ہوا کہ آنے والے وکلاء کے انتخابات میں وکلاء ووٹ کے ذریعے فیصلہ کریں گے کہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں