سندھی ثقافت پاکستان کی متنوع ثقافتی گلدستے میں ایک خوش رنگ پھول ہے، بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
یوم ثقافت پر پیغام میں چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ کی اجرک، ٹوپی، شاعری اور موسیقی صرف علامتیں نہیں بلکہ اس انڈس سویلائیزیشن کی زندہ دھڑکن ہیں جو ہزاروں برسوں سے انسانیت کو محبت، ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے اصول سکھاتی آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یوم ثقافتِ سندھ کے موقع پر سندھ کے عوام سمیت پوری پاکستانی قوم کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاس کی جانب سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سندھی ثقافت پاکستان کی متنوع ثقافتی گلدستے میں ایک روشن و خوش رنگ پھول ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی ثقافت دنیا کی قدیم ترین اور مضبوط تہذیبوں میں سے ایک کی وارث ہے، جس کی دانائی، سخاوت اور انسان دوستی نسل در نسل دلوں کو روشن کرتی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی اجرک، ٹوپی، شاعری اور موسیقی صرف علامتیں نہیں بلکہ اس انڈس سویلائیزیشن کی زندہ دھڑکن ہیں جو ہزاروں برسوں سے انسانیت کو محبت، ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے اصول سکھاتی آئی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ہر وفاقی اکائی کی ثقافتی شناخت کے تحفظ، احترام اور جشن کے پختہ عزم کو دہراتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی پارٹی ثقافتی ترقی کو فروغ دینے، درخشاں روایات کے تسلسل اور اس امر کو یقینی بنانے کا سلسلہ جاری رکھے گی کہ ثقافتی وقار اور قومی ترقی ساتھ ساتھ آگے بڑھتے رہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ سندھ
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری نے وفاق کو بڑی پیشکش کر دی
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت ہمیں جنرل سیلز ٹیکس جمع کرنے کی اجازت اور ہدف دے ہم پورا کریں گے اور سارا پیسہ وفاق کو دینگے، اگر ہم ہدف حاصل نہ کرسکے تو پھراپنا حصہ بھی دے دینگے، تاکہ وفاق کے چلینجز کم ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیشکش کی ہے کہ وفاق ہمیں ذمہ داریاں دے تو ہم ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کر سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ نئے او پی ڈی بلاک کا افتتاح کر دیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم اور مالی وسائل کے حوالے سے باتیں بنائی جاتی ہیں مگر انہیں این آئی سی وی ڈی، جے پی ایم سی اور این آئی ایچ جیسے اداروں کی کامیابیاں نہیں نظر آتیں، پیپلزپارٹی اپنے منشور کے مطابق عوام کو جدید اور مفت علاج کی سہولیات گھروں کی دہلیز پر فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے کچھ وزرا وفاق کے بحران کی بنیاد پر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو ملنے والے وسائل اور اختیارات واپس لینا چاہتے ہیں، یہ بحران اور مشکلات ہم سب کی ہیں جن سے ملکر لڑنا ہوگا۔
بلاول بھٹو نے پیش کش کی کہ وفاقی حکومت ہمیں ذمہ داریاں دے ہم انہیں پورا کریں گے، صوبے میں رہنے والے محب وطن پاکستانی ہیں اور اپنے ملک کیلئے مزید کام کرنا چاہتے اور صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے بتایا کہ سروسز سیلز ٹیکس پہلے ایف بی آر کرتا تھا، پھر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کی ذمہ داری بن گئی تھی، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا نے ایف بی آر کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم اور بھی ٹیکسز وفاق کیلئے جمع کرنے کو تیار ہیں، یہ پیشکش کرچکا ہوں کہ حکومت ہمیں جنرل سیلز ٹیکس جمع کرنے کی اجازت اور ہدف دے ہم پورا کریں گے اور سارا پیسہ وفاق کو دیں گے، اگر ہم ہدف حاصل نہ کرسکے تو پھراپنا حصہ بھی دے دیں گے، تاکہ وفاق کے چلینجز کم ہوں۔