30 نومبر کو گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب 3 سالہ ابراہیم مین ہول میں گر کر زندگی کی بازی ہار گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں رواں سال کے 11 ماہ کے دوران مین ہولز اور نالوں میں گر کر مجموعی طور پر 23 شہری زندگی کی بازی ہار گئے، جن میں نوعمر بچے اور بچیاں بھی شامل ہیں۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق رواں سال کے دوران 10 کھلے مین ہولز اور 13 نالوں میں گر کر جاں بحق ہوئے۔ جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 2025ء کے جنوری میں شاہ فیصل کالونی میں 6 سالہ عباد، 2 فروری کو کشمیر کالونی 3 نمبر میں 5 سالہ طیب اور 22 فروری کو سرجانی خدا کی بستی میں 3 سالہ اسد اللہ  مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوا۔ 18 مارچ کو نارتھ کراچی میں 55 سالہ نامعلوم، 2 اپریل کو بلدیہ مواچھ گوٹھ میں 3 سالہ عبدالرحمٰن، 7 اپریل کو بنارس میں 45 سالہ نامعلوم، 16 اپریل کو ماڑی پور شیر محمد ولیج 15 سالہ رجب، 18 اپریل کو لیاقت آباد میں 10 سالہ سویرا، 20 مارچ کو سرجانی ٹاؤن میں 30 سالہ الطاف، 31 مارچ کو اورنگی ٹاؤن 5 نمبر 37 سالہ ظفر جاں بحق ہوا۔

اعداد و شمار کے مطابق 17 اگست کو ماڑی پور روڈ پر 38 سالہ الطاف، 19 اگست کو گرومندر کے قریب 48 سالہ عباس، 8 ستمبر کو لانڈھی مرتضیٰ چورنگی کے قریب 40 سالہ اقبال مسیح، 12 ستمبر کو دھوبی گھاٹ لیاری میں 30 سالہ نامعلوم اور اسی روز ناردرن بائی پاس کے قریب 7 سالہ اسما جان سے گئے۔ 21 ستمبر کو گارڈن گھاس منڈی کے قریب 3 افراد 22 سالہ ویشال، 19 سالہ شاہد اور 42 سالہ سورج، 4 اکتوبر کو سپر ہائی وے کوئٹہ ٹاؤن کے قریب 2 افراد نامعلوم افراد، 23 اکتوبر کو نصرت بھٹو کالونی 3 سالہ عائشہ، 15 نومبر کو کورنگی ڈھائی نمبر کے قریب 30 سالہ نامعلوم، جبکہ 30 نومبر کو گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب 3 سالہ ابراہیم مین ہول میں گر کر زندگی کی بازی ہار گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سالہ نامعلوم کے قریب 3 اپریل کو رواں سال سالہ ن

پڑھیں:

کراچی: گٹر میں گرا 3 سالہ بچہ 10 گھنٹے گزرنے کے باوجود نہ مل سکا، شہری مشتعل، سڑک بند

