پاکستانی ویمنز فٹبال کیلئے تاریخ ساز لمحہ، پہلی مرتبہ فیفا سیریز میں انٹری
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان ویمنز فٹبال ٹیم کو پہلی بار فیفا ویمنز سیریز میں شامل کر لیا گیا ہے، جسے ملکی خواتین فٹبال کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے مطابق فیفا کی جانب سے پاکستان ویمنز فٹبال ٹیم کو سیریز میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے، جو پاکستان میں ویمنز فٹبال کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور پیش رفت کا اعتراف ہے۔
پی ایف ایف کا کہنا ہے کہ فیفا سیریز میں شمولیت سے پاکستان ویمنز نیشنل ٹیم کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، جس کے نتیجے میں قومی کھلاڑیوں کو عالمی سطح کے مقابلے کھیلنے اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے مواقع میسر آئیں گے۔
واضح رہے کہ فیفا ویمنز سیریز 2026 کا انعقاد مارچ اور اپریل میں کیا جائے گا، جب کہ اس سیریز کے ابتدائی میچز برازیل، آئیوری کوسٹ اور تھائی لینڈ میں کھیلے جائیں گے۔ خواتین فیفا سیریز کے تمام گروپس کا اعلان 2026 کے اوائل میں کیے جانے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ویمنز فٹبال
پڑھیں:
لاہور میں پاکستانی تاریخ کا سب سے دلچسپ مقدمہ درج
لاہور میں سیشن کورٹ کے ایک جج کے چیمبر سے 2 سیب اور ایک ہینڈ واش چوری ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے، جو سوشل میڈیا پر طنز و مزاح کا موضوع بن چکا ہے۔
تھانہ اسلام پورہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ 5 دسمبر کو پیش آیا، جب ایڈیشنل سیشنز جج نور محمد بسمل کے چیمبر سے 2 سیب اور ہینڈ واش چوری پایا گیا۔ چوری شدہ اشیا کی مجموعی مالیت 1000 روپے بتائی گئی ہے۔
مقدمہ جج کے ریڈر کی مدعیت میں درج کیا گیا، جن کے مطابق یہ رپٹ جج صاحب کی ہدایت پر درج کرائی گئی۔
پولیس نے مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 380 کے تحت درج کیا ہے، جس کے تحت چوری ثابت ہونے پر ملزم کو 7 سال تک قید یا جرمانہ، یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
اس انوکھی ایف آئی آر نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی۔
متعدد صارفین حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کے نظامِ انصاف پر سوالیہ نشان قرار دے رہے ہیں۔
ایک صارف نے طنزاً کہا کہ شاید چوری شدہ سیب اور ہینڈ واش کی ریکوری کے لیے جے آئی ٹی بھی بنا دی جائے!
دوسرے صارف نے لکھا کہ عام آدمی کے لاکھوں، کروڑوں لوٹ لیے جائیں تو ایف آئی آر نہیں ہوتی، لیکن جج صاحب کے سیب چوری ہوں تو پوری ریاست حرکت میں آجاتی ہے۔
کئی افراد نے اس واقعے کا تقابل اسلام آباد میں گاڑی کی ٹکر سے 2 لڑکیوں کی ہلاکت کے کیس سے بھی کیا، جس میں مبینہ طور پر ایک اعلیٰ عدالتی افسر کا بیٹا ملوث ہے۔
قانونی ماہرین کیا کہتے ہیں؟دوسری جانب بعض افراد کا کہنا ہے کہ چوری چاہے چھوٹی ہو یا بڑی، قانون کے مطابق اس کی ایف آئی آر درج ہونا ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں