بھارتی اداکارہ کو ان کے اکاؤنٹنٹ نے لاکھوں کا چونا لگا دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بھارتی ٹیلی ویژن اسٹار دیویانکا ترپاٹھی نے ایک مالی دھوکہ دہی کا انکشاف کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں دیویانکا نے بتایا کہ ان کے قابلِ بھروسہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ (سی اے) نے ان کے ساتھ 12 لاکھ روپے کا غبن کیا جس کا ان کو بعد میں علم ہوا۔
دیویانکا نے کہا کہ اپنے مصروف شیڈول کے باعث وہ مالی معاملات دیکھنے کے لیے وقت نہیں نکال سکتی تھیں اور اپنے سی اے پر مکمل اعتماد کرتی تھیں، جو دو سال سے ان کے اکاؤنٹس سنبھال رہا تھا۔ سی اے نے انہیں سرمایہ کاری کے لیے فکسڈ ڈپازٹس کا مشورہ دیا، جس پر دیویانکا نے چار چیک جاری کیے۔ تاہم ان کا سی اے غائب ہو گیا اور 12 لاکھ روپے ہڑپ گیا۔
جب دیویانکا نے پیسے واپس لینے کی کوشش کی، تو چار میں سے تین چیک باؤنس ہو گئے، اور انہیں 9 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ قانونی چارہ جوئی بھی ناکام رہی، کیونکہ ان کا وکیل بھی ناقابلِ اعتبار نکلا اور تمام فائلیں غائب ہو گئیں۔ دیویانکا نے اعتراف کیا کہ وہ آخرکار یہ لڑائی چھوڑنے پر مجبور ہو گئیں۔
تاہم اب اداکارہ اپنے مالی اور قانونی معاملات میں بہت احتیاط کرتی ہیں اور کسی بھی آنکھ بند کر کے بھروسہ نہیں کرتیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیٹرولیم لیوی سے حکومت کی نان ٹیکس آمدن 4.96 کھرب روپے تک جا پہنچی
وفاقی حکومت کی نان ٹیکس آمدن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو مالی سال 2024-25 کے دوران 4,959 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ اس میں سب سے بڑا حصہ پیٹرولیم لیوی کی ریکارڈ وصولیوں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے حاصل ہونے والے منافع کا ہے۔
گزشتہ سال کی نسبت 1,468 ارب روپے کا اضافہ
رپورٹس کے مطابق حکومت کی نان ٹیکس آمدن میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 1,468 ارب روپے** کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں بڑھتی ہوئی وصولیوں
اور اسٹیٹ بینک سے حاصل شدہ منافع کی منتقلی کے باعث ممکن ہوا ہے۔
پیٹرولیم لیوی کی وصولیاں بلند ترین سطح پر
گزشتہ مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کی وصولیاں 1,019 ارب روپے تھیں، جو اب بڑھ کر 1,220 ارب روپے ہو چکی ہیں۔ رواں مالی سال میں حکومت نے اس مد میں 1,468 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
فی الحال پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 78 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے، جس کے ذریعے اگلے مالی سال 2025-26 میں تقریباً 48 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
اسٹیٹ بینک کا منافع دوسرا بڑا ذریعہ
نان ٹیکس آمدن میں دوسرا بڑا حصہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے منافع کا ہے، جو 2,619 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جو مجموعی آمدن میں قابل ذکر حصہ ادا کرتا ہے۔
ماہرین معاشیات کے مطابق پیٹرولیم لیوی میں مسلسل اضافہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالے گا ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے، جس سے مہنگائی کی نئی لہرپیدا ہونے کا خدشہ ہے۔