کراچی میں  گٹر میں گرنے والا بچہ 10 گھنٹے گزرنے کے باوجود نہ مل سکا، شہری سراپا احتجاج بن گئے، سڑک بلاک کر دی۔ کراچی کے علاقے گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب کمسن بچہ کھلے مین ہول میں گرگیا تھا، واقعہ رات 11 بجے کے قریب پیش آیا، ریسکیو اہلکاروں نے بچے کی تلاش شروع کی تاہم ناکام رہے جس کے بعد ریسکیو آپریشن کو عارضی طور پر روک دیاگیا۔ اس حوالے سے ریسکیو حکام نے بتایا کہ ان کے پاس کھدائی کے لیے مشینری نہیں، کسی ادارے کی طرف سے مشینری نہیں ملی، کسی بھی سرکاری ادارے کا افسر اس وقت موجود نہیں ہے، شروع میں کام کرنے والی مشینری بھی چلی گئی۔ ریسکیو آپریشن رکنے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کےتحت ہیوی مشینری منگوائی، جائے وقوعہ پر ہیوی مشینری کےذریعے کھدائی جاری ہے۔ کھلے مین ہول میں گرنے والے بچےکی شناخت 3 سال کے ابراہیم ولد نبیل کےنام سے ہوئی، ابراہیم فیملی کے ہمراہ ڈیپارٹمنٹل سٹور میں شاپنگ کرنے آیا تھا۔ بچے کے والد کا کہناہےکہ شاپنگ کرکے نکلے تو بیٹا ہاتھ چھڑا کربھاگا، موٹر سائیکل مین ہول کے قریب پارک تھی، بیٹا آنکھوں کےسامنےگٹرمیں گرا، مین ہول پرڈھکنا نہیں تھا۔ بچے کے دادا محمود الحسن نے بتایا کہ بچے کا والد موٹرسائیکل کھڑی کر رہا تھا، بچہ والد کے پیچھےآیا تو کھلےہوئے مین ہول میں گرگیا۔ انہوں کا کہنا تھا کہ ابراہیم والدین کا اکلوتا بیٹا ہے، ریسکیو کے کام سےمطمئن نہیں، انہوں نے مزید مشینری بھیجنے اور تلاش کا کام تیز کرنے کا مطالبہ کردیا۔ لاپتہ  بچے کی ماں کا رو رو کر برا حال ہے، وقوعہ کے بعد بچے کی والدہ کی حالت غیر ہوگئی۔ نیپا چورنگی پر شہریوں نے احتجاج شروع کردیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔ مشتعل افراد نے نیپا چورنگی سے حسن سکوائر جانے والی سڑک بند کردی، نیپا سےجامعہ کراچی اور گلشن چورنگی جانے والی سڑک بھی بند کردی گئی۔ مشتعل افراد کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا، میڈیا پر بھی حملہ کیا گیا، نجی چینلز کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ مشتعل افراد نے کہا کہ رات سے میڈیا موجود ہے، پھر بھی انتظامیہ یہاں کیوں نہیں پہنچی، انتظامیہ پوری رات نہیں آئی، میڈیا کا کیا فائدہ؟ دنیا نیوز کی ٹیم کو اس موقع پر یرغمال بھی بنایا گیا۔۔   دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہاکہ انکوائری شروع کردی ہےکہ مین ہول کا ڈھکن کیوں نہیں تھا جس کی بھی غفلت ہوگی اس کےخلاف کارروائی کی جائےگی۔ ڈپٹی میئرکراچی سلمان مراد نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا اور کہا کہ تمام ریسکیو اداروں کو الرٹ کردیا ہے، بچے کو جلد از جلد تلاش کرنےکی ہدایت کی ہے، ریسکیو ٹیمیں اور کے ایم سی عملہ موقع پر موجود ہے، واٹر کارپوریشن اور سندھ سالٹ ویسٹ کا عملہ بھی موجود ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال شہر قائد میں 24 افراد کھلے مین ہول اور نالوں کی نذر ہو کر جان کی بازی ہار گئے، جاں بحق ہونے والوں میں 19 مرد اور 5 بچے شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ قائد آباد کے قریب کار میں گیس بھراتے ہوئے آگ بھڑکنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد جھلس گئے
  • کراچی میں 11 ماہ کے دوران مین ہولز اور نالوں میں گر کر 23 افراد جاں بحق
  • کراچی میں رواں سال کے 11 ماہ کے دوران کھلے مین ہولز اور نالوں میں گر کر 23 شہری جاں بحق
  • نیپا پل سانحہ: تین سالہ ابراہیم کی نمازِ جنازہ ادا، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
  • کراچی: گٹر میں گرا 3 سالہ بچہ 10 گھنٹے گزرنے کے باوجود نہ مل سکا، شہری مشتعل، سڑک بند
  • کراچی واقعہ، فاروق ستار کے پہنچنے پر شہری مشتعل، میڈیا پر بھی پتھراؤ
  • کراچی: گٹر میں گرا 3 سالہ بچہ 12 گھنٹے بعد بھی نہ مل سکا، شہری مشتعل، سڑک بلاک
  • کراچی میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار پر حملہ، ’یہ سیاست چمکانے آئے ہیں‘، شہریوں کا الزام
  • صنعا، عظیم الشان ملین مارچ، فلسطین اور لبنان کی حمایت جاری رکھنے کا عزم