نیویارک: جیسے جیسے نئی امریکی انتظامیہ  کے اقتدار سنبھالنے کا وقت قریب آ رہا ہے ، ٹیرف کی   نئی   جنگ کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں کے حقائق نے ثابت کیا ہے کہ چین کے خلاف امریکی محصولات کی جنگ دوسروں کو نقصان پہنچا نے کے علاوہ  خود کو بھی کوئی فائدہ نہیں دیتی   اور اس کے نقصانات بنیادی طور پر امریکی عوام اور کاروباری اداروں  کو اٹھانے پڑتے ہیں۔ حال ہی میں سی این این نے  واشنگٹن کے شہری ہرشل ولسن کی کہانی  دکھائی  جس میں بتایا گیا کہ حالیہ   امریکی انتخابات کے بعد سے وہ 300 ڈالر کا سامان جمع کر چکے ہیں۔

دسمبر میں ایک امریکی سروے  کے مطابق  ایک تہائی لوگوں نے مستقبل میں محصولات کے خوف سے اپنی خریداری میں اضافہ کیا۔ “ذخیرہ اندوزی” کا یہ عمل حیرت انگیز نہیں ہے۔ متعدد مطالعات سے معلوم ہوتا ہے کہ  ٹیرف کا دباؤ بالآخر امریکی صارفین پر منتقل ہوتا ہے۔ موڈیز  کے مطابق امریکی صارفین چین پر اضافی محصولات کی لاگت کا 92 فیصد برداشت کرتے ہیں اور امریکی گھرانے محصولات کی وجہ سے سالانہ  1300 ڈالر مزید  خرچ کرتے ہیں۔ امریکی محصولات کا ایک اور مقصد   امریکہ  میں مینوفیکچرنگ کو  فروغ دینا ہے ۔ لیکن امریکی مینوفیکچرنگ انڈسٹری دنیا بھر سے بڑی تعداد میں انٹرمیڈیٹ سامان درآمد کرنے پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے   اور ان  انٹرمیڈیٹ  اشیاء پر اعلیٰ محصولات عائد کرنے سے پیداواری لاگت میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا اور مصنوعات کی مسابقت میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ، اعلیٰ محصولات اور غیر ملکی متعلقہ جوابی اقدامات کچھ امریکی کمپنیوں کے لئے کم منافع کا باعث بنیں گے،

اجرت میں اضافے یا توسیع کے منصوبوں کو ملتوی کریں گے  اور روزگار کے استحکام کے لئے سازگار نہیں ہوں گے .

جہاں تک تجارتی عدم توازن کو بہتر بنانے کی امریکی خواہش کا تعلق ہے تو امکان ہے کہ محصولات کی جنگ امریکی تجارتی عدم توازن کو مزید بڑھائے گی۔ امریکہ، محصولات کو سودے بازی کی چپ کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ٹیرف کی جنگ چین کی ترقی کو روک نہیں سکتی اور نہ ہی یہ چین میں سرمایہ کاری کرنے والی امریکی کمپنیوں کی رفتار کو روک سکتی ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محصولات کی

پڑھیں:

چین کا امریکہ سے 232 ٹیرف اقدامات کو جلد از جلد  بند کرنے کا مطالبہ

چین کا امریکہ سے 232 ٹیرف اقدامات کو جلد از جلد  بند کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز

بیجنگ:چین کی وزارت تجارت کی ترجمان حہ یونگ چھیئن نے رسمی پریس کانفرنس میں  امریکہ کی  جانب سے درآمد شدہ گاڑیوں، سٹیل اور ایلومینیم پر 232 محصولات اور درآمدی ادویات پر 232  تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ امریکی  اقدام  یکطرفہ  پسندی اور تحفظ پسندی  پر مبنی ہے  جو نہ صرف دوسرے ممالک  کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے،

قوائد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ خود امریکہ   کی اپنی صنعتی  ترقی کے لیے بھی سازگار نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ  چین  امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ جلد از جلد 232 ٹیرف اقدامات کو بند کرے اور مساوی   سطح پر بات چیت کے ذریعے تمام فریقوں کے خدشات کو مناسب طریقے سےدور کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی برازیل سمیت 5 ممالک کے لیے ویزا فری پالیسی کا آزمائشی اطلاق یکم جون 2025 سے  ہو گا،چینی وزارت خارجہ چین کی برازیل سمیت 5 ممالک کے لیے ویزا فری پالیسی کا آزمائشی اطلاق یکم جون 2025 سے  ہو گا،چینی وزارت خارجہ چینی وزارت تجارت کی جانب سے  برآمدی کنٹرول لسٹ کے بارے میں صحافیوں سے بات چیت چین کی جانب سے17 امریکی اداروں کو نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کا اقدام معطل چین میں رواں سال ریزرو ریکوائرمنٹ ریشو میں پہلی کمی کا نفاذ کیا گیا چین غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثالی سرمایہ کاری کی منزل رہے گا، چینی صدر آئندہ بجٹ میں پراپرٹی منافع پر ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ متوقع TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف پالیسی کے حوالے سے اہم اجلاس،درآمدی محصولات میں کمی کا فیصلہ
  • پاکستان نے امریکہ کو ٹیرف فری تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی 
  • پاکستان کی امریکا کو زیرو ٹیرف پر مبنی دو طرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز
  • پاکستان کی امریکا کو منتخب آئٹمز پر زیرو ٹیرف دوطرفہ تجارت کی پیشکش
  • میری ترجیح تنازعات کا خاتمہ ہے ،شروع کرنا نہیں،سمجھتا ہوں پاکستان اور بھارت کا تنازع حل ہو گیا ،ٹرمپ
  • پاکستان نے امریکا کو زیرو ٹیرف دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی
  • پاکستان نے امریکا کو ’زیرو ٹیرف‘ دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی
  • چین کا امریکہ سے 232 ٹیرف اقدامات کو جلد از جلد  بند کرنے کا مطالبہ
  • پاکستان کی کارروائی کے بعد انڈونیشیا کا 8.1 ارب ڈالر کا رافیل معاہدہ خطرے میں
  • امریکی صدر نے جنگ بندی سے متعلق بھارتی مؤقف کی پھر نفی کردی