بلوچستان: ژوب میں پہاڑوں پر آگ لگنے سے جنگلات کو شدید نقصان
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع ژوب کی کلی عثمان زئی کے پہاڑوں پر واقع جنگلات میں شدید آگ لگ گئی ہے۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ آگ زیتون کے درختوں والے جنگلات تک پھیل گئی ہے اور دھوئیں کے بادل پورے علاقے میں پھیل گئے ہیں جس سے مقامی آبادی اور جنگلی حیات کو خطرہ لاحق ہے۔
ڈپٹی کمشنر ژوب عارف زرگون نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے متعلقہ محکموں کی ٹیمیں فوری طور پر روانہ کر دی گئی ہیں۔ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے بھی پہاڑوں پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ مقامی لوگ بھی آگ کو پھیلنے سے روکنے میں حکام کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
ابتدائی اندازوں کے مطابق آگ پہاڑوں کی بلند جگہوں پر پھیلی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے اس پر قابو پانا مشکل ہے اور آگ کی شدت کو کم کرنے کے لیے مزید وسائل اور اہلکار طلب کیے جا سکتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور متاثرہ علاقے میں حفاظتی اقدامات بڑھا دیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
افغانستان: پنج شیر میں این آر ایف کا بڑا آپریشن، طالبان کے 17 جنگجو ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے صوبے پنجشیر میں نیشنل ریزسٹنس فرنٹ (این آر ایف) نے طالبان کے ایک اہم مرکز پر پیچیدہ کارروائی کرتے ہوئے 17 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کردیا، جن میں ایک بٹالین کے چیف آف اسٹاف بھی شامل ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ آپریشن 7 دسمبر 2025 کی شب ضلع درہ کے علاقے عبداللہ خیل کی وادی میں واقع طالبان کے مضبوط گڑھ منجستو گاؤں میں کیا گیا۔
کارروائی شام 6 بجے دو مراحل میں ہوئی— پہلے بارودی سرنگ کے دھماکے سے حملہ کیا گیا جس کے فوراً بعد راکٹوں کی بوچھاڑ کی گئی، جس سے طالبان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
این آر ایف کے مطابق یہ مرکز طالبان کی وزارتِ دفاع کی اسپیشل بریگیڈ کا اہم بیس تھا جہاں تعینات جنگجو مقامی آبادی کو مسلسل ہراساں اور تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔ حملے میں طالبان کا پورا بیس مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن میں این آر ایف کے کسی لڑاکا یا شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، جبکہ طالبان کے پانچ جنگجو شدید زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت کی جانب سے اب تک اس حملے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