ویب ڈیسک: سابق صدر پاکستان اور پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مجھے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف براداری کا دعوت نامہ ملا، میں نے پاکستان کے حالات کے باعث معذرت کرلی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر عارف علوی نے کہا کہ مذاکرات سے ہی مسائل حل ہوتے ہیں، تحریک انصاف مذاکرات کےحق میں ہے، ہمارے مزاکرات 2 سطح پر ہورہے ہیں اور ان سے بھی جاری ہیں جن کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔

نیو گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ آج سے آپریشنل ہوگا  

ان کا کہنا تھا کہ  ملک میں زیادتی کا بازار گرم ہے، ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا دہشتگرد بھی ہم بن گئے، بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے پر عدلیہ کو خود بھی شرم آنی چاہیے، کوئی کرپشن نہیں کوئی مالی فائدہ نہیں اثھایاگیا، پھربھی سزا سنادی گئی، اس فیصلے سے پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے ہی مسائل حل ہوتے ہیں، تحریک انصاف مزاکرات کےحق میں ہیں، ہمارے مذاکرات 2 سطح پر ہورہے ہیں، مذاکرات ان سے بھی جاری ہیں جن کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ 

ججز کمیٹی کا ممبر ہوں لیکن مجھےبھی کمیٹی اجلاس کا پتا نہیں چلا،جسٹس منصور علی شاہ

سابق صدر نے کہا کہ مجھے ٹرمپ کی تقریب حلف براداری کا دعوت نامہ ملا ہے۔ میں نے پاکستان کے حالات کے باعث معزرت کرلی، میں دعوت دینے پر ٹرمپ انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں ہمیں خود تبدیلی لانی چاہیئے۔ حکومت پربیرونی دباؤ آنا چاہیئے پاکستان پر نہیں، جوبائیڈن نے ہماری حکومت ختم کی تھی یہی بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انسانی حقوق کیلئے بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرنی چاہیے۔ ملک میں زیادتی کا بازار گرم ہے، ہمارے لوگ قتل ہوئے، ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا دہشتگرد بھی ہم بن گئے، ان حالات میں بھی ہم مزاکرات سے مسائل کا حل چاہتے ہیں،  مجھے دہشتگرد بنادیا گیا ہے لیکن اصل دہشتگرد آزاد گھوم رہے ہیں۔

جائیداد کے تنازعہ پر شہری کے قتل کا معاملہ، پھانسی کی سزا پانے والا مجرم لاہور ہائیکورٹ سے بری

اس سے پہلے ہائیکورٹ میں سابق صدر عارف علوی کیخلاف تھانہ واہ کینٹ میں مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

بریسٹر علی طاہر نے مؤقف دیا کہ متعلقہ عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں گرفتاری کا خدشہ ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

عدالت نے سابق صدر عارف کی 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض 30 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی اورعارف علوی کو تھانہ واہ کینٹ میں درج مقدمے میں گرفتاری سے روک دیا۔

سٹاک مارکیٹ میں تیزی،ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: عارف علوی نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان پیداواری ملک نہیں صارف منڈی بن رہا ہے!

پاکستان گزشتہ کئی سال سے غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، اور ان کوششوں میں کچھ کامیابیاں بھی ہوئی جس کا اندازہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران مختلف ممالک کے ساتھ ایم او یوز پر دستخطوں سے لگایا جاسکتاہے لیکن معیشت کا بغور جائزہ لیا جائے تو ظاہر ہوتاہے کہ اس مقصد کے تحت کی گئی کوششوں سے حاصل ہونے والے اقتصادی فوائد محدود ہی رہے ہیں۔

