ہری پور میں جو فیصلہ شیر کے حق میں آیا ہے اس کے پیچھے نااہلی ہے: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ ہری پور میں جو فیصلہ شیر کے حق میں آیا ہے اس کے پیچھے نااہلی ہے۔ کے پی میں 12 سال سے ان کی مسلسل حکومت ہے، کوئی ترقی کا کام نظر نہیں آیا۔
گوجرانوالہ میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے پی کا پچھلا چیف منسٹر پنجاب میں حملہ آور ہوتا تھا اور نیا وزیر اعلیٰ اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھا رہتا ہے۔ جو لوگ 4 سال سے یہاں تھے وہ شادیانے بجا رہے تھے کہ ملک آج ڈیفالٹ ہوگا، کل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایٹم بم سے لے کر موٹروے تک سب جگہ نواز شریف اور شہباز شریف کا نام لکھا ہے۔ ہم نے دو میٹروز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں میٹرو کا کام شروع کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گجرات میں 30 بلین کا کام ہو رہا ہے، جہاں سیوریج کی لائن ڈالی جا رہی ہے۔ ایک لاکھ 20 ہزار گھر اس وقت بن رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیراعلی مریم نواز شریف نے پنجاب سے بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے سٹیرنگ کمیٹی تشکیل دے دی
وزیراعلی مریم نواز شریف نے پنجاب سے بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے سٹیرنگ کمیٹی تشکیل دے دی پندرہ رکنی سٹیرنگ کمیٹی کی چیئرپرسن سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کو مقرر کیاگیا سابق رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا سٹیرنگ کمیٹی کے شریک چیئرمین ہوں گے، نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا سکول ایجوکیشن، سرمایہ کاری و کامرس، صنعت و تجارت، سوشل ویلفیئر و بیت المال اور ہنرمندی و چھوٹے کاروبار کی ترقی کے صوبائی وزرا کمیٹی کے ارکان ہوں گے داخلہ، محنت و افرادی، سکول ایجوکیشن، صنعت و تجارت، سوشل ویلفیئر، سکل ڈویلپمنٹ اینڈ اینٹرپرینیور کی وزارتوں کے صوبائی سیکریٹری، چیئرمین پی ٹی آئی بی اور ڈی آئی جی پولیس بھی کمیٹی کے ارکان ہوں گے کمیٹی تمام شعبوں کی میپنگ کرے گی، جبری مشقت لینے والے شعبوں کا تعین کرے گی صنعتوں، بھٹوں، زراعت، ماہی گیری، ورکشاپس اور آٹو ری پئیر کے شعبوں کا خاص طور پر ڈیٹا جمع کیا جائے گا اے آئی اور 'جی-آئی-ایس' سے منسلک صوبائی سطح پر مرکزی ڈیٹا بینک بنایا جائے گا کمیٹی بچوں سے جبری مشقت کے حوالے سے نمایاں اضلاع، شعبوں اور علاقوں کا بھی تعین کرے گی کمیٹی جبری مشقت کے شکار بچوں کے لیے متبادل طریقے بھی وضع کرے گی کمیٹی فوری، وسط اور طویل مدتی بنیادوں پر بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کی حکمت عملی تیار کرے گی کمیٹی اپنی تجاویز کے ساتھ ان پر عملدرآمد کی حکمت عملی بھی تیار کرے گی والدین، اساتذہ اور معاشرے کے تمام طبقات کو اس معاملے میں آگاہ کرنے کی حکمت عملی اور اداروں کی اس ضمن میں کارکردگی جانچنے کے معیار کی تیاری بھی کمیٹی کے فرائض میں شامل ہے صوبہ پنجاب بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اس نوعیت کے جامع اقدامات کرنے والا پہلا صوبہ ہے بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کے اقدامات کے نتیجے میں صوبہ پنجاب کی عالمی سطح پر رینکنگ بھی بہتر ہوگی