ویب ڈیسک: سندھ حکومت نے تعلقہ سطح پر منشیات کے خلاف کارروائی کے اختیارات اسسٹنٹ کمشنرز کو سونپ دیے ہیں۔

محکمہ داخلہ نے اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں تعلقہ سطح پر کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

کمیٹی میں ٹاؤن چیئرمینز، چیف میونسپل کمشنرز، این جی اوز کے نمائندے اور دیگر شامل کر دیے گئے۔

اسسٹنٹ کمشنرز اب شراب، گٹکا، سفینہ، آئس، چرس ہیرون اور دیگر منشیات کے خلاف کارروائی کر سکیں گے۔

ایک مقدمہ سننے سے اتنی پریشانی ہو گئی بنچ سے کیس ہی منتقل کر دیا گیا؟ سپریم کورٹ

اسسٹنٹ کمشنرز کارروائی کی ماہانہ رپورٹ ڈپٹی کمشنرز کے پاس جمع کروائیں گے۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

بیوروکریسی میں جو بھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا، اس کے خلاف کارروائی ہوگی، جاوید لطیف

اسلام آباد:

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم  نواز کمپرومائز نہیں کریں گی اور بیوروکریسی میں جوبھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہو گی جبکہ چینی بحران میں اپنی حکومت کو قصوروارقرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرا م سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف اپنے ایجنڈے پر کمپرومائز نہیں کریں گے، شریف فیملی نے کبھی  کمپرومائز نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں جو ہوا اس پر چیف ایگزیکٹو کو نوٹس لینا چاہیے، سیالکوٹ کا بیورو  کریٹ ہو یا شیخوپورہ کا جو بھی اسکینڈل میں ملوث ہو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، وقت سے پہلے کرپٹ عناصر کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔

ان کا  کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں بیورکریسی کی کرپشن پر کارروائی ہوئی ہے تو نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ تحقیقات کرائیں۔

جاوید لطیف نے کہا کہ سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کے وزیر اعلیٰ ہونے کے بعد انتظامی ڈھانچے میں کمزوریاں آچکی ہیں اور جب اتحادی حکومت ہو تو بیوروکریسی رکاوٹیں کھڑی کرتی ہے لیکن نواز شریف تجربہ کار ہیں اس لیے وہ معاملے کو لے کر چلتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی بحران میں نالائقی ہو، غفلت ہو یا مافیا کے دباؤ میں ایسا ہوا ہو تینوں صورتوں میں ہم  قصوروار ہیں، 300 ارب چینی کا اسکینڈل آئے  یا دوسرے اسکینڈل آئیں تو ان کا نوٹس ضرور لینا چاہیے، چینی اسکینڈل کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن یا اسپیکر قومی اسمبلی اگر پی ٹی آئی والوں کو نکالیں تو تب اعتراض میں دم ہے لیکن 9 مئی کیسز میں عدالتوں سے دو سال بعد سزائیں ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ جو 9 مئی میں ملوث ہوئے اور پریس  کانفرنس کر کے تحریک انصاف سے الگ ہوئے  اور سزاؤں سے بری الذمہ ہو گئے، ان پر اعتراض کیا جا سکتا ہے اور یہ سوال اٹھایا جا سکتا ہے کہ کسی نے جرم کیا تھا تو وہ کیوں بری ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • علاقہ چھوڑنے سے انکار، باجوڑ اور خیبرمیں فتنہ الخوارج کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سی ڈی اے کا غیر قانونی تعمیرات اور پلاٹس پر ایکشن، اب تک کہاں کہاں کاروائی ہوچکی ہے؟
  • مری میں 12 سے 14 اگست تک 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی
  • مری میں 12 سے 14 اگست تک دفعہ 144 نافذ
  • مری میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
  • کراچی ایئرپورٹ پر 8 کروڑ 40 لاکھ روپے مالیت کی ایمفیٹامین اسمگلنگ کی کوشش ناکام
  • بلوچستان اسمبلی میں موبائل انٹرنیٹ بندش کیخلاف تحریک التوا جمع
  • پنجاب اسمبلی: بار بار مالی بے ضابطگی میں ملوث افسران پر پیڈا ایکٹ لگانے کا فیصلہ
  • بیوروکریسی میں جو بھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا، اس کے خلاف کارروائی ہوگی، جاوید لطیف
  • پنجاب بھر میں یکم ستمبرسے پہلے اسکول کھولنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کااعلان