مختلف ممالک کے سرمایہ کاری کے حوالے سے کئے جانے والے معاہدوں کے باوجود اب تک نہ صرف ملک میں کوئی نئی صنعت قائم نہیں ہوسکی بلکہ موجود کارخانے بھی بند ہو رہے ہیں اور سرمایہ کا اپنا سرمایہ سمیٹ کر اپنا قبلہ تبدیل کررہے ہیں، نئی صنعتیں قائم نہ ہونے کی وجہ سے ہماری برآمدات کمزور ہیں اور ملک اپنی ضرورت سے زیادہ درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔لاہور جرنل آف اکنامکس میں شائع ہونے والی ایک تازہ تحقیق کے مطابق مسئلہ صرف یہ نہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کم آ رہی ہے بلکہ یہ بھی ہے کہ ہمارے ہاں سرمایہ کاری کس نوعیت کی ہو رہی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتاہے کہ زیادہ تر غیر ملکی کمپنیاں پاکستان کو ایک بڑھتی ہوئی صارف منڈی کے طور پر دیکھتی ہیں یعنی وہ یہاں مصنوعات فروخت کرنے آتی ہیں، نہ کہ صنعت اور برآمدی صلاحیت بڑھانے میں مدد دینے۔ نتیجتاً پاکستان غیر ملکی اشیا کے لیے ایک بڑی منڈی بنتا جا رہا ہے، مگر ایک مضبوط پیداواری مرکز نہیں بن رہا۔تحقیق کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری جب بینکاری، ٹیلی کام، ریٹیل نیٹ ورکس اور مواصلاتی خدمات جیسے شعبوں میں آتی ہے تو یہ سرمایہ کاری ان کمپنیوں کے لیے تو فائدہ مند ہوتی ہے، لیکن پاکستان کی پیداواری قوت اور عالمی مقابلے کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ نہیں کرتی۔ ان شعبوں کا انحصار درآمدی مشینری، ٹیکنالوجی اور خدمات پر ہوتا ہے، جس سے درآمدی بل بڑھتا ہے۔ بظاہر انڈسٹری کا ایک حصہ منافع کماتا رہتا ہے، مگر قوم کے پاس آنے والے ڈالر کم اور باہر جانے والے زیادہ ہوتے ہیں۔ یوں پاکستان عالمی اداروں کے لیے ایک منافع بخش منڈی تو بن جاتا ہے، مگر مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں عالمی مقابلہ کار نہیں بن پاتا۔اس کے مقابلے میں تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر غیر ملکی سرمایہ کاری پیداواری شعبوں میں ٹیکنالوجی، استعداد اور کارکردگی بڑھانے پر مرکوز ہو جیسے ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ، دھاتیں، کیمیکل اور انجینئرنگ تو پاکستان کی برآمدات اور جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ شعبے پاکستان میں پہلے سے موجود ہیں اور کئی دوسرے صنعتی سلسلوں سے جڑے بھی ہیں۔ جب ان شعبوں میں ٹیکنالوجی بہتر ہوتی ہے تو فائدہ صرف ایک صنعت تک محدود نہیں رہتا بلکہ پوری سپلائی چین، افرادی قوت اور متعلقہ شعبے مضبوط ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر ان پیداواری شعبوں میں ٹیکنالوجی اپ گریڈ کی جائے تو برآمدات میں واضح اضافہ ہو سکتا ہے اور درآمدی انحصار کم ہو سکتا ہے، جس سے پاکستان کھپت نہیں بلکہ پیداوار کے ذریعے ترقی کرے گا۔تحقیق کا بنیادی پیغام یہ ہے کہ پاکستان کو سرمایہ کاری کا انتخاب سمجھداری سے کرنا چاہئے۔سرمایہ کاری ایسے شعبوں میں آنی چاہیے جو کارخانے قائم کریں، ہنرمند روزگار پیدا کریں اور پاکستان کو عالمی منڈی میں مسابقت کے قابل بنائیں نہ کہ صرف مقامی صارفین کو زیادہ چیزیں فروخت کریں۔ حکومت کو ایسی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے جو نئی ٹیکنالوجی لائیں، مقامی صنعت کی کوالٹی بہتر بنائیں اور عالمی سپلائی چین سے جڑنے میں مدد دیں ۔ اس کے لیے برآمدی صنعتوں کے لیے بہتر مراعات، واضح قوانین، کاروباری لاگت میں کمی اور ایک ایسا ماحول ضروری ہے جہاں مقامی اور غیر ملکی کمپنیاں مل کر آگے بڑھیں، نہ کہ ایک دوسرے پر حاوی ہوں ۔پاکستان اس وقت ایک اہم معاشی موڑ پر کھڑا ہے۔ اگر ہم سرمایہ کاری کو صرف صارف خدمات تک محدود رکھتے رہے تو ہم غیر ملکی اشیا کی منڈی تو بڑھا لیں گے مگر اپنی صنعتی بنیاد مضبوط نہیں کر سکیں گے۔ لیکن اگر سرمایہ کاری کو پیداوار اور برآمدات بڑھانے کی سمت دیں تو پاکستان ایک زیادہ مضبوط اور پائیدار معاشی ڈھانچے کی طرف بڑھ سکتا ہے۔تحقیق کا نتیجہ واضح ہے ،پاکستان کو صرف غیر ملکی سرمایہ نہیں بلکہ وہ سرمایہ چاہیے جو پاکستان کو پیداواری قوت اور صنعتی خود کفالت دے اگر ہم موجودہ راستے پر چلتے رہے تو ڈالر جائیں گے، صنعتیں کمزور ہوں گی اور مواقع ضائع ہوں گے۔فیصلہ سادہ ہے مقامی پیداواری صلاحیت میں سرمایہ کاری کرو یا دوسروں پر انحصار کرتے رہو۔
٭٭٭

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پیداواری ملک نہیں صارف منڈی بن رہا ہے!
  • سابق صدر عارف علوی کے بیٹے کے نام پی این آئی ایل میں شامل کرنے پر وفاقی حکومت کو نوٹس
  • سابق صدر عارف علوی کے بیٹے کا نام پی این آئی ایل میں شامل کرنے پر وفاقی حکومت کو نوٹس
  • گلگت، ایم ڈبلیو ایم کے سابق ممبران اسمبلی کے اعزاز میں تقریب
  • گلگت، ایم ڈبلیو ایم کے سابق ممبران کی خدمات کے اعتراف میں تقریب کا انعقاد
  • پاکستان کو لیڈ کرنے کے لیے ایک خلیفہ آنے والا ہے , اس کی عمر 45 سال ہو گی اور اسکا تعلق بنو ھاشم سے ہو گا، آفتاب اقبال کا دعویٰ
  • امریکا نے جنوبی افریقہ کو آئندہ جی 20 سمٹ کی دعوت واپس لے لی
  • مولانا عبدالخبیر آزاد سے گورنر خیبرپختونخوا کی ملاقات، علاقائی حالات اور مذہبی ہم آہنگی پر تبادلہ خیال
  • روس۔یوکرین جنگ اختتام کے قریب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ
  • روس یوکرین جنگ ختم ہونے کے قریب ہے، امریکی صدر ٹرمپ کا بڑا دعویٰ