ڈکی بھائی کی دوران حراست کن دو شخصیات سے ملاقات ہوئی؟ پہلی بار نام سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
پاکستان کے سب سے بڑے یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی نے دوران حراست کچھ شخصیات سے ملاقاتوں کا انکشاف کرتے ہوئے اُن کے نام بتا دیے۔
ڈکی بھائی نے اپنے تفصیلی وی لاگ کے بعد اب ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے پلیٹ فارم پر میزبان یاسر شامی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اہم انکشافات کیے۔
یوٹیوبر نے اعتراف کیا کہ اُن کی حراست کے دوران ارشاد بھٹی اور ڈاکٹر عمر عادل سے ملاقات ہوئی تھی۔
سعد الرحمان نے بتایا کہ ارشاد بھٹی نے ایک بار جیل کا دورہ کیا اور میرے بارے میں پوچھ گچھ کی، اُس دوران مجھے ہتھکڑیاں لگا کر سامنے لایا گیا اور مجھے جیل افسر نے کہا تھا کہ یہاں کوئی تمھارا دوست نہیں اور تمھارے مسائل کو صرف سرفراز چوہدری حل کرسکتے ہیں۔
ڈکی بھائی کے مطابق مجھے حوالات سے نکال کر سرفراز چوہدری کے کمرے میں لایا گیا تو انہوں نے فورا میری ہتھکڑی کھلوائی اور ارشاد بھٹی کے سامنے اچھا تاثر دینے کا پیش کیا اور پھر مجھ سے پوچھا بھی کہ کیا دوران حراست تشدد ہوا مگر میں نے انکار کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایک یوٹیوبر کی موجودگی میں ڈکی بھائی سے دوران حراست پوچھ گچھ کی ویڈیو سامنے آگئی
یوٹیوبر کے مطابق اس کے علاوہ ڈاکٹر عمر عادل سے بھی دوران حراست ملاقات ہوئی اور وہ خود قید کاٹ رہے تھے۔ انہوں نے خود مجھ پر ہونے والا تشدد دیکھا اور وہ اس کے عینی شاہد ہیں۔
سعد الرحمان کے مطابق قیدیوں کی شرٹ اتروا کر اُن کی تلاشی لی جاتی تھی اور عمر عادل نے بھی اس کا سامنا کیا جبکہ انہوں نے احتجاج کیا تھا کہ میرا تعلق آرائیں برادری سے ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈکی بھائی
پڑھیں:
عمران خان کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال، پنڈی پولیس کا بیان سامنے آگیا
راولپنڈی:چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں کے اڈیالہ کے قریب دھرنے کے معاملے پر راولپنڈی پولیس کا بیان سامنے آگیا، پنڈی پولیس نے کہا ہے کہ رات کو نہ تو ملاقات کا وقت ہوتا ہے اور نہ ہی بغیر عدالتی حکم کے کسی کو ملاقات کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
راولپنڈی پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے جس پر عمل درآمد کو یقینی بنانا بھی راولپنڈی پولیس کی ذمہ داری ہے، اڈیالہ جیل کا علاقہ حساس اور گنجان آباد ہے جہاں سیکیورٹی اور ٹریفک کا نظام بحال رکھنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔
پنڈی پولیس نے کہا ہے کہ رات کو نہ تو ملاقات کا وقت ہوتا ہے اور نہ ہی بغیر عدالتی حکم کے کسی کو ملاقات کی اجازت دی جاسکتی ہے، راولپنڈی پولیس نے سیاسی جماعت کے دھرنے کے دوران توڑ پھوڑ اور پولیس سے مزاحمت کی تمام کوششوں کے باوجود انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا۔
پنڈی پولیس کے مطابق گزشتہ شب پولیس کی جانب سے بارہا سمجھانے اور انتہائی تحمل کے باوجود سیاسی جماعت کے ارکان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا جس پر قانون کو اپنا راستہ اختیار کرنا پڑا، شرانگیز سرگرمی اور حملے کی روک تھام کے لئے انتہائی تحمل اور حکمت عملی سے شر پسندوں کو منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن کا استعمال کرنا پڑا۔
پنڈی پولیس نے مزید کہا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کسی صورت قبول نہیں کی جاسکتی، اڈیالہ جیل حساس علاقہ ہے جہاں اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