پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یمامہ نے ترکیہ کی بندرگاہوں گلچک (Gölcük) اور اکساز (Aksas ) کا دورہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بندرگاہ پہنچنے پر پاکستانی سفارتخانے اور ترک بحریہ کے اعلیٰ حکام نے پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یمامہ کا استقبال کیا ۔
ترکیہ میں قیام کے دوران ترکش نیوی فلیٹ کے ڈپٹی کمانڈر وائس ایڈمرل ابراہیم اوزدین کوثر (Vice Admiral Ibrahim Ozden Kocer) نے پی این ایس یمامہ کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر ترکش نیوی فلیٹ کے ڈپٹی کمانڈر کو جہاز کی صلاحیتوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
پی این ایس یمامہ اور ترک بحریہ کے جہازوں کے مابین بحری مشق ماوی وطن (Mavi Vatan) کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو بڑھانا تھا ۔
پی این ایس یمامہ کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور بحری تعلقات کو مزید فروغ دینے اور موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کا موقع فراہم کرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی این ایس یمامہ کا بحریہ کے جہاز کا دورہ

پڑھیں:

مستقبل کی کسی بھی پاکستانی جارحیت کا جواب بھارتی بحریہ دے گی، راج ناتھ سنگھ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 مئی 2025ء) بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ پاکستان کی جانب سے کوئی جارحیت یا ''غیر اخلاقی‘‘ اقدام کیا گیا تو بھارت اس کا جواب اپنی بحریہ کی طاقت سے دے گا۔ ان کا یہ بیان بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی اور کئی دہائیوں کی شدید ترین جھڑپوں کے بعد سامنے آیا ہے۔

راج ناتھ سنگھ نے آج جمعہ 30 مئی کو مغربی بھارتی ریاست گوا کے ساحل کے قریب موجود طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت پر خطاب کرتے ہوئے کہا، ''اگر پاکستان نے کوئی شیطانی یا غیر اخلاقی حرکت کی تو اس بار اُسے بھارتی بحریہ کی طاقت اور غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘

بھارت اور پاکستان کے درمیان رواں ماہ چار روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی ہوئی تھی، جس میں لڑاکا طیارے، میزائل، ڈرون اور توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔

(جاری ہے)

پاکستانی فوج کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو 12 مئی کو جاری کردہ اپنے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو اگر چیلنج کیا گیا تو اُس کا ''جامع اور فیصلہ کن جواب‘‘ دیا جائے گا۔ نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین لڑائی کی وجہ 22 اپریل کو بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والا ایک حملہ بنا جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے۔

بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان کے حمایت یافتہ ''دہشت گردوں‘‘ پر لگایا، جبکہ اسلام آباد نے اس الزام کو مسترد کیا۔

10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان ہوا، اور ایک اعلیٰ پاکستانی فوجی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ دونوں ممالک اپنی سرحدی افواج کو دوبارہ اپنی ابتدائی پوزیشنز پر واپس لانے کے قریب ہیں۔ بھارتی بحریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 22 اپریل کے حملے کے 96 گھنٹوں کے اندر اندر اپنا کیریئر بیٹل گروپ، آبدوزیں اور دیگر فضائی اثاثے شمالی بحیرہ عرب میں تعینات کر دیے تھے۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کی گئی کارروائی کو 'آپریشن سندور‘ کا نام دیا گیا ہے، جو ان کے مطابق ''روکا ضرور گیا ہے، مگر ختم نہیں ہوا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''ہم نے اپنی فوجی کارروائیاں اپنے فیصلے سے روکی ہیں۔ ہماری افواج نے تو ابھی اپنی اصل طاقت دکھانا شروع بھی نہیں کی تھی۔‘‘ یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک جنگ بندی کے باوجود سفارتی تناؤ کا شکار ہیں اور بین الاقوامی برادری صورت حال کو بغور دیکھ رہی ہے۔

شکور رحیم

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • پاک بحریہ کا بندرگاہوں پر خطرات سے نمٹنے کیلئے 2 روزہ مشقوں کا انعقاد
  • پاک بحریہ کا بندرگاہوں پر خطرات سے نمٹنے کے لیے 2 روزہ مشقوں کا انعقاد
  • پاکستانی انٹیلی جنس کی مدد سے ترکی کی خفیہ ایجنسی کا اہم کامیاب آپریشن، داعش کا سینیئر ترک رہنما گرفتار
  • پاک بحریہ کی جانب سے غیر روایتی خطرات کیخلاف بندرگاہوں کے دفاع کو مضبوط بنانے کیلئے مشقوں کا انعقاد
  • پاکستان کی بڑی بندرگاہوں پر خطرے سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ کی 2 روزہ مشقیں
  • ترکیہ کو مطلوب ترین داعش دہشتگرد ابو یاسر التُرکی پاکستانی تعاون سے گرفتار
  • ترکیہ کو مطلوب خطرناک دہشت گرد پاکستان کی مدد سے گرفتار
  • ایمان اور توکل کی پرواز
  • ترکیہ کے سفیر کی صدر آزاد کشمیر سے ملاقات
  • مستقبل کی کسی بھی پاکستانی جارحیت کا جواب بھارتی بحریہ دے گی، راج ناتھ سنگھ